انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے۔بیرسٹرسیف
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے ، امید ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس کا تین بار فیصلہ موخر ہونے سے شکوک و شبہات نے جنم لے لیا ہے۔اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہے، القادر ٹرسٹ کیس حکومت کا جعلی مقدمہ ہے، القادر کیس میں پیسہ بیرون ملک سے آیا، ریاست کے فلاحی منصوبے پر خرچ کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو سیرت النبیۖ سے روشناس کرانے پر حکومت بانی پی ٹی آئی کو سزا دینے کی کوشش کر رہی ہے، نوجوانوں کو سیرت النبیۖ سے روشناس کرانا جرم ہے تو یہ جرم بانی پی ٹی آئی کرتا رہے گا۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی یا بشریٰ بی بی کے اکائونٹ میں کوئی رقم منتقل نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے خلاف تمام مقدمات کی حقیقت عدالتوں میں بے نقاب ہو رہی ہے، حکومت نے ملک میں لاقانونیت کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات پر بات چیت کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے آج وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کی گئی، تاہم اپوزیشن جماعتوں نے کانفرنس میں شرکت سے انکار کر کے سیاسی درجہ حرارت بڑھا دیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے اے پی سی کو نمائشی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے فیصلے غیر سنجیدہ ہیں اور ایسی کانفرنس محض سیاسی دکھاوا ہے۔ ان کے مطابق حقیقی مسائل کا حل پارلیمانی فلور پر ممکن ہے، نہ کہ نمائشی اجلاسوں میں۔
مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی نے متفقہ طور پر اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے اے پی سی کو ”بے مقصد مشق“ قرار دیا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کانفرنس کے بائیکاٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں شرکت نہیں کر رہیں وہ درحقیقت صوبے کے مسائل سے لاتعلق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن عوام کے تعاون سے ہی ممکن ہے، اور حکومت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے کوشاں ہے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سینیٹ انتخابات میں کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ امیدواروں کی فہرست پارٹی بانی نے خود دی تھی، اور عرفان سلیم کا نام بانی کے فیصلے پر فہرست سے نکالا گیا۔ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ کچھ عناصر پارٹی بانی کے بیانیے کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں، حالانکہ بانی نے کہا تھا کہ پارٹی میں غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کو نکالا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی بھی جانب سے ڈرون حملہ قابل قبول نہیں اور حکومت ہر قیمت پر صوبے کے امن و امان کو یقینی بنائے گی۔
Post Views: 2