اسٹاک ایکچینج میں تیزی، 100 انڈیکس میں 572 پوائنٹس کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز 100 انڈیکس مثبت رہا ، کاروبار کے حجم اور مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں اضافہ ہوگیا۔
حصص مارکیٹ کا 100 انڈیکس 572 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 15 ہزار 844 پر بند ہوا ہے۔
کاروباری دن میں 100 انڈیکس 608 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔ انڈیکس کی آج بلند ترین سطح ایک لاکھ 16 ہزار 276 رہی۔
حصص بازار میں آج 67 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 37 ارب روپے سے زائد رہی، مارکیٹ کیپٹلائزیشن 75 ارب روپے بڑھ کر 14 ہزار 319 ارب روپے ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تہاڑ جیل میں شبیر شاہ کی صحت تیزی سے گر رہی ہے
حریت رہنما کی بیٹی سحر شبیر نے جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ شبیر شاہ دل کے عارضے کے علاوہ ذیابیطس، پروسٹیٹ انفیکشن اور گھٹنے کے مسائل میں مبتلا ہیں اور انہیں فوری سرجری کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی بیٹی سحر شبیر نے کہا ہے کہ نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ان کے والد کی صحت ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے گر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سحر شبیر نے اپنی بڑی بہن کے ہمراہ تہاڑ جیل میں اپنے والد سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل میں شبیر شاہ کی صحت تیزی سے گر رہی ہے۔ ان کا رنگ زرد ہے اور وہ بہت لاغر اور کمزور لگ رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ شبیر شاہ غیر متزلزل عزم اور حوصلے کے مالک ہیں انہوں نے دہائیوں تک قید کو ثابت قدمی سے برداشت کیا ہے۔ تاہم آج ان کی حالت ابتر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی چند دن قبل تہاڑ جیل کے ڈائریکٹر جنرل کے عملے نے ایک عوامی نوٹس جاری کیا تھا جس میں ان کے خدشات کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ شبیر شاہ جیل میں مکمل طور پر صحت مند ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ پوری ذمہ داری کے ساتھ کہتی ہیں کہ ان کا یہ دعویٰ بالکل درست نہیں تھا۔
سحر شبیر نے مزید کہا کہ شبیر شاہ کو صفدر جنگ ہسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں بتایا تھا کہ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ تاہم االحمدللہ، ان کا کینسر کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شبیر شاہ دل کے عارضے کے علاوہ ذیابیطس، پروسٹیٹ انفیکشن اور گھٹنے کے مسائل میں مبتلا ہیں اور انہیں فوری سرجری کی ضرورت ہے۔تاہم انہیں علاج معالجے کی مناسب سہولت فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔ سحر شبیر نے کہا کہ شبیر شاہ جیل میں چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہیں۔ اگرچہ ان پر عدالت کی طرف سے کبھی فرد جرم عائد نہیں کی گئی ہے تاہم ان کے جذبہ حریت اور عزم و ہمت کو کمزور کرنے کیلئے دانستہ طور پر ان کے خلاف درج جھوٹے مقدمات کی سماعت میں تاخیر کی جا رہی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ان کے والد شبیر احمد شاہ اور دیگر غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔