پالپا نے پائلٹس کی تنخواہوں میں فوری اضافے کا مطالبہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
قومی ایئر لائن کے پائلٹس کی تنظیم ’پالپا‘ نے پائلٹس کی تنخواہوں میں فوری اضافے کا مطالبہ کردیا۔
پالپا کے جنرل سیکریٹری کیپٹن عمران ناریجو نے سی ای او قومی ایئر لائن کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پائلٹس کی تنخواہوں میں 2016 سے اضافہ نہیں کیا گیا، کم تنخواہوں کے باعث قومی ایئر لائنز کے پائلٹس دیگر ایئر لائنز کو جوائن کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن سے پائلٹس کا دیگر ایئر لائنز میں جانا قومی ایئر لائن کے لیے بڑا نقصان ہے۔
پالپا مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ملکی نجی ایئر لائنز اپنے پائلٹس کو بہتر تنخواہ اور دیگر مراعات کی پیشکش کر رہی ہیں، اب یورپی ملکوں میں بھی قومی ایئر لائن کی پروازوں کی بحالی ہوچکی ہے، موجودہ صورتحال کے پیش نظر پائلٹس کی تنخواہوں فی الفور اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ قومی ایئر لائن کے پائلٹس کی تنخواہوں کو بڑھا کر مارکیٹ بیسڈ کیا جائے، موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظر بڑھتے ٹیکسز، مہنگائی کو مدنظر رکھ کر تنخواہوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔
کیپٹن عمران ناریجو نے کہا کہ پائلٹس کی تنخواہوں میں اضافے سے ان کی کارکردگی و پیشہ وارانہ امور پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قومی ایئر لائن ایئر لائنز
پڑھیں:
چیئرمین سینیٹ، اسپیکر کی تنخواہوں میں اضافہ، سینئر سیاستدان کا شدید ردعمل
اسلام آباد:چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر سینئر سیاست دان اور حکمران جماعت کے رکن زاہد خان نے شدید ردعمل دیتے ہوئےکہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو یہ اضافہ خود ہی واپس کردینا ہے۔
سینئر سیاست دان زاہد خان نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
زاہد خان نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین معاشی بحران سمیت کئی چیلنجز کا شکار ہے، ایسے وقت میں اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی تنخواہوں میں اضافہ ناقابلِ فہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) سے قرض لینے میں مصروف ہے اور دوسری جانب مراعات اور آسائشوں میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے، جو عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
زاہد خان نے مزید کہا کہ حکومت پہلے ہی اراکین پارلیمنٹ اور عدلیہ کے جج صاحبان کی تنخواہوں میں اضافہ کر چکی ہے، اب اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کو بھی نوازا جا رہا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اراکین عوام کے نمائندے ہوتے ہیں، اگر وہ عوام کے مفاد کے بجائے اپنے مالی فائدے کو ترجیح دیں گے تو اس سے غلط پیغام جائے گا کہ حکمران طبقہ صرف اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہے۔
زاہد خان نے اپیل کی کہ اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو خود ہی اضافی تنخواہ لینے سے انکار کر دینا چاہیے تاکہ عوامی اعتماد بحال ہو۔