کراچی: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈان کے باعث کراچی کو پانی فراہمی کرنے والی 2 پائپ لائنز دھماکے سے پھٹ گئیں۔

زرائع کے مطابق 72انچ قطر کی پائپ لائن نمبر پانچ پھٹنے سے کراچی میں پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ شہر کے مختلف علاقوں لانڈھی، قائدآباد، شاہ لطیف ٹان، کورنگی، ٹان شپ، گلشن اقبال، گلشن حدید اور ملیر سمیت دیگر علاقوں میں پانی کی شدید قلت رہے گی۔

پاور ڈویژن نے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن میں بجلی بریک ڈان کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کو فوری اقدامات کرنے اور بجلی بحال کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔

ترجمان پاور ڈویژن کے مطابق کراچی کے عوام کو پانی کے سپلائی ہر صورت بحال ہونی چاہیے، کے الیکٹرک کو پانی سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے، مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے اور فوری نمٹنے کے اقدامات بھی کیے جائیں۔

دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سمیت تمام بڑے پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق ہے، پمپنگ اسٹیشن پر آنے والے جزوی تعطل کو فوری بحال کر دیا گیا۔

کے الیکٹرک کا عملہ واٹر بورڈ کے نمائندوں سے رابطے میں ہے۔واٹر کارپوریشن حکام نے متاثرہ لائنوں کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کردیا چیف انجینئر واٹر کارپوریشن کے مطابق متاثرہ لائن نمبر 5 کا مرمتی کام اگلے 24 گھنٹوں اور لائن نمبر 1 کا مرمتی کام اگلے 4 روز میں مکمل کرلیا جائے گا جبکہ شہر کو متبادل لائنوں کے ذریعے پانی کی فراہمی جاری ہے

انہوں نے بتایا کہ شہر کو یومیہ ٹوٹل 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے مرمتی کام کے باعث شہر کو یومیہ 100 ایم جی ڈی یومیہ پانی کی کمی کا سامنا ہوگا جبکہ شہر کو 550 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: پمپنگ اسٹیشن کے الیکٹرک کی فراہمی کے مطابق کو پانی پانی کی شہر کو

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدہ معطل: پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع کریں گے، وزیر توانائی

وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع بھی کریں گے۔

وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے پر بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے جلد بازی اور اسکے نتائج کی پرواہ کے بغیر معطل کرنا آبی جنگ کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت یہ اقدام اور غیر قانونی ہے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے، اور ہم قانونی، سیاسی اور عالمی سطح پر پوری طاقت سے اس کا دفاع کریں گے۔"

سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے 1960ء میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جسے سندھ طاس معاہدے کا نام دیا گیا۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے دریاؤں کا پانی منصفانہ تقسیم ہونا تھا۔ اس معاہدے میں ورلڈ بینک بطور ضامن ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت پنجاب میں بہنے والے تین دریاؤں راوی ستلج اور بیاس پر بھارت کا کنٹرول زیادہ ہوگا۔ اس کے علاوہ دریائے سندھ، جہلم اور چناب پاکستان کے کنٹرول میں دیا گیا جس کے 80 فیصد پانی پر پاکستان کو حق دیا گیا ہے۔

دونوں ممالک کو دریاؤں کے پانی سے بجلی بنانے کا حق تو حاصل ہے تاہم پانی ذخیرہ کرنے یا بہاؤ کو کم کرنے کا حق حاصل نہیں۔

بھارتی اقدام سندھ طاس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی

دوسری جانب ذرائع کے مطابق بھارت کا یہ مذموم فیصلہ 1960 کے سندھ طاس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے کیونکہ معاہدے کی شق نمبر12۔ (4) کے تحت یہ معاہدہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ملک تحریری طور پر متفق نہ ہوں۔

ذرائع کے مطابق بھارت  نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔

سندھ طاس معاہدے کے علاوہ بھی انٹرنیشنل قانون کے مطابق Upper riparian , lower riparian کے پانی کو نہیں روک سکتا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا۔ جس میں عالمی بینک بھی بطور ثالت شامل ہے۔

معاہدے کی روح سے بھارت یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا جبکہ انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل معاہدے کو معطل کر کے بھارت دیگر معاہدوں کی ضمانت کو مشکوک کر رہا ہے، ہندوستان اس طرح کے نا قابل عمل  اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر کے اپنے اندرونی بے قابو حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • سپر اسٹورز اور سپر  مارکیٹوں میں برانڈڈ اشیا کی قیمتیں مقرر کرنے کا فیصلہ
  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے کے بعد دریائے جہلم اور نیلم کی کیا صورتحال ہے؟
  • مری کو مزید پانی نہیں دیا جائے گا، خیبرپختونخوا یہ فیصلہ کیوں کررہا ہے؟
  • نئی کینال تنازع پر دھرنا، کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
  • گیس سے بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں سے کیپٹو پاور لیوی کی وصولی روکنے کا حکم
  • خیبر پختونخوا مری کو 129 سال سے جاری مفت پانی کی فراہمی کیوں بند کرنے جا رہا ہے؟
  • سندھ طاس معاہدہ معطل: پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع کریں گے، وزیر توانائی
  • سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان بے معنی؛ یہ معاہدہ کبھی جنگوں کے دوران بھی معطل نہیں ہوا
  • کراچی، مختلف علاقوں میں بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے، احتجاج سے ٹریفک معطل
  • کراچی میں اغوا کے بعد قتل ہونے والی 5سالہ بچی سے متعلق ویڈیوز سامنے آگئی