وادی تیراہ میں ایک ماہ کے دوران 22 دہشتگرد ہلاک، 18 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر کے ضلع تیراہ کے عام علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں، جن کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع خیبر کے علاقہ وادی تیراہ میں کیے گئے سیکیورٹی فورسز کے متعدد آپریشنز میں ایک ماہ کے دوران 22 خوارج ہلاک اور 18 زِخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر کے تیراہ علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں، جن کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان گھناوٴنی کارروائیوں کے جواب میں سیکورٹی فورسز علاقے میں خوارج کے خلاف وسیع انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کر رہی ہیں، 14 دسمبر 2024ء سے کئے گئے مختلف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران سیکیورٹی فورسزکی جانب سے اب تک بائیس خوارج کا خاتمہ کیا گیا جبکہ اٹھارہ خوارج زخمی ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز علاقے میں امن کی بحالی اور خوارج کے خاتمے تک جاری رہیں گے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز علاقے میں کے مطابق
پڑھیں:
جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ میں ڈرون حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا، جسے لبنانی حکام نے نومبر 2024 کی جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی رات دوحا۔کفرمان روڈ پر اس وقت کیا گیا جب ایک گاڑی گزر رہی تھی۔ اسرائیلی ڈرون نے براہِ راست گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ حملے کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار دو شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اطراف کی متعدد رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقہ دوحا زیادہ تر رہائشی آبادی پر مشتمل ہے، جہاں اچانک حملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی گاڑی میں حزب اللہ کے افسران سوار تھے۔
تاہم لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ اگست میں لبنانی حکومت نے ایک منصوبہ منظور کیا تھا جس کے تحت ملک میں تمام اسلحہ صرف ریاستی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، حزب اللہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں ڈالے گی جب تک اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ زیرِ قبضہ سرحدی علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔
اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہری ہلاک اور 17 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔
جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج کو جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا، تاہم اسرائیل نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔