کوئٹہ، رہنماؤں کی رہائی کے باجود ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
سرکاری ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ہسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پالیسی کے تحت چلانے کے بجائے تمام تر انتظامات سرکاری ڈاکٹروں کے حوالے کرے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے سرکاری ڈاکٹروں اور حکومت کے درمیان تنازعہ حل نہ ہو سکا۔ مختلف سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس نے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے بجائے غریب عوام کیلئے ہسپتال کے دروازے بند کر دیئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پہلے اپنے رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم ڈاکٹرز رہنماؤں کی ضمانت پر رہائی کے باوجود ہسپتالوں میں خدمات سرانجام نہیں دے رہے ہیں۔ اب انکا مطالبہ ہے کہ حکومت سرکاری ہسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پالیسی کے تحت چلانے کے بجائے تمام تر انتظامات سرکاری ڈاکٹروں کے حوالے کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرکاری ڈاکٹروں
پڑھیں:
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر اور رانا شہباز اشتہاری قرار، وارنٹ گرفتاری جاری
لاہور(نیوز ڈیسک) انسداد دہشتگردی عدالت نے رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حماد اظہر اور رانا شہباز کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
پی ٹی آئی کے اکتوبر میں احتجاج اور پولیس پرتشدد کے کیس میں ہم پیشرفت سامنے آئی، عدالت نے روپوش رہنماؤں پی ٹی آئی رہنماؤں حماد اظہر اور رانا شہباز کو اشتہاری قرار دیا اور ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے ملزمان کو اشتہاری قرار دیا، عدالت نے تھانہ اسلام پورہ اور شفیق آباد کے دو مقدمات میں درخواست پر کارروائی کی۔
پولیس نے درخواست کی کہ ملزمان کے اشتہارات شائع کیے، وہ گرفتاری کے ڈر سے روپوش ہیں۔
24 جون کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں عبوری ضمانتوں میں توسیع کی تھی۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی مجموعی طور پر 229 ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے کی تھی۔ عدالت نے رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 22 جولائی تک توسیع کی اور پولیس کو رہنماؤں کو متعلقہ مقدمات میں گرفتاری سے روک دیا تھا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عبدالطیف چترالی کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 9 مئی کے مقدمے میں سزا یافتہ ہیں، انہوں نے ابھی تک سرینڈر نہیں کیا۔
عدالت نے کہا تھا کہ ایسے شخص کو فیور نہیں دی جا سکتی جو قانون سے بھاگا ہو۔ وکیل صفائی نے کہا تھا کہ ہم اپنی درخواست واپس لے لیتے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ درخواست ضمانت واپس نہیں ہو سکتی۔
جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین کی عدم دستیابی کے باعث فریقین کے وکلا نے دلائل نہ دیے، عدالت نے تمام درخواستوں پر سماعت 22 جولائی تک ملتوی کر دی تھی۔
Post Views: 5