یو اے ای ‘ 90دن کا ویزا کا حصول آسان‘ ویزا پالیسی جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیتی کوکراچی چیمبر کے دورہ موقع پر شیلڈ پیش کی جارہی ہے
کراچی (ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات کا نیا ویزہ پالیسی جاری کردیا گیا ہے، جس میںغیر ملکی شہریوں کو مقامی کفیل یا گیارنٹر کی ضرورت کے بغیر رشتے داروںدوستوں سے ملنے کی اجازت دے دی گئی۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی نئی ویزا پالیسی جاری کردی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ نئی پالیسی کے مطابق مقامی اسپانسر کے بغیر یو اے ای میں 90 دن کے قیام کی اجازت دے دی گئی ہے۔ جس میں غیر ملکیوں کے سفر کو آسان بنانے کے لیے بطور سہولت ایک نیا ویزا شروع کیا ہے، جس کے تحت غیر ملکی شہریوں کو مقامی کفیل یا گیارنٹر کی ضرورت کے بغیر رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنے کی اجازت دی گئی ہے، یہ پالیسی اقدام خلیجی ملک میں 30، 60 یا 90 دن قیام کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا ہے، جس سے پاکستانیوں کو بھی مستفید ہونے کا موقع مل گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ویزے کے حصول میںدرخواست دہندگان کو رشتے کا ثبوت پیش کرنا ہوگا، جن میں شادی یا پیدائشی سرٹیفکیٹ وغیر شامل ہیں، اس ویزے کے لیے احباب بھی شامل ہیں لیکن انہیں اپنے دورے کی درست وجوہات پیش کرنے ہوں گے، مثلاً اہم تقریبات میں شرکت کرنا یا قریبی ساتھیوں کے ساتھ جزوقتی کا قیام ہوگا۔
ویزے کے حصول کے لیے ”GDRFA“ کی ویب سائٹ کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔ پالیسی کے مطابق مطلوبہ دستاویزات میں پاسپورٹ،2 حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، سروس یا کاروبار سے متعلق ثبوت، جس میں تنخواہ کا سرٹیفکیٹ، شراکت کا معاہدہ، یا کاروباری لائسنس درکار ہیں۔ درخواست دہندگان کو میڈیکل انشورنس بھی حاصل کرنا لازمی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خواب ہے سائلین اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کے لیےعدالت آئیں : چیف جسٹس
چیف جسٹس یحیی آفریدی نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کے لیے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا۔ عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے۔ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں۔ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹ آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی نے کہا ہے کہ ملک کے دور درازعلاقوں کا دورہ کیا. قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے. دوروں کا مقصد جوڈیشل نظام کی بہتری تھا۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں. اس مقصد کیلئے جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی ہے. مقررہ وقت پر کیسز حل کرنا چاہیئے. روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں. عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ عدالتی معاملات کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیا جا رہا ہے. قانون کے بہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں. کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے. خواب ہے سائلین اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کے لیےعدالت آئیں۔