کراچی:

پاکستان میں کرکٹ کا جنون بہت زیادہ حد تک پایا جاتا ہے اسی وجہ سے کرکٹرز کے ہزاروں بلکہ لاکھوں مداح بھی ہیں جو صرف کھیل تک نہیں بلکہ کھلاڑیوں کی نجی زندگی سے بھی متاثر ہوتے ہیں۔

ہم آپ کو بتائیں گے پاکستان کے اُن کرکٹرز کے نام جو جیل جاچکے ہیں۔

عمران خان

ان میں پہلا نام عمران خان کا ہے جنہیں حال ہی میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ وہ پہلے ہی مختلف مقدمات میں قصور وار قرار دیے جانے پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عدالت نے 14 سال قید جبکہ 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ انہیں 2023 میں توشہ خانہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ اڈیالہ جیل میں ہی ہیں۔

محمد عامر

سابق پاکستانی فاسٹ بولر 2010 میں انگلینڈ میں 6 ماہ جیل کاٹ چکے ہیں۔ انہیں صرف 18 برس کی عمر میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔

سلمان بٹ

قومی ٹیم کے سابق کپتان اور بلے باز سلمان بٹ 19 برس کی عمر میں 2003 میں لندن میں ڈھائی سال جیل کاٹ چکے ہیں۔ انہیں بھی اسپاٹ فکسنگ میں لوث ہونے پر لندن کورٹ نے جیل بھیجا تھا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ کے کھنڈروں سے بلند ہوتی امید کی دھنیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 جون 2025ء) غزہ شہر کے الجندی المجہول چوک میں قائم بہت بڑے پناہ گزین کیمپ کے باسی 19 ماہ سے بموں کے ہولناک دھماکے سنتے آئے ہیں لیکن اب انہیں اپنی خیمہ بستی میں بانسری کے سر بھی سنائی دینے لگے ہیں جو موت، تباہی اور مایوسی کا سامنا کرتے ان لوگوں کو زندگی، تعمیر اور امید کا پیغام دیتے ہیں۔

اس چوک میں کبھی زندگی کی چہل پہل ہوتی تھی لیکن حالیہ جنگ نے اسے کھنڈر بنا دیا ہے جہاں چار سو بے گھر لوگوں کے خیمے نظر آتے ہیں۔

انہی میں سے ایک خیمے میں احمد ابو امشا بچوں کو موسیقی کی تربیت دیتے ہیں۔

وہ خود بھی اپنے خاندان کے ساتھ ایک بوسیدہ خیمے میں رہتے ہیں لیکن انہوں نے امید پر مایوسی کو غالب نہیں آنے دیا۔ وہ بے گھر بچوں کو موسیقی سکھاتے ہیں اور انہیں گیتوں کے ذریعے خوشی کی تلاش میں مدد دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

امید کی تانیں

ابو امشا جنگ سے پہلے شمالی غزہ کے علاقے بیت حنون میں رہتے تھے۔

وہ گٹار بجانے کے ماہر اور ایڈورڈ سعید نیشنل کنزرویٹری آف میوزک کے ریجنل کوآرڈینیٹر بھی ہیں۔ غزہ کی حالیہ جنگ میں ان کا خاندان 12 مرتبہ بے گھر ہو چکا ہے اور ہر نقل مکانی میں انہوں نے آلات موسیقی کو اپنے ساتھ رکھا۔

وہ کہتے ہیں کہ موسیقی ہی واحد چیز ہے جو ان کی امید کو ماند نہیں پڑنے دیتی۔

UN News احمد ابو امشا بچوں کو موسیقی کی تربیت دیتے ہیں۔

غزہ کے نغمہ سنج پرندے

اس کیمپ میں روزمرہ زندگی تکالیف سے بھرپور ہے جہاں پانی حاصل کرنے کے لیے لوگوں کی قطاریں لگی رہتی ہیں اور جینے کے لیے روزانہ جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔ تاہم، تاریک حالات میں بھی ابو امشا نے ایک غیرمعمولی کام کیا ہے۔ انہوں نے 'غزہ کے نغمہ سنج پرندے' کے نام سے موسیقی کا ایک گروپ بنایا ہے جو بے گھر بچوں پر مشتمل ہے۔

انہیں یہ خیال اس وقت آیا جب وہ نقل مکانی کے بعد خان یونس کے علاقے المواصی میں مقیم تھے۔ اس جگہ انہوں نے بچوں کو گیت گانے اور کھیلنے کی تربیت دینا شروع کی۔ ان کا قائم کردہ یہ موسیقی گروپ متعدد کیمپوں میں فن کا مظاہرہ کر چکا ہے۔ اس کی موسیقی سوشل میڈیا پر بھی گونجی جو تباہی کے درمیان امید کی غیرمعمولی کرن سے مشابہت رکھتی ہے۔

تحفظ کا احساس

ان کے بیٹے معین نے بجاتے ہیں جو بانسری سے مشابہ ساز ہے۔

یہ لوگ جہاں کہیں بھی جائیں معین اپنی نے ہمیشہ ساتھ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد یہ کیمپ ان کا 12واں ٹھکانہ ہے اور نے ہی انہیں بموں کی ہولناک آوازیں بھلانے میں مدد دیتی ہے۔

ان کا کہنا ہےکہ غزہ کے موجودہ حالات میں موسیقی بجانے کے لیے خاموش جگہ ڈھونڈنا بہت مشکل ہے لیکن وہ جیسے تیسے اپنے خیمے میں ہی رہ کر اس کی مشق کرتے ہیں۔

ابو امشا سے وائلن سیکھنے والی نوعمر یارا بھی کئی مرتبہ بے گھر ہو چکی ہیں اور ہر نقل مکانی ان کی تھکن اور مصائب میں اضافہ کر دیتی ہے۔ تاہم، ان کا کہنا ہے کہ جب وہ خوف محسوس کریں تو وائلن بجاتی ہیں جس سے انہیں تحفظ کا احساس ہوتا ہے۔

کیمپ میں خیموں کی ترپال سے بنی چھتوں تلے رہنے والے بچے ابو امشا کے پاس آ کر کھیلتے، آلات موسیقی کی تاریں چھیڑتے اور گیت گاتے ہیں اور یہ سرگرمی انہیں بموں کے دھماکوں کی دل دہلا دینے والی آوازیں بھلا دیتی ہے۔

UN News ایک فلسطینی لڑکا ابو امشا کے خیمے میں بیٹھے ساز بجانے کی مشق کر رہے ہیں۔

امن اور زندگی کے گیت

غزہ کے لوگ اپنی بقا کے لیے درکار بنیادی ضرورت کی چیزوں سے محروم ہیں اور ایسے حالات میں موسیقی کی آواز بیک وقت تصوراتی اور مقدس محسوس ہوتی ہے۔

ابو امشا ثابت قدمی سے اپنے مقصد کو لے کر چل رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے شاگرد امن، زندگی اور غزہ کے لیے گاتے ہیں۔

یہ بات کرتے ہوئے ان کے عقب میں عود کی مدھر تان بلند ہوتی ہے جو جنگ سے تباہ حال منظر میں کومل خوبصورتی کا احساس بھر دیتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ میں چین، روس سمیت کئی ممالک کے نمائندوں سے ملاقاتیں، پاکستان کا مؤقف پیش کیا
  • سابق مشیر ڈونلڈ ٹرمپ کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے اہم بیان آگیا
  • عمران خان کی رہائی کب تک ممکن ہے؟ ٹرمپ کے سابق مشیر نے بڑا دعویٰ کردیا
  • پاکستان کے تمام انٹرنیشنل کرکٹرز کیلئے ایک ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کھیلنا لازمی قرار
  • پی سی بی نے قومی کرکٹ ٹیم کی بہتری کیلئے اہم فیصلہ کرلیا
  • پاک، بھارت کشیدگی: پاکستانی اعلیٰ اختیاراتی وفد غیرملکی دورے پر
  • غزہ کے کھنڈروں سے بلند ہوتی امید کی دھنیں
  • نوشہرو فیروز: سابق ایس ایچ او ہالانی سمیت 10 اہلکاروں کیخلاف لوٹ مار کا مقدمہ درج
  • پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں آج پھر بڑی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟
  • پاکستان ریلویز نے 11 مہینوں میں کتنے پیسے کمائے؟ جان کر آپ کو بھی یقین نہیں آئے گا