بھارتی وکاس پریشد کے سربراہوں نے اس بات کا یقیں دلایا کہ وہ مرکزی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ وقف ترمیمی بل کو انتہائی خطرناک، وقف املاک کو تباہ کرنے والا اور انہیں ہڑپنے کی ایک مذموم سازش سمجھتے ہیں اور اسکو روکنے کیلئے ہر ممکن جدوجہد کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے وقف بورڈ کے خلاف جاری کوششوں کے درمیان مسلم پرسنل لاء بورڈ کو وقف بل کی حمایت میں ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ بورڈ مرکزی حکومت کے وقف ترمیمی بل کے خلاف ایک مہم کے طور پر دیگر طبقات اور برادریوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ جہاں اپوزیشن جماعت کے اراکین پارلیمنٹ اور وزرائے اعلیٰ سے ملاقات کر کے مرکزی موقف کے خلاف راستہ ہموار کر رہا ہے وہیں دلت، آدیواسی اور قبائلی تنظیموں سے بھی ملاقات کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ دنوں دلت، قبائل اور پسماندہ طبقات کی سرکردہ تنظیم بھارتی وکاس پریشد کے سربراہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ داران کے ساتھ ایک میٹنگ میں یقین دلایا کہ وہ مرکزی حکومت کی جانب سے لائے جا رہے وقف ترمیمی بل کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے اس بات کا یقیں دلایا کہ وہ مرکزی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ وقف ترمیمی بل کو انتہائی خطرناک، وقف املاک کو تباہ کرنے والا اور انہیں ہڑپنے کی ایک مذموم سازش سمجھتے ہیں اور اس کو روکنے کے لئے ہر ممکن جدوجہد کریں گے۔

ممبئی میں دونوں تنظیموں کے ذمہ داران نے اس پر اتفاق کیا کہ ملک جن حالات سے گزرہا ہے، جس میں ایک طرف ملک کے دستور کو ختم کرنے یا اسے غیر مؤثر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تو وہیں دوسری طرف سماج کے کمزور، محروم و مظلوم طبقات اور اقلیتوں کے بنیادی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو عناصر بر سر اقتدار ہیں انہیں شہریوں کے بنیادی اور اہم مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ وہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کرنے اور ہندوؤں کو اکھٹا کرکے حکومت اور سماج پر اپنی بالادستی قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہندو راشٹر قائم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے وہ جھوٹ، کذب و افترا پر مبنی من گھرٹ کہانیوں اور قصوں کو پھیلا کر سماج کو دو حصوں میں پھاڑ کر اپنا الو سیدھا کررہے ہیں۔ اس دوران مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذمہ داروں نے کہا کہ دلت، قبائل اور پسماندہ طبقاتبھی متحد ہوکر وقف بل کی مخالفت کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسلم پرسنل لاء بورڈ مرکزی حکومت کے خلاف

پڑھیں:

حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان

اپنے ایک بیان میں شیخ علی دعموش کا کہنا تھا کہ امریکہ کیجانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" كی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ "شیخ علی دعموش" نے کہا کہ لبنان کی حکومت نے اس غلط فہمی پر انحصار کیا کہ امریکہ و اسرائیل کے خیال میں مزاحمت کمزور ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا كہ ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں تاہم لبنان کو کمزور کرنے والی کسی تجویز کو قبول نہیں کریں گے۔ شیخ علی دعموش نے کہا کہ دشمن سمجھتا تھا کہ وہ فیصلوں، دباؤ، حملوں و جنگ کی دھمکیوں سے مزاحمت کو جھکا سکتا ہے اور ہمیں امریکہ و اسرائیل کے فیصلوں کو ماننے پر مجبور کر سکتا ہے۔ البتہ وہ حزب‌ الله و امل تحریک کی ثابت قدمی سے حیران رہ گئے اور اس سے بھی زیادہ، مزاحمت کے حامیوں کی ہتھیاروں سے وابستگی نے انہیں حیران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو نقصان پہنچانے کی حکومتی کوششیں اب رک چکی ہیں۔ جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ مزاحمت دباؤ یا دھمکیوں سے ختم ہو سکتی ہے، وہ غلط فہمی میں ہیں۔ جو لوگ مزاحمت کو کمزور سمجھنا شروع ہو گئے ہیں وہ اور بھی زیادہ غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔

شیخ علی دعموش نے حکومت کو خبردار کیا کہ فوج کو استقامتی محاذ کے خلاف استعمال نہ کریں اور اسے اپنے ہی عوام کے سامنے نہ کھڑا کریں۔ فوج کا کام ملک پر حملے روکنا، اندرونی امن قائم رکھنا اور استحکام کو یقینی بنانا ہے، نہ کہ عوام سے لڑنا۔ اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ قومی سطح پر دفاعی حکمت عملی پر بات چیت ہو اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔ ہم کوئی ایسا مشورہ قبول نہیں کریں گے جو لبنان کی طاقت کو کم کرے۔ انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ سے ہتھیاروں کی حوالگی کے معاملے پر کوئی چالاکی یا ہوشیاری نہیں چلے گی۔ ہم یہ قبول نہیں کریں گے کہ ہماری طاقت اور دفاعی صلاحیتیں، ہم سے چھین کر امریکہ و اسرائیل کے فائدے کے لئے استعمال ہوں۔ ہم یہ بھی قبول نہیں کریں گے کہ لبنان ایک کمزور اور شکست خوردہ ملک بن جائے جس پر آسانی سے اندرونی یا بیرونی حملے کئے جائیں۔ آخر میں انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کی جانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین، انسانی حقوق کے تحفظ اور محروم طبقات کی حمایت میں آواز بلند کی، علامہ مقصود ڈومکی
  • سی ڈی اے بورڈ کا 16واں اجلاس،قبر کھدائی اور میت بس کے چارجز معاف کرنے کے فیصلہ کی منظوری
  • حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان
  • مسلم حکمران زبانی بیانات کے بجائے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات اور فوجی کارروائی کریں ، منعم ظفر خان
  • ایشیا کپ، پاکستان آج یو اے ای کے خلاف میچ کھیلے گا یا نہیں؟ معاملہ سنگین ہوگیا
  • مدینہ ایئرپورٹ کی مرکزی شاہراہ کا نام ولی عہد محمد بن سلمان سے منسوب کرنے کا فیصلہ
  • مریم نواز الیکٹرک بسوں کی افتتاحی تقریب کیلئے آج وزیر آباد جائیں گی 
  • ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے خلاف کسی پرتشدد اقدام سے گریز کیا جائے، پاکستان سمیت 16 مسلم ممالک کا انتباہ
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!
  • قائد پاکستان مسلم لیگ نواز شریف سوئٹزر لینڈ روانہ