Express News:
2025-11-05@02:07:45 GMT

جہنم کا نقشہ

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

پچھلے چند ماہ سے اسرائیل نے غزہ میں وحشیانہ بمباری کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ اس کی بمباری سے نہ اسکول محفوظ ہیں نہ اسپتال، یہ بمباری صریحاً نسل کشی رہی ہے۔ غزہ کے ارد گرد اور دنیا بھر میں 57 مسلم ممالک موجود ہیں مگر کسی میں یہ ہمت نہیں کہ وہ غزہ کے فلسطینیوں کی مدد کے لیے آواز بلند کر سکیں۔

مسلم دنیا تو اللہ کے امتحان سے گزر رہی ہے اور ہر ملک اپنی سلامتی کی فکر فضول میں لگا ہوا ہے مگر امریکا بہادر نے جو دنیا کی ایک سپرپاور اور انسانی اخلاقیات کی نام نہاد الم بردار ہے نہایت ملائم الفاظ میں فریقین سے جنگ بندی کی درخواست کی اور دونوں ممالک کے نمایندوں کو بات چیت پر آمادہ کیا مگر اسرائیل ہنوز اہل فلسطین پر نسل کش حملے کیے ہوئے ہے۔

اسرائیل کی اس وحشیانہ جنگجوئی پر شاباش دیتے ہوئے آسکر ایوارڈ کے لیے 2 بار نامزد ہونے والے اور 3 بار ایمی ایوارڈ کے فاتح جیمز ووڈ نے اپنی ٹویٹس میں لکھا تھا ’’شاباش، ان سب کو مار ڈالو، شاباش نیتن یاہو! کسی کی نہ سنو، غزہ پر حملے جاری رکھو۔

اور وہی امریکا جو دنیا کا چوکیدار بنا بیٹھا تھااور خود کو بہت طاقتور سمجھتا ہے۔ ایک بار حماس کے حملے میں جانی و مالی نقصان کی خبر پا کر بول اٹھا ’’اگر فلسطینیوں نے سرگرمیاں جاری رکھیں تو فلسطین کو جہنم بنا دیا جائے گا۔

 مسلم امہ کی بے حسی اور دنیا کے چوکیدار امریکا اور امن کے رکھوالوں کی دست درازیوں پر قدرت نے اپنا کام دکھایا اور امریکی صوبے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگ گئی اور 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواؤں کے جھکڑ نے آگ کے شعلوں کو مہمیز دی اور پھر فلسطین کے بجائے امریکی ریاست کیلی فورنیا جہنم کا نقشہ پیش کرنے لگی۔

آگ اتنی شدید اور تیز تھی کہ اس نے لاس اینجلس کو خاک کا ڈھیر بنا دیا ‘ وہ شہر جہاں ہر طرف روشنیا ں ہی روشنیاں تھیں اور زندگی کے تمام لطف حاصل تھے وہاں آگ لگنے کے بعد اسے دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کسی نے ایٹمی حملے کے ذریعے شہر کو تباہ و برباد کر دیا ہو۔ اس آگ نے 36 ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، ابھی تک آگ پر پوری طرح قابو نہیں پایا جاسکا ہے، اس لیے تباہ کاری کا حتمی اندازہ لگانا مشکل ہے۔

 ابتدائی اطلاعات کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 11 اور زخمیوں کی 20 ہے جب کہ 10 ہزار ولاز خاکستر ہو گئے۔ لاس اینجلس امریکی اداکاروں کی رہائش کے لیے مشہور ہے اور ان کے مکانات ہر طرف سے جنگلات سے گھرے اور بڑے رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ یہاں کے مکانات امریکا کے مہنگے ترین مکانات سمجھے جاتے ہیں۔

ایک امریکی صدر کے صاحبزادے کا مکان بھی جل کر خاکستر ہو گیا ہے، ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ امریکی اداکار جیمز ووڈ جس نے نیتن یاہو کو بے یار و مددگار فلسطینیوں پر حملہ کرنے پر داد دی تھی، اس کا عالی شان ’’محل‘‘ بھی آگ کے شعلوں کی نذر ہو کر خاک کا ڈھیر بن گیا۔ جیمز ووڈ نے روتے ہوئے اخبار نویسوں کے سامنے کہا ’’یہ کیسی مصیبت ہے کہ کل جس گھر کے سوئمنگ پول میں، میں نہایا تھا آج وہ خاک کا ڈھیر ہے۔

 یہ کسی انسان کی کارروائی نہیں، قدرت کا انتقام ہے۔ مسلم امہ تو اپنی بے حسی کے حصار میں جواب دہی میں پھنسی ہوئی تھی، فلسطینیوں کا کوئی پرسان حال نہ تھا، قدرت نے اپنی چال چلی اور ہر جائیداد، ہر مکان اس طرح خاکستر ہو گئے کہ مکان کھنڈرات میں تبدیل ہو کر رہ گئے ہیں۔

اس پر مستزاد یہ کہ امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق اس علاقے میں اگلے ہفتے تک بارش کا بھی امکان نہیں کہ اس خوفناک آگ کو بجھا سکے۔ گویا عذاب ، آگ اور ہوا کی تیزی اور آسمانی پانی کی نایابی کی شکل میں آیا ہے۔ انسانی کوششوں سے تو امریکا جیسی بڑی طاقت کو زیر کرنے کی ہمت کسی ملک میں نہیں تھی نہ ہے مگر ’’آفت تو آئے گی نصیب دشمناں کب تک۔

 اب لاس اینجلس کی دوبارہ آبادکاری کے لیے مہینوں چاہیے ہوں گے اور کھربوں روپے کی ضرورت پڑے گی۔ ایک اندازے کے مطابق اس آتش زدگی کو اب تک کی سب سے زیادہ نقصان دہ آتش زدگی قرار دیا گیا ہے جس میں 10 ہزار سے زائد مکانات جل کر راکھ ہو گئے۔

150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، تو اندازہ لگا لیجیے کہ اسے دوبارہ تعمیر کرنے میں کتنا صرف ہوگا اور کتنی مدت درکار ہوگی۔امریکا نے غزہ کو جہنم بنا دینے کی دھمکی دی تھی، خود اس کا شاندار اور فیشن ایبل علاقہ جہنم کا نقشہ پیش کر رہا ہے۔ذرا سوچیے فلسطینی بے یار و مددگار عورتوں، معصوم بچوں اور بوڑھوں کے سر پر آگ برسانے والے آج خود آگ کا شکار ہو گئے، ’’فاعتبرو یا اولی الابصار۔‘‘

ترجمہ۔ پس اے آنکھوں والو عبرت حاصل کرو۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہو گئے کے لیے

پڑھیں:

’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائجیریا میں عیسائیوں کے قتلِ عام پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نائجیریا کی حکومت نے فوری طور پر کارروائی نہ کی تو امریکا تیزی سے فوجی ایکشن لے گا۔

ٹرمپ نے ہفتے کی رات اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر بیان میں کہا کہ انہوں نے امریکی محکمہ دفاع کو حکم دیا ہے کہ وہ تیز اور فیصلہ کن فوجی کارروائی کی تیاری کرے۔ ٹرمپ کے مطابق، امریکا نائجیریا کو دی جانے والی تمام مالی امداد اور معاونت فی الفور بند کر دے گا۔

انہوں نے لکھا کہ اگر امریکا نے کارروائی کی تو وہ “گنز اَن بلیزنگ” یعنی پوری طاقت سے ہوگی تاکہ اُن دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے جو عیسائیوں کے خلاف ہولناک مظالم کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے نائجیریا کی حکومت کو “بدنام ملک” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر اس نےجلدی ایکشن نہ لیا تو نتائج سنگین ہوں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ، ”اگر ہم حملہ کریں گے تو وہ تیز، سخت اور میٹھا ہوگا، بالکل ویسا ہی جیسا یہ دہشت گرد ہمارے عزیز عیسائیوں پر کرتے ہیں!“

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق، امریکی محکمہ دفاع نے اس بیان پر کوئی تفصیلی تبصرہ نہیں کیا اور وائٹ ہاؤس نے بھی فوری ردعمل دینے سے گریز کیا۔ تاہم امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ”وزارتِ جنگ کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔ یا تو نائجیریا کی حکومت عیسائیوں کا تحفظ کرے، یا ہم ان دہشت گردوں کو ماریں گے جو یہ ظلم کر رہے ہیں۔“

خیال رہے کہ حال ہی میں ٹرمپ انتظامیہ نے نائجیریا کو دوبارہ اُن ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جن پر مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کا الزام ہے۔ رائٹرز کے مطابق اس فہرست میں چین، میانمار، روس، شمالی کوریا اور پاکستان بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب، نائجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو نے ٹرمپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک مذہبی رواداری پر یقین رکھتا ہے۔ اُن کے مطابق، “نائجیریا کو مذہبی طور پر متعصب ملک قرار دینا حقیقت کے منافی ہے۔ حکومت سب شہریوں کے مذہبی اور شخصی حقوق کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔”

نائجیریا کی وزارتِ خارجہ نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ ملک دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف پرعزم ہے، اور امریکا سمیت عالمی برادری سے تعاون جاری رکھے گا۔

وزارت نے کہا کہ “ہم نسل، مذہب یا عقیدے سے بالاتر ہو کر ہر شہری کا تحفظ کرتے رہیں گے، کیونکہ تنوع ہی ہماری اصل طاقت ہے۔:

یاد رہے کہ نائجیریا میں بوکوحرام نامی شدت پسند تنظیم گزشتہ 15 سال سے دہشت گردی کر رہی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انسانی حقوق کے ماہرین کے مطابق، بوکوحرام کے زیادہ تر متاثرین مسلمان ہیں۔

تاہم ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ “ہزاروں عیسائیوں کو نائجیریا میں شدت پسند مسلمان قتل کر رہے ہیں”۔ لیکن انہوں نے اس الزام کے کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔

ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد امریکی کانگریس میں موجود ری پبلکن اراکین نے ان کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نائجیریا میں “عیسائیوں پر بڑھتے مظالم” عالمی تشویش کا باعث ہیں۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، اگر ٹرمپ کا یہ فوجی دھمکی نما بیان عملی جامہ پہنتا ہے تو افریقہ میں امریکا کی نئی فوجی مداخلت کا آغاز ہو سکتا ہے، ایک ایسے وقت میں جب خطے میں پہلے ہی امریکی اثر و رسوخ کمزور ہو چکا ہے۔

نائجیریا کی حکومت نے فی الحال امریکی صدر کے اس دھمکی آمیز بیان پر کوئی سرکاری ردعمل نہیں دیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا؛ سابق نائب صدر ڈک چینی 84 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
  • ہمارے ایٹمی ہتھیار پوری دنیا کو 150 مرتبہ تباہ کر سکتے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا کو کرپٹو کا چیمپئن بنانا چاہتا ہوں: ٹرمپ
  • امریکا کے پاس اتنے ایٹمی ہتھیار ہیں کہ پوری دنیا کو 150 مرتبہ تباہ کر سکتا ہے: امریکی صدر
  • وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکا، برطانیہ اور نا ہی آسٹریلیا! دنیا کا سب سے مہنگا سیاحتی ویزا کس ملک کا ہے؟
  • سونے سے بنا فن یا سرمایہ داری پر طنز؟ دنیا کا مہنگا ترین ٹوائلٹ نیلامی کے لیے تیار
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں بڑی پیشرفت
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی