شہری پر تشدد، اغوا اور انسانی سمگلنگ میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی نے ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کی ہدایات پر انسانی سمگلروں اور ویزہ فراڈ میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے چھاپہ مار کارروائیوں میں 2 انسانی سمگلرز گرفتار کیے ہیں۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان میں شاہد ندیم اور محمد کاشف شامل ہیں، ملزمان کو کراچی کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم سادہ لوح شہریوں سے ویزا فراڈ کرنے میں ملوث پائے گئے۔ ملزم شاہد ندیم نے شہری کو کمبوڈیا ملازمت کا جھانسہ دے کر 7 لاکھ روپے بٹورے۔
مزید پڑھیں: کراچی: انسانی اسمگلنگ میں بھارتی ایجنٹ کے ملوث ہونے کا انکشاف
ملزم شاہد ندیم نے دیگر ساتھیوں کی ملی بھگت سے متاثرہ کو 1600 امریکی ڈالر کے عوض فروخت کیا۔ متاثرہ کو بعد ازاں کمبوڈیا میں سیف ہاؤس میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ جبکہ ملزم محمد کاشف نے 7 شہریوں کو آئرلینڈ ملازمت کا جھانسہ دے کر فی کس 10 لاکھ روپے کا معاہدہ کیا۔
دبئی پہنچنے پر مسافروں نے ایجنٹ کی جانب سے دئیے گئے جعلی پاسپورٹ پر آئرلینڈ جانے کی کوشش کی جس پر مسافروں کو پاکستان ڈیپورٹ کر دیا گیا تھا۔ ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسانی اسمگلنگ ایف آئی اے کراچی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ ایف ا ئی اے کراچی
پڑھیں:
کراچی: سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کا قتل: خواتین سمیت 4 مشتبہ افراد زیرحراست
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ سے قتل ہونے والے خواجہ شمس اسلام ایڈووکیٹ کے کیس میں پولیس نے خواتین سمیت 4 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔
زیرحراست افراد میں مرکزی ملزم کے قریبی رشتے دار اور خواتین بھی شامل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق مرکزی ملزم عمران آفریدی کے قریبی ساتھی کو کے پی کے سےحراست میں لیا گیا ہے۔ سہولت کار ملزم حسن، عمران آفریدی کو اپنی کار میں کے پی کے لےکر فرار ہوا، پولیس نے حسن کی کار بھی برآمد کرلی ہے، واقعے سے متعلق تفتیش جاری ہے۔
سینئر وکیل کا قتل، فائرنگ کرنے والے ملزم کی نشاندہی ہوگئیحراست میں لیے جانے والے دونوں افراد سے ملزم کے بارے میں تفتیش کی جارہی ہے، واقعہ میں ملوث ملزم مفرور ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے حکومت خیبر پختونخوا کو خط لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس پارٹی تشکیل دی گئی، تھانہ درخشاں میں قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ مقدمے میں مطلوب 11ملزمان کی گرفتاری، منتقلی میں تعاون کیاجائے، ملزمان خیبر پختونخوا میں مقیم یا روپوش ہیں، ملزمان کو کراچی لانے میں مکمل تعاون کیا جائے۔
محکمہ داخلہ سندھ کے خط میں کہا گیا کہ پولیس ٹیم خیبر پختونخوا روانہ ہوگی، ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد مقامی عدالت سے راہداری ریمانڈ لے کر کراچی منتقل کیا جائے گا۔