جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹڑائل شروع،گواہان نے ملزمان کو نشان دہی کردی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
راولپنڈی(خبرایجنسیاں) جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگیا اور اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف عمران خان کی موجودگی میں استغاثہ کے 4 چشم دید گواہان نے بیانات ریکارڈ کرائے اور شواہد بھی پیش کردیے۔راولپنڈی 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہوگیا اورجج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی جہاں استغاثہ کے 4 چشم دیدگواہان نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا۔ استغاثہ کے گواہان میں
راولپنڈی پولیس کے اے ایس ائی ثاقب، کانسٹیبل شکیل، سجاد اور یاسر شامل تھے اور انہوں نے ملزمان سے برآمد ہونے والے اہم ثبوت عدالت میں پیش کر دیے۔گواہان نے ملزمان سے برآمد اینٹی رائٹ فورس سے چھینا گیا ہیلمٹ اورپیٹرول بم عدالت میں پیش کر دیا، شواہد میں شہدا کے مجسموں کے برآمد ٹکڑے، موبائل فون بھی پیش کر دیے گئے۔اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران ملزمان سے برآمد کیے گئے ڈنڈے، جھنڈے، پی ٹی آئی کی ٹوپیاں، تاریں اور ماچسں بھی عدالت میں پیش کیے گئے، ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون، عدالت میں پیش کرنے کے دوران آن نکلا، جس پر وکلا صفائی نے اعتراض نوٹ کرایا۔گواہان نے شہادت ریکارڈ کرانے کے دوران کمرہ عدالت میں موجود راجا بشارت سمیت کئی ملزمان کی نشان دہی بھی کی اور پہلے چشم دید گواہ نے بیان میں کہا کہ راجا بشارت نے جی ایچ کیو کے باہر احتجاج کی قیادت کی۔انہوں نے بتایا کہ راجا بشارت مظاہرین کو اکساتے رہے کہ بانی کی گرفتاری کا بدلہ فوج سے لینا ہے۔دوران سماعت کمرہ عدالت ملزمان، وکلا، پراسیکیوشن اور میڈیا کے نمائندوں سے کچھا کھچ بھرا رہا اور اس دوران وکلا صفائی اور پراسیکیوشن ٹیم کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔کمرہ عدالت میں موجود ملزمان کے شور کے باعث عدالت نے ساؤنڈ سسٹم کا استعمال کیا اور ملزمان کو وارننگ بھی دی اور گواہان کی شہادت بھی ساؤنڈ سسٹم کے ذریعے ریکارڈ کی گئی۔عدالت نے آئندہ سماعت پراستغاثہ کے 5 مزید گواہ طلب کر لیے اور جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہفتہ 18 جنوری تک ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس عدالت میں پیش گواہان نے پیش کر
پڑھیں:
محکمہ موسمیات نے بارشوں کے نئے سلسلے کی پیشگوئی کردی،عوام کیلئے اہم ہدایات جاری
محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے کے دوران ملک بھر میں مون سون بارشوں کے ایک نئے سلسلے کی پیش گوئی کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ پیر سے مون سون ہوائیں دوبارہ شدت اختیار کریں گی، جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں گرج چمک، تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
محکمے کے مطابق 29 جولائی کو مغربی ہواؤں کا ایک نیا سلسلہ پاکستان میں داخل ہوگا، جو موجودہ موسمی نظام کو مزید مضبوط کرے گا۔
علاقائی پیش گوئی
کشمیر اور گلگت بلتستان: 27 سے 31 جولائی کے دوران گرج چمک، تیز ہوائیں اور مقامی طور پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
خیبر پختونخوا: دیر، چترال، سوات، پشاور، اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف اضلاع میں 28 سے 31 جولائی کے دوران بارش اور بعض مقامات پر شدید طوفانی بارشیں متوقع ہیں۔
اسلام آباد اور پنجاب: اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ میں 28 سے 31 جولائی کے دوران بارش، تیز ہوائیں، گرج چمک اور بعض مقامات پر موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
جنوبی پنجاب: ڈیرہ غازی خان، ملتان اور بہاولپور میں 29 سے 31 جولائی کے درمیان بارش اور گرج چمک متوقع ہے۔
بلوچستان: شمال مشرقی اور جنوبی علاقوں خصوصاً کوئٹہ، ژوب اور سبی میں 29 جولائی کی شب سے 31 جولائی تک گرج چمک اور تیز بارشوں کا امکان ہے۔
سندھ: زیادہ تر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا، تاہم تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص اور قریبی اضلاع میں 30 اور 31 جولائی کو بارش کی توقع ہے۔
ممکنہ خطرات اور احتیاطی تدابیر
29 سے 31 جولائی کے دوران خیبر پختونخوا، مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی، بلوچستان، پنجاب اور کشمیر کے کچھ علاقوں میں نشیبی ندی نالوں میں طغیانی اور اچانک سیلاب (فلیش فلڈنگ) کا خدشہ ہے۔
اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور اور سیالکوٹ کے نشیبی شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ (شہری سیلاب) کا خطرہ موجود ہے۔
پہاڑی علاقوں جیسے مری، گلیات، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں کی بندش کا خطرہ بھی موجود ہے۔
تیز بارشیں اور ہوائیں کمزور انفرااسٹرکچر جیسے کچے مکانات، بجلی کے کھمبے، بل بورڈز اور سولر پینلز کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
عوام، سیاح اور اداروں کے لیے ہدایات
محکمہ موسمیات نے عوام، مسافروں اور سیاحوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حساس اور پہاڑی علاقوں کا سفر ملتوی کریں اور موسم کی تازہ ترین اطلاعات سے باخبر رہیں۔ متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے اور ممکنہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔