چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت آبی مسائل کے حوالے سے اجلاس ،واٹر فلٹر یشن پلانٹس کی بحالی اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے حوالے سے بریفننگ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت آبی مسائل کے حوالے سے اجلاس ،واٹر فلٹر یشن پلانٹس کی بحالی اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے حوالے سے بریفننگ WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اسلام آباد میں آبی مسائل کے حوالے سے اجلاس ،اجلاس میں سی ڈی اے ممبران سمیت ڈی جی اسلام آباد واٹر اور دیگر سنئیر افسران کی شرکت،اجلاس میں ڈی جی اسلام آباد نے واٹر فلٹر یشن پلانٹس کی بحالی اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے حوالے سے بریفننگ دی ،ڈبلیو ایچ او کے معیار کے مطابق تمام فلڑیشن پلانٹس میں پانی کی کوالٹی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔
، اجلاس میں بریفننگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ واٹر فلڑیشن پلانٹس میں پانی کی کوالٹی کا ٹیسٹ سہ ماہی بنیادوں پر تھرڈ پارٹی پی سی آر ڈبلیو سے کروائی جائے گی۔اسلام آباد شہر میں نصب تمام واٹر فلٹریشن پلانٹس کی بحالی اور مرمت کو فوری یقینی بنایا جائے۔چیئرمین سی ڈی اے کی شہر میں نصب تمام واٹر فلڑیشن پلانٹس کے سروے کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت، ممبر فنانس واٹر فلڑیشن پلانٹس کی بحالی اور مرمت کیلئے ضروری فنڈز کے اجرا کو فورا یقینی بنائیں۔واٹر فلڑیشن پلانٹس کی مرمت اور دیکھ بھال مستقل بنیادوں کیلئے آٹ سورسنگ کی تجویز پر غور کیا جائے، راول ڈیم میں پانی کی آلودگی کو کنڑول کرنے کے لئے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
تین سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کا عمل بری امام، بنی گالہ اور سملی ڈیم روڈ کے مقامات پر کیا جارہا ہے۔روال ڈیم سے صاف پانی کی سپلائی کیلئے تینوں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کے ٹینڈرز کھول دئیے گئے ہیں۔ٹینڈرز کی اسکروٹنی کے بعد جلد ہی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے عمل کا آغاز کردیا جائے گا۔تمام ہاسنگ سوسائٹیز بھی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کو فوری یقینی بنایا جائے۔اسلام آباد شہر میں وٹ لینڈ (Wet Land) کے مزید آپشنز ڈھونڈے جائیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیئرمین سی ڈی اے کے حوالے سے
پڑھیں:
اب لاہور سے اسلام آباد کی مسافت 100 کلومیٹر کم ہوگی، وفاقی وزیر کا اعلان
وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے لاہور-سیالکوٹ موٹروے (M-11) کی بڑے پیمانے پر اپ گریڈیشن اور توسیع کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت موٹروے کو 4 سے 6 لینز تک وسیع کیا جائے گا اور اس کا نیا سیکشن کھاریاں کو اسلام آباد سے ملائے گا۔
یہ منصوبہ لاہور-اسلام آباد موٹروے (M-2) پر ٹریفک کا بوجھ کم کرنے کے ساتھ ساتھ تقریباً 100 کلومیٹر کا فاصلہ کم کرے گا، جس سے سفر کا وقت تقریباً ایک گھنٹہ کم ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں سکھر- حیدر آباد موٹر وے میں ایسا کیا ہے کہ یہ 12 سال میں مکمل نہیں ہوا؟
وفاقی وزیر کے مطابق، یہ نئی لنک روڈ گوجرانوالہ، گجرات، کھاریاں، جہلم اور گوجر خان جیسے اہم اضلاع کے مسافروں کے لیے بڑی سہولت کا باعث ہوگی، جس سے ان علاقوں کی اسلام آباد تک رسائی مزید تیز اور آسان ہو جائے گی۔
وفاقی وزیر کی اہم ہدایاتیہ اعلان نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) پنجاب ریجن کے دفتر میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا گیا۔ عبدالعلیم خان نے اجلاس میں ہدایت دی کہ جاری منصوبوں کو بروقت اور اعلیٰ تعمیراتی معیار کے ساتھ مکمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 30 سالہ انفراسٹرکچر پلان تیار کیا جائے تاکہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی جا سکے۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ ملتان روڈ تا رنگ روڈ کوریڈور کی فوری تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تاخیر یا ناقص کام کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں موٹر وے سے ایوان صدر تک کا سفر صرف 15منٹ میں، محسن نقوی نے نئے منصوبے کا اعلان کردیا
اجلاس میں وفاقی سیکرٹری برائے مواصلات، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA)، سی ای او روی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (RUDA) نے پنجاب میں جاری اور آنے والے انفراسٹرکچر منصوبوں پر بریفنگ دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لاہور سیالکوٹ موٹروے وزارت مواصلات