اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے چھوٹی گاڑیوں کی الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقلی کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی تجویز دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری سے فرانس کے سفیر نکولس گیلے نے اسلام آباد میں ملاقات کی جبکہ ملاقات کے دوران پاور سیکٹر کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔
اس موقع پروفاقی وزیر توانائی نے فرانسیسی سفیر کو بتایا کہ پاکستان نے ای وی پالیسی متعارف کردی ہے جو سالانہ 6 بلین ڈالر کے ایندھن کی بچت اور ماحول کی حفاظت یقینی بنائے گی۔
فرانسیسی سفیرنے پاکستان کے پاور سیکٹر کی آئی پی پیز کے ساتھ مؤثر مذاکرات اور معاہدوں کی خوش اسلوبی سے نظر ثانی کی تعریف کی۔
سرداراویس لغاری نے کہا کہ حکومت پاکستان جلد بجلی کی وِیلنگ پالیسی متعارف کروا رہی ہے، اضافی بجلی کی نیلامی کا بھی منصوبہ بنایا جا رہا ہے، غیر جانبدار بورڈز ریکوری میں بہتری اور لائن لاسز کو کم کر رہے ہیں، حکومت شمسی توانائی کو فروغ دے رہی ہے اور پاکستان میں سولر انقلاب آ چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان تمام اصلاحات بہت شفاف طریقے سے کر رہی ہے، ان اصلاحات کی بدولت پاور سیکٹر میں بڑی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، پاکستان قابل تجدید توانائی اور سبز منصوبوں میں نمایاں پیشرفت کر رہا ہے۔
فرانسیسی سفیر نے کہا کہ فرانس پاور سیکٹر کی تمام اصلاحات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، فرانس ای وی اور دوسری اصلاحات کو مالی معاونت فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاور سیکٹر

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدہ معطل: پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع کریں گے، وزیر توانائی

وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع بھی کریں گے۔

وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے پر بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے جلد بازی اور اسکے نتائج کی پرواہ کے بغیر معطل کرنا آبی جنگ کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت یہ اقدام اور غیر قانونی ہے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے، اور ہم قانونی، سیاسی اور عالمی سطح پر پوری طاقت سے اس کا دفاع کریں گے۔"

سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے 1960ء میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جسے سندھ طاس معاہدے کا نام دیا گیا۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے دریاؤں کا پانی منصفانہ تقسیم ہونا تھا۔ اس معاہدے میں ورلڈ بینک بطور ضامن ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت پنجاب میں بہنے والے تین دریاؤں راوی ستلج اور بیاس پر بھارت کا کنٹرول زیادہ ہوگا۔ اس کے علاوہ دریائے سندھ، جہلم اور چناب پاکستان کے کنٹرول میں دیا گیا جس کے 80 فیصد پانی پر پاکستان کو حق دیا گیا ہے۔

دونوں ممالک کو دریاؤں کے پانی سے بجلی بنانے کا حق تو حاصل ہے تاہم پانی ذخیرہ کرنے یا بہاؤ کو کم کرنے کا حق حاصل نہیں۔

بھارتی اقدام سندھ طاس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی

دوسری جانب ذرائع کے مطابق بھارت کا یہ مذموم فیصلہ 1960 کے سندھ طاس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے کیونکہ معاہدے کی شق نمبر12۔ (4) کے تحت یہ معاہدہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ملک تحریری طور پر متفق نہ ہوں۔

ذرائع کے مطابق بھارت  نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔

سندھ طاس معاہدے کے علاوہ بھی انٹرنیشنل قانون کے مطابق Upper riparian , lower riparian کے پانی کو نہیں روک سکتا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا۔ جس میں عالمی بینک بھی بطور ثالت شامل ہے۔

معاہدے کی روح سے بھارت یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا جبکہ انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل معاہدے کو معطل کر کے بھارت دیگر معاہدوں کی ضمانت کو مشکوک کر رہا ہے، ہندوستان اس طرح کے نا قابل عمل  اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر کے اپنے اندرونی بے قابو حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی خفیہ چالیں بے نقاب؛پاکستان کیخلاف دہشتگرد گروہوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا انکشاف
  • کے۔ الیکٹرک کوEPIC 2025 کیلئے250 سے زائد درخواستیں موصول
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
  • سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا آبی جنگ کے مترادف ہے، اویس لغاری
  • سندھ طاس معاہدہ معطل: پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع کریں گے، وزیر توانائی
  • پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں  کیلیے سرمایہ کاری؛ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کیساتھ معاہدہ
  • وزیرخزانہ کا اصلاحات کا تسلسل برقراررکھنے کے عزم کا اعادہ
  • میٹا کا انسٹاگرام صارفین کی عمر کی تصدیق کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا اعلان
  • صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا
  • مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟