ٹیکساس میں 120اموات ، نیو میکسیکو میں بھی 3ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس میں طوفانی بارش اور سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 120 ہوگئی۔ امریکی میڈیا کے مطابق ٹیکساس میں ایک ہفتے سے جاری بارش اور سیلاب کی وجہ سے نظام زندگی شدید متاثر ہے ۔اس دوران کیر کاؤنٹی کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں سے اب تک 96 لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن میں 36 بچے بھی شامل ہیں۔ سیلاب کے بعد امدادی کارروائیوں کے دوران لاپتا افراد کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے،جس کے باعث اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب نیو میکسیکو میں بھی طوفانی بارش اور سیلاب نے تباہی مچادی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق سیلاب کے باعث نیومیکسیکو میں 2 بچوں سمیت 3 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔ مون سون بارش سے ریوریڈوسو دریا کی سطح 20فٹ تک بلند ہوگئی۔واضح رہے کہصدر ٹرمپ نے اعلان کررکھا ہے کہ وہ جمعہ کے روزٹیکساس کا دورہ کریں گے۔ٹرمپ انتظامیہ نے ٹیکساس میں آنے والے سیلاب کو بڑا قدرتی سانحہ قرار دیا تھا اور ریاست کی مدد کے لیے وفاقی وسائل کا استعمال شروع کیا۔ ٹیکساس میں سیلاب سے متاثرہ خاندان آہستہ آہستہ اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں ،جب کہ مقامی حکام امدادی کاموں کے ساتھ صفائی کے کاموں میں مصروف ہیں۔
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹیکساس میں
پڑھیں:
ٹیکساس سیلاب: آفات بارے بروقت آگہی کے نظام کی اہمیت اجاگر، ڈبلیو ایم او
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 جولائی 2025ء) عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) نے کہا ہے کہ امریکی ریاست ٹیکساس میں آنے والے سیلاب نے قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے ان کے بارے میں اطلاعات سے بروقت آگاہی کے نظام کی اہمیت کو واضح کر دیا ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے نتیجے میں اچانک آنے والے سیلاب ہر سال پانچ ہزار سے زیادہ انسانی جانیں لیتے ہیں اور ہر سال دنیا بھر میں سیلاب سے متعلقہ 85 فیصد انسانی اور 50 ارب ڈالر کا معاشی نقصان انہی کے سبب ہوتا ہے۔
Tweet URLسست رو دریائی سیلاب کے مقابلے میں اچانک آنے والے سیلاب سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنے کے لیے لوگوں کے پاس وقت بہت کم ہوتا ہے۔
(جاری ہے)
اسی لیے ایسے ممکنہ واقعات کی پیشگی اطلاع دینے کے نظام بہت ضروری ہیں تاکہ لوگوں کو بچاؤ اور انخلا کے لیے وقت مل سکے۔یاد رہےکہ 4 جولائی کو ٹیکساس میں آنے والے سیلاب میں 100 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں اور علاقے میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔
ٹیکساس میں تباہی3 اور 4 جولائی کی رات ٹیکساس میں 46 سینٹی میٹر (تقریباً 18انچ) کی شدید بارش کے بعد کیر کاؤنٹی سے گزرنے والے دریائے گواڈالوپ میں اچانک اونچے درجے کا سیلاب آیا جس نے مقامی لوگوں اور اس علاقے میں چھٹی منانے والوں کو بے خبری میں جا لیا۔
امریکہ کے قومی موسمیاتی ادارے نے اس سیلاب کے بارے میں 12 گھنٹے پہلے انتباہ جاری کیا تھا جبکہ اچانک سیلاب کی پیش گوئی تین گھنٹے پہلے کر دی گئی تھی۔
موسم کا حال بتانے والے ریڈیو، ہنگامی انتظامات کے نظام اور ٹیلی ویژن پر بھی اس انتباہ کو نشر کیا گیا تھا لیکن علاقے میں لگائے گئے سمر کیمپ میں ہزاروں بچوں سمیت بہت سے لوگ اس پیغام سے بروقت آگاہ نہ ہو سکے۔
سیلاب آیا تو دریا میں پانی کی سطح تقریباً 8 میٹر تک بلند ہو گئی جو 45 منٹ تک برقرار رہی۔ سکول کی لڑکیوں کا سمر کیمپ سیلاب سے بری طرح متاثر ہوا جس کے کم از کم 27 شرکا پانی میں بہہ گئے۔ ریاست ٹیکساس کے حکام نے بتایا ہے کہ 160 سے زیادہ لوگ تاحال لاپتہ ہیں۔
متواتر اور شدید سیلاب'ڈبلیو ایم او' نے کہا ہے کہ شدید بارش کے نتیجے میں اچانک آنے والے سیلاب کوئی نئی شے نہیں تاہم شہروں کی جانب تیزرفتار نقل مکانی، زمین کے استعمال میں تبدیلی اور گرم ہوتے موسم کی بنا پر ان کی رفتار اور شدت بڑھتی جا رہی ہے۔
گرم ماحول میں نمی زیادہ ہوتی ہے اور اسی وجہ سے شدید بارشوں کے واقعات بھی تواتر سے پیش آ رہے ہیں۔2022 میں پاکستان میں آنے والے سیلاب میں 1,700 سے زیادہ لوگ ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو گئے تھے۔ گزشتہ سال یورپ، مشرقی وسطیٰ اور افریقہ میں سیلابوں سے 36 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
رواں ہفتے نیپال اور چین کی سرحد پر آنے والے سیلاب میں دونوں ممالک کو ملانے والا مرکزی پل بہہ گیا۔
'ڈبلیو ایم او' رکن ممالک کو ایسی قدرتی آفات کے بارے میں پیشگی اطلاع دینے کے لیے 'اچانک سیلاب سے متعلق رہنمائی کا نطام' چلاتا ہے جو 70 سے زیادہ ممالک میں کام کر رہا ہے۔ اس کے تحت سیٹلائٹ، ریڈار اور موسمیاتی نظام سے حاصل ہونے والی معلومات کو یکجا کر کے سیلاب کے خطرے بارے خبردار کیا جاتا ہے اور رکن ممالک کو قدرتی آفات کے مقابل استحکام پیدا کرنے کے لیے تربیتی پروگراموں میں بھی مدد مہیا کی جاتی ہے۔