مسلمان کھلاڑی پر الزام تراشی، سابق کھلاڑی گوتم گمبھیر پر برہم
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کی جانب سے سرفراز خان پر خبریں لیک کرنے کا الزام عائد کرنے پر ہربھجن سنگھ کے بعد پاکستانی بلے باز باسط علی نے بھی ہیڈ کوچ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
ایک خبر رساں ادارے کے مطابق سابق ٹیسٹ کھلاڑی باسط علی نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کو مشورہ دیا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی سے قبل تمام مسائل کو نمٹا لیں۔ ایسی رپورٹس بھارتی کرکٹ کو نقصان پہنچائیں گی۔
باسط علی کا کہنا تھا کہ سرفراز خان کو ڈریسنگ روم کی باتیں لیک ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا اور ریویو میٹنگ کی گفتگو بھی باہر آگئی۔ یہ بھارتی ٹیم کے لیے اچھا نہیں ہے، یہ ٹیم کی یکجہتی کو متاثر کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ الزام تراشیوں کا سلسلہ نہیں ہونا چاہیئے اور گوتم گمبھیر کو یہ سب روکنے میں کردار ادا کرنا چاہیئے۔ کپتان، کوچ، چیف سلیکٹر اور بی سی سی آئی حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات مین سرفراز خان نہیں تھا۔
باسط علی نے مزید کہا کہ بھارت کو انگلینڈ کے خلاف وائٹ بال سیریز جیتنی ہوگی۔ اگر آپ انگلینڈ کے خلاف جیتتے ہیں تو چیمپئنز ٹرافی کے لیے بہتر ہوگا ورنہ شکست کی صورت میں اعتماد نیچے گر جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: باسط علی
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر ہرجیت سنگھ نے بھارتی فوج کے اندر پھیلی افراتفری، ذہنی عدم توازن اور فیصلہ سازی کی ناکامی کو بے نقاب کردیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کے حامل بہت سےافسران ہیں۔ بھارتی فوج کا ایئر ڈیفنس نظام دراصل ایک افسوسناک کہانی اور کھلا مذاق ہے۔ ایئر ڈیفنس جوائن کرلو، پرسکون زندگی گزارو۔
ہرجیت سنگھ نے کہا کہ بھارتی فوج میں ہر افسر جنرل کے منصب کے لیے کوشاں ہوتا ہے۔ یہی دباؤ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کو جنم دیتا ہے۔ میں نے خود ایئر ڈیفنس آرٹلری میں کئی نفسیاتی مسائل کے حامل افسران دیکھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہرجیت سنگھ نے مزید کہا کہ اگر بھارتی ایئر ڈیفنس کا اصل ساز و سامان دیکھیں تو صورتحال اور بھی واضح ہو جاتی ہے۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے پاس آج بھی تقریباً 80 فیصد ایئر ڈیفنس توپیں موجود ہیں۔ یہ توپیں جدید جنگی ماحول میں مکمل طور پر بےکار ہو چکی ہیں۔
ہرجیت سنگھ کے مطابق آج کے ڈرونز، کروز میزائلز اور ہائپرسانک ٹیکنالوجی کے دور میں یہ توپیں کہاں استعمال ہوں گی؟۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے ڈرونز بھی نہایت کم معیار کے ہیں، یہ بمشکل قابلِ پرواز ہوتے ہیں۔
بھارتی ایئر ڈیفنس کا افسر کہتا ہے میں ریڈار آن نہیں کر سکتا، کیونکہ اس کا پتا چل جائے گا۔ تو پھر سوال یہ ہے کہ جب ریڈار ہی نہیں چلے گا تو دشمن کے طیارے، میزائل یا ڈرونز کا پتا کیسے لگے گا؟۔
یہ تمام حقائق بھارتی فوج کے ایئر ڈیفنس نظام کی نااہلی اور اندرونی خرابیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارتی ایئر ڈیفنس آج بھی ایک غیر مؤثر، فرسودہ اور ناتجربہ کار ڈھانچے پر قائم ہے۔