شدید دھند کے باعث موٹر وے کے مختلف سیکشنز ٹریفک کے لیے بند
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
لاہور:
شدید دھند کی وجہ سے لاہور، سیالکوٹ اور رحیم یارخان کے مختلف موٹروے حصے ٹریفک کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔
موٹروے پولیس کے ترجمان سید عمران احمد کے مطابق لاہور سے ہرن مینار تک موٹروے ایم 2، سیالکوٹ سے لاہور تک موٹروے ایم 11 اور رحیم یارخان سے روہڑی تک موٹروے ایم 5 کو دھند کے باعث بند کر دیا گیا ہے تاکہ عوام کی حفاظت اور محفوظ سفر کو یقینی بنایا جا سکے۔
موٹروے پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ دھند میں لین کی خلاف ورزی حادثات کا باعث بن سکتی ہے، لہٰذا روڈ یوزرز سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ دھند میں لین ڈسپلن کو یقینی بنائیں۔
ترجمان نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ دن کے اوقات میں سفر کرنے کو ترجیح دیں، جب کہ صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک دھند کے موسم میں بہترین سفری اوقات ہیں۔
مزید برآں، ڈرائیور حضرات کو آگے اور پیچھے دھند والی فوگ لائٹس کا استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ دوران سفر دیگر گاڑیوں کو بہتر طریقے سے دیکھا جا سکے۔
موٹروے پولیس نے عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی بھی اپیل کی ہے اور تیز رفتاری سے پرہیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نارتھ کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا شدید بحران، شہری پریشان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ضلع وسطی کے علاقے نارتھ کراچی کے مختلف سیکٹروں میں دو ہفتے سے پانی کی مسلسل بندش کے بعد پینے کے پانی کا مصنوعی بحران شدت اختیار کر گیا ہے جس کے باعث رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ علاقہ مکینوں نے پانی کی فراہمی فوری بحال نہ ہونے پر 4-Kچورنگی پر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔علاقہ مکینوں کے مطابق نارتھ کراچی سیکٹر 2،سیکٹر 3،سیکٹر فائیو اے 1اور فائیو اے 2سمیت ملحقہ علاقوں میں 2ہفتے سے واٹر سپلائی معطل ہے اورمکینوں کو مجبوراً مہنگے داموں ٹینکرز کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔شہریوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پانی کی قلت انتظامیہ کی نااہلی اور ٹینکر مافیا کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ باقاعدہ شیڈول کے باوجود لائنوں میں پانی نہیں آ رہا جبکہ ٹینکرز من مانے نرخ وصول کر رہے ہیں۔علاقہ مکینوں نے متعلقہ حکام سے فوری نوٹس لینے اور پانی کی فراہمی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ روزمرہ زندگی معمول پر آ سکے۔