ناروے کا ایسا قصبہ جہاں مرنا غیر قانونی ہے
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
لانگیئربین : ناروے کے ایک قصبے لانگیئربین میں ایک عجیب و غریب قانون نافذ ہے جس کے تحت یہاں مرنا غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس قصبے میں نہ صرف مرنے پر پابندی ہے بلکہ بزرگ شہریوں کی رہائش پر بھی کچھ خاص ضوابط ہیں۔ اس انوکھے قانون کے پیچھے یہاں کی شدید سردی اور موسمی حالات ہیں۔
لانگیئربین، جو کہ دنیا کے سرد ترین علاقوں میں سے ایک ہے، میں تقریبا 2 ہزار افراد رہائش پذیر ہیں۔ یہاں قبرستان موجود ہے لیکن مردوں کو دفنانے کی اجازت نہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں کی زمین اتنی سرد ہوتی ہے کہ مردہ جسم جلدی سے گلنا سڑنا شروع نہیں ہوتا اور اس سے بیماریاں پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس علاقے میں قدیم وائرس اور بیکٹریا بھی زندہ حالت میں ملے ہیں، اس لیے اگر کوئی شخص بیماری سے مر جائے تو اس کا جسم ویسا کا ویسا باقی رہتا ہے، جو صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
یہاں کی سردی منفی 46.
ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی، کھالوں کے حوالے سے پولیس کی اہم ایڈوائزری جاری
سٹی42: عید الاضحیٰ پر سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی کا سلسلہ پورے صوبے میں بھرپور طریقے سے جاری ہے۔ اس موقع پر آئی جی پنجاب نے قربانی کی کھالوں کے بارے میں اہم ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے شہریوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ شہری قربانی کی کھالیں صرف منظور شدہ اداروں یا فلاحی تنظیموں کو ہی دیں، نامعلوم یا غیر مجاز افراد کو ہرگز نہ دیں۔ کالعدم تنظیموں کو کھالیں دینا یا کسی بھی صورت میں ان کی معاونت کرنا قانونی جرم ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ زبردستی یا دھمکی دے کر کھالیں اکٹھی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر کسی جگہ ایسی غیر قانونی سرگرمی دیکھیں تو فوراً 15 یا قریبی پولیس اسٹیشن کو اطلاع دیں۔
پولیس کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی قربانیوں کے جذبے کو ضائع نہ ہونے دیں اور کھالوں کے عطیات دیتے وقت قانونی تقاضوں اور قومی سیکیورٹی کو ہر حال میں مدنظر رکھیں۔
عید قربان پر قومی کرکٹرز کی مبارکباد، نیک تمناؤں کا اظہار