پاکستان کے سرکاری اداروں کی پائیدار کارکردگی کے لیے فوری اصلاحات، اسٹریٹجک قیادت اور نجکاری کی ضرورت ہے.ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جنوری ۔2025 )پاکستان کے سرکاری اداروں کے نقصانات میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے لیکن وہ نا اہلی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں پائیدار کارکردگی کے لیے فوری اصلاحات، اسٹریٹجک قیادت اور نجکاری کی کوششوں کی ضرورت ہے وزارت خزانہ کی طرف سے حال ہی میں شائع ہونے والی وفاقی ریاستی ملکیتی انٹرپرائزز کی دو سالہ رپورٹ میں سرکاری اداروںکی کارکردگی کے بارے میں ابھی تک اہم تصویر سامنے آئی ہے.
(جاری ہے)
812 بلین روپے کے نسبتا معمولی نقصانات ریکارڈ کیے تھے اس سے ان اداروں کی مسلسل ناکامیوں اور آپریشنل چیلنجز کو نمایاں کیا گیا ہے ان پریشان کن اعدادوشمار کے باوجودرپورٹ سرکاری اداروںکے مجموعی نقصانات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 9.72 فیصد کمی کی نشاندہی کرتی ہے جب نقصانات 452.686 بلین روپے تھے تاہم طویل مدتی منظر نامہ تاریک ہے 2014 سے مجموعی نقصانات 5.9 ٹریلین روپے تک پہنچ گئے ہیں.
ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس سرکاری اداروںمیں میکرو پالیسی لیب کے سربراہ ڈاکٹر ناصر اقبال نے ان خامیوںکی گہری جڑوں کو تسلیم کیا انہوں نے کہا کہ مختصر مدت میں ان مسائل کو حل کرنا تقریبا ناممکن ہے لیکن مزید نقصانات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ حکومت کو سرکاری اداروںمیں نئی شمولیتوں کو روکنا چاہیے اور موجودہ ملازمین کے لیے ڈائیورژن پلان بنانا چاہیے ممکنہ طور پر بوجھ کم کرنے کے لیے انھیں دوسری وزارتوں میں دوبارہ مختص کرنا چاہیے. انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نجکاری ہی حتمی حل ہے لیکن تسلیم کیا کہ مستقبل قریب میں اس کے نفاذ کا کوئی امکان نہیں ہے انہوں نے عملی، قلیل مدتی اقدامات کی اہمیت پر زور دیا جن میں روزگار میں ایڈجسٹمنٹ اور اصلاحاتی اقدامات شامل ہیںاس تناظر میں اضافہ کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر محقق محمد ارمغان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مسائل ساختی خامیوں سے آگے بڑھتے ہیں اور سرکاری اداروںکی قیادت کے رویے کی خامیوں میں گہرے طور پر جڑے ہوئے ہیں. انہوں نے کہاکہ جبکہ کچھ سرکاری ادارے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور معیشت میں مثبت کردار ادا کرتے ہیں لیکن ان کی کامیابی پر دوسروں کی ناقص کارکردگی کا سایہ پڑتا ہے جس سے ان اداروں کی اجتماعی ساکھ خراب ہوتی ہے انہوں نے بصیرت کی قیادت کے لیے دلیل دی جو احتساب اور حکمت عملی کی منصوبہ بندی کو ترجیح دیتی ہے انہوں نے جرات مندانہ اقدامات کے ذریعے نااہلیوں کو دور کرتے ہوئے میرٹ کی بنیاد پر قائدین کی تقرری کی تجویز پیش کی جیسے کہ کم کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عملے کو ختم کرنا یا کنٹریکٹ کی شرائط پر نوجوان، متحرک پیشہ ور افراد کو شامل کرناہے. انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات جمود کا شکار تنظیموں میں جدت اور کارکردگی لائیں گے اگرچہ مالی امداد نے کچھ فوری چیلنجوں کو کم کیا ہے لیکن مسلسل نقصانات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ صرف ایڈہاک اقدامات سے نظامی مسائل کو حل نہیں کیا جا سکتا چونکہ طویل مدتی حل نجکاری اور اصلاحات میں مضمر ہیں قیادت اور جوابدہی کو ترجیح دی جانی چاہیے کیونکہ جرات مندانہ اقدامات ان کاروباری اداروں کو نئے سرے سے بحال کرنے میں مدد کر سکتے ہیں اور قومی خزانے پر ان کے بوجھ کو کم کر سکتے ہیں.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سرکاری اداروں ہے انہوں نے ہے لیکن کے لیے
پڑھیں:
معاشی خود انحصاری کیلئے سنجیدہ اور دیرپا اقدامات کی ضرورت :احسن اقبال
اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) پاکستان ایسوسی آف ایگزبیشن انڈسٹری کے زیر اہتمام پاکستان بحرین انوسٹمنٹ سمٹ اینڈ سمارٹ ایکسپو کی لانچنگ تقریب گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں ہو ئی ۔ مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال اور پاکستان میں تعینات بحرین کے سفیر محمد ابراہیم محمد عبدالقادر نے بطور خاص شرکت کی۔ چیئرمین PAEI فہد برلاس نے استقبالیہ تقریب سے خطاب کیا اور پاکستان ایسوسی آف ایگزبیشن انڈسٹری کے زیر اہتمام ہونے والی پاکستان، سعودی عرب اورلند ن میں ہونے والی کانفرنسز کے بارے میں بریفنگ دی۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اب بہتر ہو رہی ہے۔معاشی خود انحصاری کے لیے سنجیدہ اور دیرپا اقدامات کی ضرورت ہے،حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ اور سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے۔