بشریٰ انصاری کو ویڈیو شیئر کرنا مہنگا پڑا ، سوشل میڈیا صارفین نے آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
سینیئر اداکارہ بشریٰ انصاری کو انسٹاگرام پر گانے کے پس منظر میں اپنی ویڈیو شیئر کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔
اداکارہ نے حال ہی میں انسٹاگرام پر اپنی مختصر ویڈیو شیئر کی، جس میں انہیں بلیو لباس میں دیکھا گیا۔ویڈیو کے پس منظر میں انہوں نے گانا لگا رکھا ہے جب کہ وہ خود دیوار سے ٹیک لگا کر کیمرے کی طرف دکھائی دیتی ہیں۔مختصر ویڈیو میں بشریٰ انصاری کیمرے کے سامنے اپنے لباس کو درست کرتی بھی دکھائی دیتی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Bushra Bashir (@ansari.
اداکارہ کی جانب سے ویڈیو شیئر کیے جانے پر جہاں شوبز شخصیات اور مداحوں نے ان کی خوبصورتی اور لباس کی تعریفیں کیں، وہیں بعض افراد نے انہیں آڑے ہاتھوں بھی لیا۔
زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے بشریٰ انصاری کی ویڈیو پر تبصرے کرتے ہوئے انہیں عمر رسیدہ ہونے کے طعنے دیے اور انہیں یاد دلایا کہ وہ نانی بن چکی ہیں، انہیں اس طرح کی ویڈیو شیئر نہیں کرنی چاہیے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اداکارہ کی ویڈیو پر تبصرے کرتے ہوئے لکھا کہ سینیئر ہونے کے باوجود اداکارہ ویڈیو میں اس طرح ادائیں دکھا رہی ہیں، جیسے وہ نو عمر لڑکی ہوں۔کچھ افراد نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اپنی عمر کا لحاظ کرتے ہوئے اس طرح کی ویڈیوز نہ بنائیں اور فضول حرکتوں سے دور رہیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ویڈیو شیئر کی ویڈیو
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بُک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی اور اخلاقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کر سکیں۔ بعدازاں ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔