ترکیہ کی خاتون کا انوکھا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
ترکیہ کی ایک خاتون نے 60 سیکنڈ یعنی صرف ایک منٹ میں اپنی رانوں کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے 5 تربوز توڑنے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔
گینیز ورلڈ ریکارڈز نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ترکیہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون گوزڈے ڈوگن کو اپنی طاقت اور رانوں کے ذریعے تربوز توڑنے کے مشکل ترین چیلنج کو پورا کرتے ہوئے اور بعد ازاں عالمی ریکارڈ کا ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ گوزڈے ڈوگن تربوز کی 2 قطاروں کے درمیان بیٹھی ہوئی ہیں، وہ انہیں ایک ایک کرکے اٹھا کر اپنی رانوں میں دبا کر کچلتی ہیں، اس دوران انہیں مزید تربوز کچلنے کے لیے آگے بڑھنے سے قبل اپنی رانوں سے کچلے ہوئے تربوز سے نکلنے والے ’رس‘ کو بھی صاف کرتے ہوئے دکھا جا سکتا ہے۔
بعد ازاں انہیں گینیز ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے عالمی مقابلہ جیتنے کا ایوارڈ بھی دیا جاتا ہے، اس دوران گینیز ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے گوزڈے ڈوگن کو باضابطہ طور پر بتایا گیا کہ وہ خواتین کی کیٹیگری میں 60 سیکنڈ میں رانوں کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے سب سے زیادہ تربوز توڑنے کا اعزاز حاصل کرنے والی دُنیا کی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 2017 میں ایک ایرانی شخص نے 3 تربوزوں کو رانوں کے ذریعے کئی زیادہ تیزی سے توڑنے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا جسے بعد ازاں 2023 میں اسی شخص اشکان روح اللہ دوشمنجیاری نے کم سے کم وقت میں 4 تربوز توڑ کر اپنا ہی بنایا ہوا ریکارڈ توڑ دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اشکان روح اللہ ایک ایوارڈ تربوز ترکیہ توڑنے خاتون خواتین دوشمنجیاری سیکنڈ طاقت عالمی مقابلہ عورت کچلنے گوزڈے ڈوگن گینیز ورلڈ ریکارڈ منٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اشکان روح اللہ ایک ایوارڈ ترکیہ توڑنے خاتون خواتین دوشمنجیاری سیکنڈ عالمی مقابلہ کچلنے عالمی ریکارڈ کرتے ہوئے
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
لاہورہائیکورٹ میں کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں، جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں۔ والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے۔ حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں۔ کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔