Daily Ausaf:
2025-04-26@01:25:36 GMT

پی ٹی آئی کی آرمی چیف سے ملاقات

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

پی ٹی آئی اور آرمی چیف کے درمیان ملاقات اس وقت پاکستان کی سیاست کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ پاکستان کے عوام تہہ دل سے ملک میں سیاسی ومعاشی استحکام دیکھناچاہتے ہیں جو پاکستان کی فوج اور سیاستدانوں کے درمیان خوشگوار تعلقات کے ذریعے پیدا ہوسکتاہے۔ اس پس منظر میں افواج پاکستان خود بھی پاکستان میں سیاسی ومعاشی استحکام کے لئے کوششیں کررہی ہے۔کیونکہ پاکستان کا استحکام اور عوام کی معاشی خوشحالی کا دارمدار فوج اور عوام کے درمیان خوشگوار تعلقات سے وابستہ وپیوستہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب سیاستدانوں اور فوج کی اعلیٰ قیادت کے درمیان بات چیت شروع ہوتی ہے تو یہ باشعورا فراد کے ذہین میں یہ خیال جاگزیں ہوتاہے کہ اب پاکستان وہر لحاظ سے ترقی کی جانب گامزن ہوسکے گا۔
جہاں تک پی ٹی آئی کا تعلق ہے یہ ایک منظم سیاسی جماعت ہے جو عوام میں نہ صرف مقبول ہے بلکہ پاکستان کومعاشی وسماجی طور پر ترقی یافتہ بنانے میں اپناکرداراداکررہی ہے۔ تاہم یہ بات لکھنا ضروری ہے کہ پی ٹی آئی کے بارے میں کچھ عناصر کا یہ خیال کہ یہ ملک میں انتشار پیدا کرنا چاہتی ہے‘ ایک بے بنیاد اور لغو سوچ ہے ۔ پی ٹی آئی دیگر پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی طرح عوام کی فلاح وبہبود کے سلسلے میں اپنا کردارادا کررہی ہے۔ ہرچندکہ اس کا عوامی سطح پر مقبول رہنما عمران خان پابندی سلاسل ہے۔ لیکن ان کے بیانات اس بات کی دلیل بھی کہ وہ پاکستان کو ہر سطح پر مستحکم اور مضبوط دیکھناچاہتے ہیں ‘ پاکستان کا استحکام اصل میں سیاسی جماعتوں کی عوام دوست کارکردگی سے وابستہ ہے۔ افواج پاکستان کی اعلیٰ قیادت بھی یہی چاہتی ہے کیونکہ فوج‘ سیاستداں اور عوام کے درمیان خوشگوار تعلقات سے ملک معاشی وسماجی طور پر ترقی کرتاہے‘ یہ فارمولا ہر اس قوم نے اپنایاہے جہاں معاشی ترقی کے ذریعے عوام کی سماجی حالات یکسر بدل گئے ہیں۔ جبکہ اس ہی قسم کی سوچ سے معاشی ترقی کے امکانات پیدا کئے جاسکتے ہیں۔ پاکستان کے عوام بھی یہی چاہتے ہیں‘ لیکن بسااوقات کچھ سیاستدان اپنے ذاتی مفادات کے پیش نظر ایسے اقدامات ٹھائے ہیں جس کی وجہ سے سیاسی انتشار پیدا ہوتاہے۔ جوبعد میں ترقی معکوس کا سبب بنتا ہے۔ پاکستان کے عوام کی اکثریت غریب ہے بلکہ غربت کی لکیر کے قریب ہے۔ اس صورتحال کا واحد حل یہی ہے کہ ملک میں ایسی پالیسیاں وضع کی جائیں جس کے سبب معاشی ترقی نہ صرف ممکن ہوسکے بلکہ یقینی ہوسکے۔ تاہم یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ معاشرتی ترقی کا دارو مدار سیاسی ترقی سے وابستہ ہے۔ اگر ملک میں معاشی ترقی رواں دواں ہے تو عوام بھی خوشحال ہوسکیں گے۔ بلکہ غربت بھی کم ہوسکے گی۔
تاہم پاکستان کی معاشی ترقی کے لحاظ سے یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہیے جب تک حکومت وقت اچھی صنعتی پالیسی وضع نہیں کرے گی‘ اس وقت تک معاشی ترقی ممکن نہیں ہوسکے گی‘ محض زراعت پر معاشی ترقی کا انحصار مثبت سوچ نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ زرعی ترقی کو نظرانداز کرکے صنعتی ترقی پر توجہ مرکوز کی جائے‘ دراصل زرعی اورصنعتی ترقی دونوں سے باہم ملکر معاشی ترقی ممکن ہوتی ہے۔ یہی طریقہ کار چین نے اپنایا ہے جس کی وجہ سے چین کاشمار دنیا کے جدید ترقی یافتہ ملکوں میں ہوتاہے۔ جبکہ چینی عوام اپنی حکومت کی مثبت معاشی پالیسیوں سے استفادہ کررہے ہیں۔ اور دن رات معاشی ترقی کی جانب رواں دواں ہیں۔ پاکستان کی پالیسیاں اگر اس ہی نہج پر استوار کی جائیں تو پاکستان چند سالوں میں غیر معمولی ترقی کرسکتاہے۔ محض حکومت پر انحصار کرنا‘ اچھی سوچ نہیں ہے‘ ہر باشعور فرد کو پاکستان کو ترقی کے سلسلے میں اپنا واضح کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ یہی وہ واحد طریقہ ہے جس کے ذریعے غربت کو بتدریج ختم کیاجاسکتاہے۔ ورنہ غربت ترقی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ کا سبب بنتی ہے اور اب بھی بنی ہوئی ہے۔
اس وقت پاکستان کی معاشی پالیسی ہرلحاظ سے پاکستان کو ترقی کی جانب لے جارہی ہے لیکن اس کے ساتھ عوام کو چاہیے کہ ان پالیسیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا بھرپورکردار ادا کریںکیونکہ جب تک عوام احتجاجی طور پر معاشی پالیسیوں کو نہیں اپنائیں گے‘ اس وقت تک ترقی کی رفتار تیز نہیں ہوسکے گی۔ ترقی کادوسرا راستہ یہ ہے کہ نوجوانوں کو معاشی ترقی میں شامل کیاجائے‘ یعنی انہیں روزگار کے نہ صرف مواقع ملنے چاہئیں بلکہ انہیں اس میں شامل کرکے ملک کی ترقی کو یقینی بنایاچاہیے ۔ پاکستا ہر لحاظ سے ایک ترقی پذیر ملک ہے ‘ عوام محنتی ہیں اوردن رات محنت کرکے اس کمعاشی طور پر مضبوط بنارہے ہیں تاہم حکومت روز مرہ کی بنیاد پر ایسی معاشی اور سماجی پالیسیوں پر نگاہ رکھے اور وقت کے ساتھ ساتھ ان میں تبدیلیاں لاتے ہوئے عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کی کوشش کرے۔ پاکستان میں ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں۔ اس کے عوام محنت کش ہیں اور باشعور ہیں‘ یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں معاشی وسماجی طور پر بہت ترقی کی ہے اور آئندہ بھی اس کے امکانات موجود ہیں۔ تاہم حکومت وقت کو ہر لمحہ اپنی پالیسیوں پر گہری نگاہ رکھنی چاہیے تاکہ ترقی کے امکانات جاری وساری رہ سکیں۔ موجودہ حکومت کو اس بات کاادراک ہے کہ عوام کے تعاون سے نیز اپنی عوام دوست پالیسیوں سے پاکستان کو اقتصادی طور پر مستحکم بنایاجاسکتاہے۔ جیساکہ بعض ملکوں نے اس طریقہ کار اختیار کرکے ترقی کے گہرے امکانات پیدا کئے ہیں۔ ذرا سوچیئے!

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان کی کہ پاکستان پاکستان کو کے درمیان پی ٹی آئی کے عوام عوام کی ترقی کی ملک میں ترقی کے

پڑھیں:

عالمی تجارت کیلئے پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہمارا نصب العین ہے: وزیر خزانہ

واشنگٹن /اسلام آباد(نمائندہ خصوصی،آئی این پی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی تجارت میں تنا ئوکے باعث علاقائی تجارت اور مختلف ممالک میں دو طرفہ تجارت کی اہمیت بڑھے گی، ٹیکس نظام، نجکاری اور شعبہ توانائی میں اصلاحات بدستور جاری رہیں گی۔پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہمارا نصب العین ہے۔  ان خیالات کا اظہار انہوںنے  واشنگٹن میں سینٹر فارگلوبل ڈیویلپمنٹ کے تحت مذاکرے میں  خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق وزیرخزانہ نے  حکومتی ڈھانچے اور دیگر شعبوں میں اصلاحات کاعمل پوری توانائی سے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔  انہوں نے بتایا ٹیکس پالیسی کو مزید موثر بنانے کیلئے ایف بی آر کے دائرہ کار سے علیحدہ کردیا ہے۔ ٹیکس نظام، نجکاری اور شعبہ توانائی میں اصلاحات بدستور جاری رہیں گی۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت کو آگے بڑھانے کیلئے برآمدات میں اضافے اور برآمدی شعبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری کاراستہ اپنانا ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہمارا نصب العین ہے۔ مالی وسائل میں اضافے کیلئے دیگرشعبوں کو ٹیکس نظام میں شامل کرنااولین ترجیح ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا ماحولیاتی تبدیلی اور آبادی کا پھیلا ئوپاکستان کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ ہیں، جس سے نمٹنے کیلئے موثر منصوبوں کی ضرورت ہے۔محمد اورنگزیب نے چین کے وزیر خزانہ لان فوان سے ملاقات کی اور پانڈا بانڈ کے اجرا کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے چین کے پیپلز بینک آف چائنا سے تعاون کی درخواست کی۔ وزیر خزانہ نے سعودی ہم منصب محمد الجدعان سے ملاقات میں اقتصادی ترقی کے سفر میں سعودی عرب کی طویل مدتی حمایت، بالخصوص آئی ایم ایف پروگرام میں معاونت پر اظہار تشکر کیا۔محمد اورنگزیب کی اماراتی وزیر مملکت مالی امور محمد بن ہادی الحسینی سے بھی ملاقات ہوئی جس میں مفاہمتی یادداشتوں کو عملی معاہدوں میں بدلنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔  وزیرخزانہ نے ایم ڈی آئی ایم ایف کیساتھ MENAP میناپ وزرائے خزانہ و گورنرز کے اجلاس میں بھی شرکت کی اور ادارہ جاتی صلاحیت سازی کے لیے آئی ایم ایف سے تکنیکی معاونت میں دلچسپی کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں وزیر خزانہ نے صدر گیٹس فانڈیشن گلوبل پالیسی اینڈ ایڈووکیسی سے ملاقات میں پولیو کے خاتمے کیلیے معاونت جاری رکھنے کی اپیل کی۔  وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے واشنگٹن میں نیدرلینڈز کی ملکہ میکسیما سے ملاقات کی، جس میں خواتین کے امور، ڈیجیٹل رسائی بڑھانے اور اداروں کے درمیان ڈیٹا کے مثر تبادلے پر گفتگو ہوئی۔ یہ ملاقات آئی ایم ایف ورلڈ بینک اجلاس کے دوران ہوئی۔وزیر خزانہ اورنگزیب نے نیدرلینڈز کی ملکہ کو پاکستانی خواتین کی مالی شمولیت میں پیشرفت سے آگاہ کیا، گفتگو میں بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے نیشنل فنانشل انکلوژن اسٹریٹجی کا خصوصی ذکر ہوا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ خواتین اور بچیوں کی تعلیم، مالی شمولیت، کاروباری مواقع ترجیحات میں شامل ہیں۔انہوں نے ڈیجیٹل رسائی بڑھانے اور اداروں کے درمیان ڈیٹا کے موثر تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ہماری اصل طاقت عوام کی وہ بیداری ہے جو کسی سیاسی مصلحت کی مرہونِ منت نہیں
  • وزیر خزانہ کی فِچ ریٹنگز کی ٹیم سے ملاقات، اصلاحاتی ایجنڈے اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • عالمی تجارت کیلئے پائیدار اور شمولیتی ترقی کا حصول ہمارا نصب العین ہے: وزیر خزانہ
  • ایم ڈبلیو ایم وفد کی خالد خورشید سے ملاقات، اہم علاقائی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال
  • آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کر دیا
  • عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری
  • اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا باضابطہ اتحاد موجود نہیں، مولانا فضل الرحمان
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • عوام سے ناراض پرویز خٹک نے سیاسی سرگرمیاں کا آغاز کردیا، ’کسی کا کوئی کام نہیں کروں گا‘
  • امریکہ سے معاشی روابط بڑھانا چاہتے، معدنیات میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرینگے: وزیر خزانہ