گوادر(نیوز ڈیسک)گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ آج سے آپریشنل ہوگیا جب کہ پہلی پرواز بھی لینڈ کرگئی۔ترجمان پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی نے نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ آپریشنلائیزیشن سے متعلق افواہوں کو بے بنیاد قراردے دیا۔ترجمان پی اے اے نے اپنے بیان میں کہا کہ انٹرنیشنل ائیرپورٹ طے شدہ شیڈول کے مطابق آج 20 جنوری کو فعال ہوگیا لہٰذا بارشوں کے باعث نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی آپریشنلائزیشن منسوخی کی خبریں بے بنیاد ہیں، لوگ افواہوں پرکان نہ دھریں اورمعلومات کے لیے صرف مصدقہ ذرائع پرانحصار کریں۔

کراچی سے پہلی پرواز گوادر ائیرپورٹ پر لینڈ کرگئی جس کا استقبال گورنر و وزیراعلیٰ بلوچستان اور وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کیا، قومی ائیر کی پرواز پی کے 503 نے 11:14 بجے نیو گوادر ائیرپورٹ پر لینڈ کیا۔قومی ائیر لائن نے گوادر کی پرواز کے لیے حسب سابق اے ٹی آر طیارہ استعمال کیا۔ایوی ایشن ذرائع کے مطابق کراچی سے اس پرواز کی کی روانگی میں 45 منٹ تاخیر کی گئی، پرواز صبح 9:14 کی بجائے 10 بجے روانہ ہوئی، کراچی سے گئی پہلی پرواز کو نیو گوادر ائیرپورٹ پر اترنے پر واٹر سلیوٹ دیا گیا۔گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا ائیرپورٹ ہے جو 430 ایکڑ پر گوادر شہر سے 26 کلومیٹر دور گورنڈانی کے مقام پر قائم کیا گیا ہے۔

50 ارب روپے مالیت سے تعمیر کردہ ائیرپورٹ
نیو گوادر ائیرپورٹ کا ایک ہی رن وے 3658 میٹر طویل اور 75 میٹر چوڑا ہے جس میں بڑے ہوائی جہاز کو ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش ہے۔ لگ بھگ 50 ارب روپے مالیت سے تعمیر کردہ ائیرپورٹ پر ائیر بس اے 380 اور بوئنگ 747 جیسے بڑے طیارے بھی لینڈ کرسکیں گے۔ نیو گوادر ائیرپورٹ کا علامتی افتتاح 14 اکتوبر 2024 کو وزیراعظم شہباز شریف نے کیا تھا تاہم ائیرپورٹ پر پروازوں کی باقاعدہ لینڈنگ آج سے شروع ہو رہی ہے۔

معروف بالی وڈ گلوکار رشتہ ازدواج میں منسلک، دلہن کون ہے؟ تصاویر وائرل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: گوادر انٹرنیشنل ائیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ نیو گوادر ائیرپورٹ ائیرپورٹ پر پہلی پرواز

پڑھیں:

پنجاب میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے

آج ڈیرہ غازی خان اور قصور میں ائیر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 500 ریکارڈ کیا گیا، جو خطرناک ترین سطح ہے۔ ان دونوں شہروں نے آلودگی کے لحاظ سے لاہور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

لاہور میں الودگی انتہائی حد تک بڑھ گئی جو انسانی صحت کیلئے انتہائی مضحر ہے، شہری نزلہ زکام بخار سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔

حکومت پنجاب کی جانب سے آلودگی کی روک تھام کیلئے کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، ترقیاتی کاموں اور صفائی سے قبل پانی کے چھڑکاو کا سلسلہ جاری ہے۔

دھوآں چھوڑنے والی گاڑیوں  الودگی پھیلانے والے بھٹو کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، شہر بھر کے ہوٹلوں بار بی کیو کو کوئلہ اور لکڑیاں جلانے کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی، ماہرین کے مطابق بیماریوں سے بچنے کیلئے ماسک اور عینک کا استعمال کریں۔

پنجاب کے بیشتر شہر فضائی آلودگی اور سموگ کی شدید لپیٹ میں ہیں، جہاں ہفتے کی صبح فضائی معیار خطرناک حد تک گر گیا۔

بین الاقوامی ماحولیاتی ادارے آئی کیو ائیر کے مطابق صبح نو بجے ڈیرہ غازی خان اور قصور میں ائیر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 500 ریکارڈ کیا گیا، جو خطرناک ترین سطح ہے۔ ان دونوں شہروں نے آلودگی کے لحاظ سے لاہور کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

اے کیوائیر پنجاب کے مطابق لاہور میں صبح کے وقت اے کیو آئی 385، شیخوپورہ میں 313 اور گوجرانوالہ میں 243 ریکارڈ کیا گیا۔

بین الاقوامی ادارے آئی کیو ائیر کے مطابق گوجرانوالہ میں آلودگی کی شدت 442، لاہور میں 400 اور فیصل آباد میں 337 تک پہنچ گئی۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں آلودگی کی سطح میں نمایاں فرق دیکھا گیا۔

آئی کیو ائیر کے مطابق سول سیکرٹریٹ کے علاقے میں اے کیو آئی 1018، وائلڈ لائف پارکس میں 997 اور فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کے علاقے میں 820 ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شاہدرہ، ملتان روڈ اور جی ٹی روڈ پر اے کیو آئی 500، برکی روڈ پر 396، ایجرٹن روڈ پر 377 اور کاہنہ میں 365 رہا۔

ماحولیاتی ماہرین کے مطابق بھارتی سرحدی علاقوں سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں، درجہ حرارت میں کمی، کم ہوا کی رفتار (ایک سے چار کلومیٹر فی گھنٹہ) اور بارش نہ ہونے کے باعث آلودگی کے بکھراؤ میں کمی دیکھی جارہی ہے۔

محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب کے مطابق دن کے اوقات، خصوصاً دوپہر ایک بجے سے شام پانچ بجے کے درمیان، ہوا کی رفتار میں معمولی اضافہ متوقع ہے جس سے فضائی معیار میں جزوی بہتری آسکتی ہے۔

پاکستان ائیر کوالٹی انیشی ایٹو کی ممبر اور ماہر ماحولیات مریم شاہ کہتی ہیں  2025 میں سال کے آغاز پر فضا نسبتاً صاف تھی، تاہم اکتوبر میں پی ایم 2.5 کی سطح گزشتہ سال 2024 کے مساوی ہو گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق ہم نومبر میں، جو سموگ کا سب سے خطرناک مہینہ سمجھا جاتا ہے، اسی بلند آلودگی کی بنیاد کے ساتھ داخل ہو رہے ہیں جس کے بعد پچھلے سال شدید سموگ دیکھی گئی تھی۔ موجودہ بلند سطح اور موسمی حالات کے امتزاج سے امسال بھی شدید سموگ کے خطرے میں اضافہ ہوگیا ہے۔

محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب صاف، صحت مند اور محفوظ فضا کے قیام کے لیے تمام اداروں کے اشتراک سے مسلسل اقدامات کر رہی ہے۔

محکمہ ماحولیات کے ترجمان کے مطابق پنجاب حکومت کے تمام متعلقہ ادارے وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر انسدادِ سموگ کے لیے دن رات تین شفٹوں میں کام کر رہے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک کنٹرول، پانی کے چھڑکاؤ اور انڈسٹریل چیکنگ مہم جاری ہے۔

پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 کے ذرات کی مسلسل نگرانی کے لیے جدید مانیٹرنگ اسٹیشن متحرک ہیں۔

محکمہ ماحولیات نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز، ماسک کے استعمال اور گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر تمام محکمے فعال — ٹریفک کنٹرول، پانی کے چھڑکاؤ اور انڈسٹری چیکنگ مہم جاری ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں پی ایم 2.5 اور پی ایم 10 کی سطح کی نگرانی کے لیے جدید اسٹیشن متحرک ہے۔

محکمہ ماحولیات نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے، کسی قسم کی گھبراہٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  •   کینیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے 26 افراد ہلاک
  • امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن ٹی ایم سی نیو کراچی کے تحت پاور ہائوس چورنگی تا نیو کراچی نمبر 3نئی تعمیر شدہ سڑک کے افتتاح کے موقع پر شرکا سے خطاب کررہے ہیں
  • بلو اسکائی کے صارفین کی تعداد 4 کروڑ سے تجاوز کرگئی
  • چالان کی رقم 14 دن میں جمع کروانے پر کتنی رعایت؟ ٹریفک پولیس نے خوشخبری سنادی
  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
  • فیصل آباد میں 17 سال بعد انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی، پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں پہنچ گئیں
  • نیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • پنجاب میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے
  • بھارتی بیٹر شریاس ائیر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا