اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )جوہری توانائی پاکستان کے توانائی کے چیلنجوں کا ایک قابل عمل اور سرمایہ کاری کا موثر حل پیش کرتی ہے جو توانائی کی حفاظت کو بڑھانے اور اقتصادی ترقی میں معاونت کے ساتھ ساتھ قابل اعتماد اور پائیداری کی پیشکش کرتی ہے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی توانائی کی ماہر ڈاکٹر عافیہ ملک نے پاکستان کے پاور چیلنجز سے نمٹنے میں جوہری توانائی کے اہم کردار پر روشنی ڈالی.

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کی حفاظت ملک کی اقتصادی، ماحولیاتی اور قومی سلامتی کے لیے بہت ضروری ہے، جو مختلف اقتصادی شعبوں کو جوڑتی ہے انہوںنے دلیل دی کہ توانائی کی حفاظت قابل اعتماد، پائیدار، محفوظ، سستی اور ماحولیاتی طور پر مناسب توانائی کے ذرائع کی ترقی کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے فی الحال جیواشم ایندھن ملک کی تجارتی توانائی کی سپلائی کا 63فیصدحصہ، جب کہ قابل تجدید ذرائع بشمول ہائیڈرو 28 اور جوہری توانائی کا 9فیصدحصہ ڈالتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ جوہری توانائی کے فوائد کئی گنا ہیں یہ ایک طویل آپریشنل لائف ٹائم پیش کرتا ہے اور کم اور متوقع پیداواری لاگت کے ساتھ مستحکم بیس لوڈ جنریشن فراہم کر سکتا ہے متبادل طور پر اسے زیادہ آپریشنل لاگت پر لچکدار طریقے سے چلایا جا سکتا ہے جوہری توانائی ایندھن کے طویل معاہدوں کے ذریعے سپلائی کی حفاظت کو بھی یقینی بناتی ہے قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ جغرافیائی رکاوٹوں سے نسبتا آزاد ہے اور اس میں زمین کے استعمال کی ضروریات کم ہیں سمال ماڈیولر ری ایکٹرز کا تعارف موجودہ یا مستقبل کی توانائی کی مارکیٹ کے خلا کو مزید پر کر سکتا ہے.

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں جوہری توانائی کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے نجی شعبے کے سرمائے کو راغب کرنا بہت ضروری ہوتا جا رہا ہے مالیاتی میکانزم جیسے گرین بانڈز اور قرضے، ضمانتوں کے ساتھ، خطرات کو کم کر سکتے ہیں اور اس شعبے میں سرمایہ کاروں کی وسیع تر شرکت کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے سابق چیئرمین توصیف ایچ فاروقی نے کہا کہ توانائی کے ذرائع کو منتخب کرنے کے لیے بنیادی معیار اس کی سستی، قابل اعتماد اور پائیداری ہونا چاہیے .

انہوں نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی جانب سے نیوکلیئر پاور پلانٹس کو چلانے اور ان کی دیکھ بھال میں حاصل کردہ مہارت کو استعمال کرنے پر زور دیا تاکہ وہ اپنے سویلین جوہری پروگراموں کو ترقی دینے والے ممالک کو آپریشنل خدمات فراہم کر سکیں انہوں نے کوپ29 کے بعد کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے عالمی وعدوں کی روشنی میں جوہری توانائی کی اہمیت پر زور دیا چونکہ قومیں اپنی کاربن سے پاک توانائی کی پیداوار کو تین گنا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں ایک اخراج سے پاک اور پائیدار ذریعہ کے طور پر جوہری توانائی کی اہمیت اور بھی واضح ہو گئی ہے ملک کے توانائی کے شعبے کا موجودہ منظر نامہ فوسل فیول سے دور تنوع کی ایک اہم ضرورت کو ظاہر کرتا ہے اس کی تیل کی 70 فیصد سے زیادہ ضروریات درآمدات کے ذریعے پوری ہوتی ہیں عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاو پاکستان کی مالیاتی صحت کو نمایاں طور پر متاثر کرتا ہے درآمدی ایندھن پر انحصار نے بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافہ اور بار بار بجلی کی بندش کا باعث بنی ہے جس سے صارفین کے ٹیرف میں اضافہ ہو رہا ہے.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے توانائی کی توانائی کے کی حفاظت انہوں نے

پڑھیں:

گورنر سندھ کی چینی سرمایہ کاروں کو کراچی میں صنعتیں قائم کرنے کی دعوت

کامران ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پاکستانی صنعتکار بھی شریک تھے۔ گورنر سندھ نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان، خصوصاً کراچی کے انڈسٹریل زونز میں صنعتیں قائم کرنے اور سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ افتتاح کے بعد گورنر سندھ نے فیکٹری کے پلانٹس اور لیتھیم بیٹریوں کی تیاری کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تاکہ صنعتی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی شراکت داری نہ صرف معیشت بلکہ پاور سیکٹر کیلئے بھی سودمند ثابت ہوگی، لیتھیم بیٹریز پاکستان میں بجلی کے بحران کے حل میں اہم کردار ادا کریں گی۔ بدر گروپ کے چیئرمین نے اس موقع پر بتایا کہ 10 گیگاواٹ سے زائد توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت جدید انرجی اسٹوریج کے شعبے میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جو خطے میں پائیدار توانائی کے فروغ کی جانب بڑا قدم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • ویانا: پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن اور آئی اے ای اے کے درمیان معاہدہ
  • کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان
  • بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  •  امریکاکے ساتھ جوہری توانائی کا  سنہری دور تعمیر کر رہے ہیں‘ برطانیہ
  • گورنر سندھ کی چینی سرمایہ کاروں کو کراچی میں صنعتیں قائم کرنے کی دعوت
  • ایران میں جوہری معائنہ کاروں کی واپسی مفاہمت کی جیت، رافائل گروسی
  • ہم ہرگز یورپ کو اسنیپ بیک کا استعمال نہیں کرنے دینگے، محمد اسلامی