بدین ،محتسب اعلیٰ کی کھلی کچہری ،ملازمین نے شکایتوں کے انبار لگادیئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
بدین(نمائندہ جسارت ) ریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب اعلیٰ بدین سید محمد سجاد حیدر شاہ کی جانب سے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس بدین میں کھلی کچہری منعقد کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ضلع بدین کے مالیاتی دفتر میں منعقدہ کھلی کچہری میں مختلف اداروں کے سرکاری ملازمین نے اپنے مسائل پیش کیے۔ اس موقع پر لوگوں کی جانب سے پنشن، جی پی فنڈ اور تنخواہوں سمیت مختلف مسائل کے حل کے لیے ریجنل ڈائریکٹر محتسب اعلیٰ نے درخواست گزاروں کے مسائل غور سے سنے اور کئی معاملات کے فوری حل کے احکامات جاری کیے کھلی کچہری کے دوران ریجنل ڈائریکٹر سید محمد سجاد حیدر شاہ نے مالیاتی دفتر بدین کے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کھلی کچہری کا مقصد سرکاری حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہے۔ اس موقع پر درخواست گزار صحت کے محکمے کے سوئپر پوجو مل نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے آٹھ ماہ سے میری تنخواہ بند ہے اور میں مسلسل مالیاتی دفتر بدین کے چکر لگا رہا ہوں۔ اس کے علاوہ دیگر درخواست گزاروں کی شکایات پر بھی بروقت ہدایات جاری کی گئیں۔ اس موقع پر ریجنل ڈائریکٹر صوبائی محتسب اعلیٰ سید محمد سجاد حیدر شاہ نے مالیاتی دفتر بدین کے افسران اور کلرک اسٹاف کو ہدایت دی کہ غریب اور مستحق افراد کو معمولی اعتراضات میں پریشان نہ کیا جائے۔ انہوں نے درخواست گزاروں کو کہا کہ اگر ان کے کام مالیاتی دفتر بدین میں نہ ہوں تو وہ ان کے دفتر بھی آسکتے ہیں۔ صوبائی محتسب اعلیٰ کے دفتر کے دروازے درخواست گزاروں کے لیے ہر وقت کھلے ہیں۔ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر بدین عارف حسین میرانی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس ماہ جی پی فنڈ، ٹیچنگ الاؤنس، پنشن اور ایل پی آر سمیت تمام کیسز مکمل کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل اکاؤنٹس آفیسر یاسر ڈوگر، اسسٹنٹ رجسٹرار صوبائی محتسب اعلیٰ بدین عبدالستار میمن، اکاؤنٹنٹ عمران بلوچ، سب اکاؤنٹنٹ سارنگ لطیف سومرو، سب اکاؤنٹنٹ فاروق چنا اور مختلف اداروں کے ریٹائرڈ اور حاضر سروس ملازمین کی بڑی تعداد میں شرکت ہوئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: صوبائی محتسب اعلی ریجنل ڈائریکٹر درخواست گزاروں بدین کے
پڑھیں:
امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں
امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق پابندی ایران کی کئی شخصیات اور کمپنیوں پر عائد کی گئی ہے۔ ایران کی مدد کرنیوالی 12 سے زائد ہانگ کانگ اور یوے ای کی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ایرانی آئل کی فروخت سے حاصل رقم دہشت گرد تنظیموں کو جاتی ہے۔ ایران کی سرگرمیوں کے خلاف سخت مالی اقدامات جاری رہیں گے۔ پابندیوں کا مقصد ایران کی مشرق وسطیٰ میں منفی سرگرمیوں کو روکنا ہے۔