نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پشاور(نیوز ڈیسک) نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا میں نگران دور میں بھرتی کئے گئے ملازمین کو ہٹانے کیلئے خیبرپختونخوا ملازمین سروسز 2025 کے نام سے بل تیار کیا گیا ہے۔
نگران دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو نکالنے کا بل جلد اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، متن کے مطابق اس بل کے تحت نگران حکومت کے دوران بھرتی کئے گئے ملازمین کو نوکری سے ہٹانا ہے۔
بل کے متن میں کہا گیا کہ نگران حکومت کے دوران غیر قانونی طور پر بھرتیاں کی گئی تھیں، متعلقہ ادارے اس ضمن میں بل پاس ہونے پر نوٹیفیکیشن جاری کریں گے۔
نوٹیفیکیشن کے تحت غیرقانونی بھرتی ہونے والے ملازمین کو ہٹایا جائے گا،بل کے متن میں کہا گیا کہ اگر کہیں پر کوئی قانونی پیچیدگی آڑے آئی تو کمیٹی میں ان کا جائزہ لیا جائے گا۔
سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل، لاء سمیت محکمہ خزانہ، انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے سیکرٹریز شامل ہوں گے۔
بل کے متن میں کہا گیا کہ کمیٹی کا فیصلہ تمام متعلقہ افراد پر لاگو ہوگا، ذرائع کے مطابق نگران دور حکومت میں 15 ہزار سے زائد بھرتیاں کی گئیں۔
مزیدپڑھیں:خوبصورت جزیرے پر رہائش، تنخواہ سالانہ 86 لاکھ روپے سے زائد، کیا آپ یہ نوکری کریں گے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نگران دور میں بھرتی ملازمین کو
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بعد سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانےکا فیصلہ
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے ان ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نےمتعدد سیاسی رہنماؤں سےٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی مولانا فضل الرحمان، ایمل ولی، سراج الحق سے فون پرگفتگوہوئی، سہیل آفریدی کی امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا سے بھی گفتگو ہوئی، وزیراعلیٰ نے سیاسی رہنماؤں سےصوبے میں امن و امان کی صورتحال پر مشاورت کی۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے سیاسی رہنماؤں سے رابطے کے بعد ان ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانےکا فیصلہ کیا۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے واضح کیاکہ تمام فریقین کو ساتھ لےکر پائیدار امن یقینی بنایا جائے گا، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔