گوادر پورٹ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے بینک گارنٹی ختم
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
سٹی 42 : ای سی سی نے گوادر پورٹ کے ذریعے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے بینک گارنٹی ختم کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔ ای سی سی میں بجلی کے بنیادی ٹیرف کے حوالے سے پاور ڈویژن نے سمری پیش کی گئی۔ بجلی کےسالانہ بنیادی ٹیرف کے تعین کےلیے ٹائم فریم پرنظرثانی کی سمری منظور کرلی گئی، بجلی کے سالانہ ری بیسنگ کا تعین جولائی کی بجائے جنوری سے کرنے کی تجویز منظور کی گئی ۔
سزا کسی عدالت سے منسوخ نہیں ہو گی، پرویز رشید کی پیشگوئی
اجلاس میں اسٹیل مصنوعات پرریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ میں توسیع کی منظوری دے دی گئی۔ اس کے علاوہ پاکستان اسٹیل ملزکے ملازمین کو 2024-25 کی تنخواہیں جاری کرنے کے لیے 93 کروڑ 57 لاکھ روپے کی منظوری بھی دے دی گئی ۔
رواں مالی سال کے لیے ایف سی نارتھ کو 94 کروڑ روپے کے فنڈز فراہمی کی منظوری دے دی گئی، جبکہ وزارت خوراک اور غذائی تحفظ کے لیے 91 کروڑ روپے کی گرانٹ اور وزارت خارجہ کے لیے 9 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دی گئی ۔
ضلع خیبر ؛ سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 5 خارجی دہشتگرد جہنم واصل
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بجلی کی مد میں 244 ارب روپے آپ نے چوری کئے وہ تو عوام کو واپس کریں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم اگست 2025ء) عوام پاکستان پارٹی کے سیکرٹری جنرل مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ یہ چینی چور ہیں لیکن چینی مہنگی کرنے والا تو کہہ سکتے ہیں، بجلی کی مد میں 244 ارب روپے آپ نے چوری کئے وہ تو عوام کو واپس کریں، لوگ زیور بیچ کر بجلی کا بل بھرتے ہیں، بنگلا دیش میں بجلی 25 روپے فی یونٹ اور یہاں 45 روپے کیوں؟ انہوں نے عوام پاکستان پارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ بھارت سے تعلیم، معیشت، صحت اور روزگار کی جنگ جیتنا بھی ضروری ہے۔ جہالت بےروزگاری کیخلاف اور معیشت کی ترقی کیلئے جہاد کرنا ہوگا، تبھی پاکستان اآگے بڑھے گا ۔ کیا 78 سالوں میں ہم نے عوام کو بھوک غربت اور بے روزگاری سے آزادی دی؟ گزشتہ 6 سالوں میں ملک کی تینوں بڑی جماعتوں نے ملک پر حکومت کی۔(جاری ہے)
ہم نے تینوں بڑی جماعتوں کو دیکھ لیا لیکن بہتری اور ترقی نہیں دیکھی۔ پیپلزپارٹی کے پاس 2 صوبے، ن لیگ کے پاس بڑا صوبہ پنجاب اور پی ٹی آئی کے پاس ایک صوبہ ہے۔
جن لوگوں کو نالے صاف کرنے نہیں آتے ان کو حکومت کیا کرنا آتی ہوگی ؟ کبھی لوگ ووٹ کو عزت دیتے تھے اور کبھی نہیں دیتے۔ 1990 سے پاکستان بنگلا دیش اور بھارت کے مقابلے میں پیچھے جارہا ہے۔ پاکستان میں 40 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے رہتے ہیں۔ مفتاح اسامعیل نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ یہ چینی چور ہیں لیکن ان کو چینی مہنگی کرنے والا تو کہہ سکتے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ ہم 140 روپے کلو چینی نہیں خرید سکتے تو 200 روپے کیسے خریدیں گے؟ بنگلا دیش میں بجلی 25 روپے فی یونٹ اور یہاں 45 روپے یونٹ کیوں ہے؟ زیور بیچ کر بجلی کا بل بھرنا لیکن بچوں کی سکول کی فیس نہ بھرپانا کیا یہ بے رحمی کی انتہا نہیں ہے؟ بجلی کی مد میں 244 ارب روپے آپ نے چوری کئے وہ تو عوام کو واپس کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں راج آئین قانون کا ہونا چاہیئے کسی فرد کا نہیں۔