بلوچستان میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ؛ ایم-8 شاہراہ پر 3 افراد قتل
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، جس میں شاہراہ سے تین افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
پولیس کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار میں ایم 8 شاہراہ کے قریب 3 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ نامعلوم افراد نے مقتولین کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتارا، جن کی شناخت عبدالمجید، عطاالرحمن اور ممتاز کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق تینوں افراد کا تعلق خضدار ہی سے بتایا گیا ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے تینوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد ان کی لاشیں سڑک کنارے پھینک دی گئیں۔ واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں اور لاشوں کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے ٹیچنگ اسپتال خضدار منتقل کر دیا گیا۔
پولیس نے شواہد اکٹھے کرنے کے ساتھ ساتھ واقعے کی تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے، تاہم تاحال قتل کی وجوہات یا ملزمان کے بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔سکیورٹی فورسز نے ایم 8 کے اطراف میں گشت بڑھا دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا
---فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیاصوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ ایک لاکھ 86 ہزار 73 گھر سیلاب سے متاثر ہوئے، 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے اپنے بیان میں کہا کہ 26 اگست کو سیلاب کی شروعات ہوئی تھی، 27 اضلاع کو مجموعی طور پر سیلاب سے نقصان پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے 11 ہزار افراد کی مدد سے 27 ستمبر کو سروے شروع ہوا تھا، 14 لاکھ 41 ہزار سے زائد ایکڑ پر کاشت فصل خراب ہوئی۔
عرفان علی کاٹھیا کے مطابق 2 لاکھ 14 ہزار 493 افراد کا ڈیٹا اب تک مکمل ہو چکا، 953 شکایات اب تک موصول ہوئی ہیں جن کو حل کیا جا چکا ہے۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ روجھان اور صادق آباد کی صرف دو تحصیلوں میں سروے نہیں کیا جا سکا، لاہور سروے سے متعلق کوئی شکایت ہے تو آن لائن رجوع کیا جا سکتا ہے۔