مبینہ انتخابی دھاندلی: پاکستان تحریک انصاف کا 8 فروری کو ملک گیر احتجاج کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 8 فروری کو عام انتخبات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کو 8 فروری کا ملک گیر احتجاج کی تیاری کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پی ٹی آئی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دیں
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں پارٹی رہنماؤں کو 8 فروری کو احتجاج کی تیاری کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے تمام ایم این ایز اور ٹکٹ ہولڈرز کو اپنے اپنے حلقوں میں احتجاج کی حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کو ایک بار ہھر مولانا فضل الرحمان کے ساتھ رابطہ کرنے کی ہدایات کی ہیں۔
عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق اپوزیشن جماعتوں کا ایک مؤقف ہے اور اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کو انتخابی دھاندلی کے ایجنڈے پر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کو پارٹی کے امور سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کور کمیٹی کا اجلاس کئی ہفتوں سے طلب نہیں کیا گیا جس پر عمران خان نے حیرت کا اظہار کیا اور بیرسٹر گوہر کو کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے اور پارٹی کو تمام فیصلوں پر اعتماد میں لینے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں جے یو آئی کے بعد اے این پی نے بھی ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کو پنجاب کے اندر پارٹی میں دھڑے بندی سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8 فروری wenews احتجاج کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی عمران خان مبینہ انتخابی دھاندلی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احتجاج کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی مبینہ انتخابی دھاندلی وی نیوز پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
عمران خان کی فیملی کیخلاف بات کرنے والوں کو پارٹی سے نکال دیں گے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔24 جولائی 2025ء ) بیرسٹر گوہر کا عمران خان کی بہنوں کیخلاف بات کرنے والوں کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں دو ٹوک بات کر رہا ہوں کپتان عمران خان کی فیملی کے خلاف کوئی بات نہ کرے،خان کی تینوں بہنیں سیاست میں نہیں ہیں، وہ اپنے بھائی کی رہائی کے لیے آتی ہیں، پی ٹی آئی کے کسی بھی رکن، عہدیدار، ورکر نے خان صاحب کی فیملی کے خلاف کوئی بات کی چاہے پارٹی کے اندر ہو یا سوشل میڈیا پر ہم اسی وقت اس کو پارٹی سے نکال دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 9مئی کیسز کچھ عرصہ سے پڑے ہوئے تھے اور کچھ کا ٹرائل چلا نا شروع کردیا تھا، اسی طرح ٹرائل اے ٹی سی فیصل آباد، گوجرانولہ اور سرگودھا میں چل رہے ہیں، 25ایم پی ایز پنجاب اور 11ایم این ایز اور تین سینیٹرز ہیں، ان میں کچھ کو سزائیں ہوگئی ہیں، ہمارے 39 ارکان اسمبلی کے خلاف 9 مئی مقدمات درج ہیں، الیکشن کمیشن کو احساس ہونا چاہیے کہ آئینی ادارہ ہے ، سپریم کورٹ نے بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کسی کو صادق اور امین قرار دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔(جاری ہے)
بانی پی ٹی آئی آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی چاہتے ہیں، عمران خان کا پیغام آیا ہے اب پارٹی کے اندر کی باتیں باہر نہیں آئیں گی، اب ہماری توجہ صرف تحریک پر مرکوز ہوگی، پرامن احتجاج کے حق میں ہیں جس میں ایک گملا بھی نہ ٹوٹے۔ ورکر پارٹی قیادت سے خفا ہیں کہ عمران خان باہر کیوں نہیں آرہے؟پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کو 3کروڑ ووٹ ملا، باقی تمام جماعتوں کو تین کروڑ ووٹ ملے۔ دوٹوک یہی ہے کہ عمران خان کی بہنیں اپنے بھائی کیلئے جدوجہد کررہی ہیں، ان پر جو بھی تنقید کرے گا ان کو پارٹی سے نکالیں گے، شیر افضل مروت نے بانی کی فیملی کیلئے جو کچھ کہا وہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ سیاسی ڈائیلاگ سے مسائل کا حل نکالا جائے۔ لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ بیرسٹر گوہر خان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے بچے جس دن پاکستان آئیں گے تو پاکستان میں عمران خان کے بچوں کا ایسا استقبال ہوگا کہ کسی سیاستدان کا بھی نہیں ہوا ہوگا، عمران خان کسی ڈیل کے ساتھ باہر نہیں آئیں گے ،بانی ایبسولوٹلی ناٹ والے بیانیئے پر قائم ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان کے معاملات میں کوئی بیرونی مداخلت ہونی چاہیئے۔