عدالتی فیصلے سے پی ٹی آئی کا دوغلاپن سامنے آگیا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے سے پی ٹی آئی کا دوغلا پن اور منافقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔
ایک بیان میں احسن اقبال نے کہا کہ افسوسناک اور شرمناک ہے کہ پی ٹی آئی کے حامی اپنے لیڈر کی واضح کرپشن کا دفاع کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی پوری سیاسی مہم کو ’کرپشن کارڈ‘ کے گرد بنایا، شفافیت اور احتساب کے وعدوں پر لوگوں کو اپنی طرف مائل کیا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بانی پی ٹی آئی کو سرٹیفائیڈ کرپٹ سیاستدان قرار دیدیا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عدالتی فیصلے سے پی ٹی آئی کا دوغلاپن اور منافقت کھل کر سامنے آگئی ہے، ریاستی فنڈز کو ذاتی مقاصد کےلیے منتقل کرنا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ اسکینڈل صرف مالی بدعنوانی تک محدود نہیں بلکہ عوامی اعتماد کے ساتھ دھوکا ہے، 28 جولائی 2022 کو فنانشل ٹائمز نے رپورٹ شائع کی جس میں بانی پی ٹی آئی کو بےنقاب کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے اپنے لیڈر کے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں، حقائق واضح اور ناقابل تردید ہیں، این سی اے نے رقم پاکستان کو واپس کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ رقم قومی خزانے میں عوامی فائدے کےلیے جمع ہونا تھی، اس کے بدلے بانی پی ٹی آئی نے ذاتی فوائد حاصل کیے۔ ریاستی فنڈز کو ذاتی مقاصد کےلیے منتقل کرنا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ رپورٹ میں خیراتی فنڈز کو سیاسی مہم کےلیے استعمال کرنے کی کرپشن کو بےنقاب کیا گیا ہے، آج تک بانی پی ٹی آئی نے اخبار کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی احسن اقبال نے نے کہا کہ
پڑھیں:
گوہر اعجاز نے اقتصادی استحکام کا روڈ میپ دے دیا
سابق نگراں وزیر خزانہ گوہر اعجاز نے ملک میں اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ پیش کردیا۔
سوشل میڈیا پر جاری 9 نکاتی روڈ میپ میں گوہر اعجاز نے کہا کہ صنعت کاری اولین ترجیح اور 5 سالہ مستقل صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
سابق نگراں وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ شرح سود 6 فیصد اور صنعت کےلیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ ہونا اہم ہے، تنخواہ دار افراد کےلیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 10 ارب روپے سے زیادہ منافع کمانے والی کارپوریشنز پر سپر ٹیکس لگایا جائے ،ٹیکس فائلرپراپرٹی خریداروں پرودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے۔
گوہر اعجاز نے یہ بھی کہا کہ زراعت کوجدید بنانا،پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اوراسےیقینی بنانا ہوگا۔