Jasarat News:
2025-04-25@11:52:38 GMT

ادھوری کہانی

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

ادھوری کہانی

یہ کہانی وفا، قربانی اور امید کی ہے، مگر آج بھی انصاف کی منتظر ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں ایسے بے شمار المیے دفن ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ماضی کا حصہ بن گئے، مگر کچھ کہانیاں ایسی بھی ہیں جو وقت کے دھارے میں بہنے کے باوجود اپنی تکمیل کے لیے زندہ رہتی ہیں۔ پاکستان کی کہانی بھی ایسی ہی ایک کہانی ہے، جس کا ایک اہم باب آج بھی مکمل ہونے کا منتظر ہے۔ یہ باب بنگلا دیش میں محصور پاکستانیوں کا ہے، وہ لوگ جنہوں نے پاکستان کی سالمیت کے لیے اپنی جان، مال، عزت اور سب کچھ قربان کر دیا، مگر بدقسمتی سے آج بھی وہ انصاف کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔ ان کی داستان سلیم منصور خالد کی کتاب ’’البدر‘‘ میں محفوظ ہے۔ آج جب البدر اور الشمس کی قربانیوں کے بارے میں خواجہ آصف جیسے ان پڑھ لوگ بات کرتے ہیں تو دل پریشان ہو جاتا ہے اور اس وجہ سے سہارا ملتا ہے کہ جو بندہ ہمارے برصغیر کے ہیرو کو ڈاکو سمجھتا ہیں تو ان کی عقل پر ماتم ہی کیا جا سکتا ہے۔

یہ کہانی صرف ظلم اور محرومی کی نہیں، بلکہ یہ ان لوگوں کی وفا اور قربانی کی گواہی بھی دیتی ہے جنہوں نے 1971 میں پاکستان کے وقار کی حفاظت کی۔ وہ لوگ جو مکتی باہنی اور بھارتی جارحیت کے سامنے سینہ سپر رہے اور اپنے عزم سے یہ ثابت کیا کہ وہ پاکستان سے محبت کرنے والے حقیقی محب وطن ہیں۔ لیکن آج وہی لوگ بنگلا دیش کے مختلف کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں، اور یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا ان کی قربانیاں بے وقعت تھیں؟

پاکستان کی فوج اور ریاست کی ذمے داری ہے کہ وہ ان محصور پاکستانیوں کو واپس لائے اور انہیں اس وطن کی آغوش میں لے، جس کے لیے انہوں نے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ 1971 کے المیے کے بعد، یہ لوگ بنگلا دیش میں بے یار و مددگار رہ گئے اور آج تک پاکستان کی ریاست کی جانب سے عملی اقدامات کے منتظر ہیں۔ پاکستان کے آئین اور قومی ضمیر کا تقاضا ہے کہ ان محصور پاکستانیوں کو ان کا جائز حق دیا جائے۔ یہ نہ صرف ان کی قربانیوں کا اعتراف ہوگا بلکہ ہمارے قومی وجود کے لیے بھی ضروری ہے۔ سعودی عرب میں، کمیونٹی کے پلیٹ فارمز کے ذریعے ہم نے ان محصور پاکستانیوں کے حق میں آواز بلند کی۔ احتشام نظامی کی قیادت میں انجینئر احسان الحق، مسرت خلیل، اور حامد خان جیسے دوستوں کے ساتھ مل کر ہم نے ان کی حالت زار کو اُجاگر کیا۔ سعودی عرب میں کئی تقریبات اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا، جن میں پاکستان کی سالمیت اور ان محصور پاکستانیوں کی واپسی پر زور دیا گیا۔

پاکستان کے معروف صحافی الطاف حسن قریشی صاحب کی خدمات اس حوالے سے ناقابل فراموش ہیں۔ ان کی کتاب ’’میں نے آئین بنتے دیکھا‘‘ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک خزانہ ہے۔ جدہ میں ان سے ملاقات کی یادیں آج بھی تازہ ہیں۔ ان کی رہنمائی ہمیشہ اس بات کی یاد دلاتی ہے کہ ایک صحافی کا اصل کام حقائق کو اُجاگر کرنا اور قوم کی رہنمائی کرنا ہے۔ پاکستان کی کہانی اس وقت تک مکمل نہیں ہوگی جب تک بنگلا دیش میں محصور پاکستانیوں کو ان کے گھروں میں واپس نہیں لایا جاتا۔ یہ ایک قومی فریضہ ہے جو ریاست، حکومت، اور عوام سب کو مل کر ادا کرنا ہوگا۔’’یہ کہانی ادھوری ہے، مگر ہمیں یقین ہے کہ ایک دن یہ مکمل ہوگی‘‘۔ اور الطاف حسن قریشی کی کتاب جلد میں منظر عام پر آتے دیکھ رہا ہوں جس کا عنوان ہوگا ’’میں نے آئین کا مذاق اُڑتے دیکھا‘‘، اگر ہم نے انصاف کیا ہوتا تو 1970 کے نتائج کو تسلیم کر لیا ہوتا تو شاید پاکستان بچ جاتا میں آج بھی سمجھنے سے قاصر ہوں کہ لوگ صرف مجیب الرحمن کو غدار کہتے ہیں لیکن یحییٰ خان اور بھٹو کو کسی صورت مورد الزام نہیں ٹھیراتے حالانکہ یہ ٹرائیکا اگر نہ ہوتی تو پاکستان کبھی بھی نہ ٹوٹتا شاعر نے کیا خوب کہا ہے۔

چوبیس برس کی فرد عمل
ہر گھر زخمی ہر گھر مقتل ہے
ارض وطن تیرے غم کی قسم
تیرے دشمن ہم تیرے قاتل ہم

جناب الطاف حسن قریشی کے وہ نہار فرزند انجینئر کامران کے نام اس درخواست کے ساتھ کہ قریشی صاحب کی نئے آنے والی کتاب کا جو میں نے عنوان تجویز کیا ہے وہ کتاب مکمل کرائیں اور یہ آج کا دن بھی ایک چیف جسٹس نے پاکستان تحریک انصاف سے بیٹ چھین لیا تھا 71 میں کی گئی غلطیاں جن کی سزا ہمیں مشرقی پاکستان میں ملی اللہ نہ کرے کہ یہ جو جرم عدلیہ اسٹیبلشمنٹ اور فارم 47 پہ جیتنے والے لوگ کر رہے ہیں اللہ نہ کرے اسی طرح کی سزا ہمیں ملے ابھی بھی وقت ہے کہ بنگلا دیش میں محصور پاکستانیوں کو پاکستان لایا جائے اور چودھری رحمت علی کے جسد خاکی کو پاکستان لا کر غلطیوں کی تلافی کی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ان محصور پاکستانیوں محصور پاکستانیوں کو بنگلا دیش میں پاکستان کی ا ج بھی کے لیے

پڑھیں:

بھارت نے انڈس طاس معاہدہ معطل اور پاکستان کے ساتھ سرحد بند کردی

بھارت نے پاکستان کے ساتھ انڈس واٹر معاہدہ معطل کرتے ہوئے اٹاری واہگہ بند کرنے کا اعلان کردیا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیرصدارت کابینہ اجلاس کے بعد ترجمان وزارت خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ کردیے ہیں اور تمام پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑے کا حکم دے دیا ہے۔

پاکستان ہائی کمیشن کو 7 روز میں بھارت چھوڑنا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں قید پاکستانیوں کے جعلی انکاؤنٹرز کا خدشہ
  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب
  • مجھ سے زبردستی اداکاری کروائی گئی؛ خوشبو نے درد ناک کہانی بتادی
  • انڈیا نے پاکستان کے ساتھ سند طاس معاہدہ معطل کر دیا، پاکستانیوں کو واپس جانے کا حکم، سرحد بند کر دی
  • پاکستان بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، بھارت میں موجود پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم
  • بھارت نے انڈس طاس معاہدہ معطل اور پاکستان کے ساتھ سرحد بند کردی
  • بانی کی وکلاسےملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شکرہے مروت سے جان چھوٹی، عمران خان کی  وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی 
  • عمران خان کے شیر افضل مروت سے متعلق سخت ریمارکس، وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • ''شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹی،، عمران خان کی وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی