Daily Mumtaz:
2025-09-18@20:41:17 GMT

انسانی سمگلنگ روکنے کیلئے جامع حل کی ضرورت

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

انسانی سمگلنگ روکنے کیلئے جامع حل کی ضرورت

اسلام آباد(طارق محمود سمیر) غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی الٹنے کے واقعات تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں جن میں سینکڑوں پاکستانیوں کی جانیں جا چکی ہیں ، حکومت نے حال ہی میں مراکش میں ہونے والے واقعہ کی تحقیقات کیلئے چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے، انسانی سمگلنگ ایک بڑا ایشو بنا ہوا ہے اور اس کے کئی پہلو ہیں، پنجاب کے
چند مخصوص اضلاع سے اکثر لوگ یورپی ممالک میں ڈنکی کے طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے اپنا روزگار کمانے کیلئے وہاں جانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہمارے ادارے بالخصوص ایف آئی اے سیاسی کیسوں میں تو پھرتی دکھاتی ہے اس طرح کے کیسوں میں ابھی تک کوئی سنجیدگی نظر نہیں آئی ، جب کوئی واقعہ ہو جائے تو چند روز کیلئے سرگرمی نظر آتی ہے ، وزیراعظم اور وزارت داخلہ بھی متحرک نظر آتے ہیں ، اس سارے معاملے پر سنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے کیونکہ جب کوئی قانونی طریقے سے ان ممالک میں جاتا ہے تو اس کو بھی ایسے لوگوںکی وجہ سے شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ، پاکستان میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے قوانین موجود ہیں ، 14سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے لیکن یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ۔ دوسری جانب وزارت حج نے2025کی حج پالیسی میں ایک تجویز شامل کی ہے ، پرائیویٹ مہنگے حج کرنے والوںکی لسٹ ایف بی آر کو بھجوائی جائیگی اور 30لاکھ یا سے زائدکا مہنگا حج کرنے والوں کو فلائیٹ ڈسکور ایف بی آر اور سکیورٹی اداروں کی کلیئرنس سے مشروط کر دیا گیا ہے ، ایف بی آر کو یہ فہرست اس لئے بھجوائی جارہی ہے کہ تو پتہ چلا یا جا سکے کہ یہ لوگ اتنا مہنگا حج کرتے ہیں تو ان کے ذرائع آمدن کیا ہیں وہ ٹیکس بھی دیتے ہیں یا نہیں ، یہ بظاہر اچھی تجویز ہے لیکن جو نجی کمپنیاں ہیں ان کے بعض مالکان میں پاکستان کی بہت سی مشہور مذہبی شخصیات بھی شامل ہیں جو بڑے بڑے تاجروں اور اعلیٰ سرکاری افسران کو مہنگا ترین حج کراتے ہیں اور ان پر ہاتھ ڈالنا اتنا آسان نہیں ہوگا ۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات اور ان کے بعض بیانات پر سوالات اٹھائے ہیں ، اپنے ایک ٹویٹ میں وہ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ آرمی چیف اور بیرسٹرگوہر کی ملاقات میںکیا باتیں ہوئیں یہ انہیں پتہ ہیں ، ایک طرف بیرسٹر گوہر یہ کہتے ہیں کہ بیک ڈور پراسس بھی چلے گا اور فرنٹ ڈور پراسس بھی ، بیرسٹر گوہر کو ان میں سے ایک پراسس کا انتخاب کرنا پڑے گا ، جب سے پشاور میں تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورکی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ایک ملاقات ہوئی ہے ، سیاسی اور حکومتی حلقوں میں ہلچل مچی ہے ، تحریک انصاف نے اس ملاقات کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی اور یہ تاثر دیا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل ہورہی ہے لیکن اسٹیبلمشنٹ نے بھی اس پر سخت ردعمل دیا ،جہاں تک عرفان صدیقی کا یہ دعویٰ ہے کہ صرف انہیں اس ملاقات کا علم ہے تو یہ درست نہیں ہے ، بہت سے لوگوں کو اس ملاقات کی تفصیلات پتہ ہیں ،اگر عرفان صدیقی کو تمام تر تفصیلات کا پتہ ہے تو انہیں اسے خفیہ نہیں رکھنا چاہیے بلکہ قوم کو بتائیں کہ تحریک انصاف کی سپہ سالار سے کیا گفتگو ہوئی ہے اور وہ اسٹیبلشمنٹ سے کیا چاہتے تھے ۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر

پڑھیں:

امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان

انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحہ کانفرنس اسلامی دنیا کے وحدت کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا، مسلم دنیا کا اپنے دفاع کیلئے باہمی اتحاد و اتفاق ناگزیر ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے قطر کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور قطرکے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔ انہوں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحہ کانفرنس اسلامی دنیا کے وحدت کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا، مسلم دنیا کا اپنے دفاع کیلئے باہمی اتحاد و اتفاق ناگزیر ہوچکا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔ قطر کے سفیر علی بن مبارک نے مولانا فضل الرحمان کے اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسرائیلی حملے کے موقع پر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہار یکجہتی قابل تحسین ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انسان کے مزاج کتنی اقسام کے، قدیم نظریہ کیا ہے؟
  •  آئی ٹی وقت کی ضرورت،دور درازعلاقوں تک پہنچانے کیلئے کوشاں: خالد مقبول
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
  • پاکستان کی پہلی جامع ’ویٹ پالیسی‘ کی تیاری، صوبوں کے ساتھ مشاورت کا آغاز
  • ’’امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے‘‘ وزیراعظم کا امیرِ قطر سے ملاقات میں اظہارِ یکجہتی