ممبئی : بالی وڈ کی متنازعہ اور مشہور اداکارہ راکھی ساونت نے حالیہ انٹرویو میں پاکستانی اداکاراؤں ہانیہ عامر، نرگس، اور دیدار کو ڈانس مقابلے کا چیلنج دے کر تہلکہ مچا دیا۔ انہوں  نے کہا کہ وہ تینوں کو ایک ساتھ آسانی سے شکست دے سکتی ہیں۔

راکھی ساونت، جنہیں بولی وڈ کی "نمبر ون آئٹم گرل" اور "ریئلٹی ٹی وی کی کوئن" کہا جاتا ہے، اپنے بے باک بیانات اور تنازعات کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہیں۔ 

انٹرویو کے دوران انہوں نے اپنی پاکستان سے محبت کا بھی اظہار کیا، جو ان کے تنقیدی تبصروں کے ساتھ متضاد معلوم ہوا۔

راکھی ساونت نے 2000 کی دہائی کے اوائل میں بالی وڈ میں قدم رکھا اور اپنی بولڈ شخصیت کی وجہ سے جلد ہی شہرت حاصل کی۔ انہوں نے شاہ رخ خان اور سشمیتا سین کے ساتھ فلم "میں ہوں نا" (2004) میں یادگار کردار نبھایا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Murtaza Ali Shah (@murtazaviews)

اداکارہ کی اصل پہچان ریئلٹی شوز سے ہوئی۔ بگ باس سیزن 1 (2006) میں ان کی بے باک اور صاف گو شخصیت نے انہیں عوام میں مقبول بنایا۔ 2020 میں وہ بگ باس سیزن 14 میں واپس آئیں اور فائنل تک پہنچ کر دوبارہ خبروں کی زینت بنیں۔

راکھی ساونت اپنے غیر متوقع اور متنازعہ بیانات کے لیے مشہور ہیں۔ پاکستانی اداکاراؤں پر ان کے حملے نے کئی لوگوں کو حیران کر دیا، خاص طور پر جب اسی انٹرویو میں انہوں نے پاکستان کے لیے محبت کا اظہار کیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون

اپنی ایک تقریر میں لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے جنگ کا زمانہ دیکھا اور ہم جانتے ہیں کہ اس راستے کے انتخاب نے ہمارے ساتھ کیا کیا۔ آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ مذاکرات اور سفارتکاری کی زبان اپنانے کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بیروت، لبنانی صدر "جوزف عون" نے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل کے ساتھ بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔ اس وقت لبنان کے پاس مذاکرات کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات اس وقت کئے جاتے ہیں جب دوسرا فریق، دوست یا اتحادی کی بجائے دشمن ہو۔ دوست کے ساتھ بات چیت کے لئے ثالثی یا معاہدے کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن دشمن کے ساتھ مذاکرات، افہام و تفہیم اور امن کا راستہ ہموار کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے لبنان کو درپیش گزشتہ چیلنجز کے نتائج کی جانب اشارہ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ کا زمانہ دیکھا اور ہم جانتے ہیں کہ اس راستے کے انتخاب نے ہمارے ساتھ کیا کیا۔ آج ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ مذاکرات اور سفارت کاری کی زبان اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایک پیشہ ور سیاستدان نہیں بلکہ ملک کی خدمت کرنے والے ایک عام آدمی ہیں۔ بعض لوگ لبنان کو ذاتی ملکیت سمجھتے ہیں، حالانکہ لبنان ہے تو ہم ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے كہ اسرائیلی وزیر جنگ نے لبنان کے صدر جوزف عون پر جنگ بندی كے وعدوں پر عمل درآمد میں تاخیر کا الزام عائد کیا، حالانکہ صیہونی رژیم خود اسی معاہدے میں طے ہونے والی شرائط میں سے کسی ایک پر بھی عمل پیرا نہیں۔ دوسری جانب جوزف عون نے بھی جمعے کے روز اسرائیل پر یہ الزام عائد کیا کہ تل ابیب نے مذاکرات کی دعوت کے جواب میں، اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی کشیدگی کئی ہفتوں سے جاری ہے، 2024ء کے آخر میں جنگ بندی کے اعلان کے باوجود، جنوبی لبنان پر روزانہ كی بنیاد پر صیہونی فضائی حملے جاری ہیں۔ اس صورت حال كے ساتھ ساتھ، امریکہ نے لبنانی حکومت پر حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے کے لئے اپنا دباؤ بڑھا دیا ہے، جس کی حزب‌ الله اور اس کے اتحادیوں نے سخت مخالفت کی۔ قبل ازیں صیہونی وزیر جنگ "یسرائیل کاٹس" نے خبردار کیا کہ اسرائیل، مستقبل میں حزب‌ الله کے خلاف اپنے حملے تیز کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لبنان دشمن کے ساتھ مذاکرات کرنے پر مجبور ہے، جوزف عون
  • چین پاکستان کا سدا بہار دوست، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، خواجہ آصف
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، وزیر دفاع
  • اس وقت آزاد کشمیر میں حکومت بنانا بڑا چیلنج، تحریک عدم اعتماد اسی ہفتے آ جائےگی، راجا فیصل ممتاز راٹھور
  • ہانیہ عامر کی عاصم اظہر کی سالگرہ میں شرکت
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • مری بھوربن کے ہوٹل میں ڈانس پارٹی پر پولیس کا چھاپہ، 90 افراد گرفتار
  • مفیصل کپاڈیا کا ڈمپل کپاڈیا سے کیا رشتہ ہے؟ گلوکار کا انٹرویو میں انکشاف
  • ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کا خصوصی انٹرویو