Express News:
2025-09-18@13:02:54 GMT

صحت سب سے بڑی دولت ہے

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

صحت اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی عنایت اور نعمت ہے۔ اس حوالے سے قربان علی سالکؔ کا یہ شعر بہت مشہور ہے۔

تنگ دستی اگر نہ ہو سالکؔ

تندرستی ہزار نعمت ہے

بڑے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کی صحت اچھی ہے۔ سچ پوچھیے تو ایمان کے بعد اچھی صحت سب سے بڑی دولت ہے۔ تازہ آب و ہوا اور آلودگی سے پاک ماحول تندرستی کے لیے لازمی ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ آج کے صنعتی دور میں ماحول کی آلودگی صحت کی خرابی کی بنیادی وجہ ہے۔

بچپن میں ہم نے اپنے بزرگوں کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا کہ جلد سونا اور صبح سویرے اٹھنا صحت کا ضامن ہے لیکن جو کچھ ہورہا ہے وہ اس کے برعکس ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ صحت کا معیار مسلسل گرتا جا رہا ہے۔ اسپتال اور شفا خانے مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ اس میں سب سے بڑا قصور ہماری عادتوں میں خرابی ہے۔

ہم سادہ اور غذائیت سے بھرپور خوراک پر ذائقہ اور لذت کو ترجیح دیتے ہیں۔ وقت پرکھانے کے بجائے بے وقت کھانا ہمارا معمول بن گیا ہے۔فاسٹ فوڈ کے نام پر ہم الّم غلّم اور الا بلا اور نہ جانے کیا کیا چیزیں کھا رہے ہیں جو ہماری صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں۔ ہمیں اپنا بچپن یاد آرہا ہے جب اشیائے خوردنی خالص ہوا کرتی تھیں لیکن اب ملاوٹ نے بیڑہ غرق کردیا ہے۔ ملاوٹ کرنے والے ملک و قوم کے چھپے ہوئے قاتل ہیں۔ انھوں نے ملاوٹ کے لیے ایسی تراکیب اختیار کی ہوئی ہیں کہ جن کا عام آدمی تصور بھی نہیں کرسکتا۔ اس طریقہ واردات کے بارے میں یہی کہا جاسکتا ہے۔

دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ

تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو

ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے فوڈ کنٹرول اتھارٹی موجود ہے لیکن اس کی حالت بھی وہی ہے جو کرپشن کرنے والوں کی گرفت کرنے والوں کی۔ ہمارے ملک میں اسپتالوں کی حالت ایسی ہے جیسے بھیڑ بھاڑ والا کوئی مال یا بازار۔

خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو اچھے اسپتالوں میں علاج کرانے کے متحمل ہیں۔بدقسمتی اُن لوگوں کی ہے کہ جن کی جیب خالی ہے اور جو سرکاری اسپتالوں کے دھکے کھاتے پھرتے ہیں اور اُن کا کوئی پُرسانِ حال نہیں ہے۔ ایڑھیاں رگڑتے رگڑتے مرجانا اُن کی تقدیر میں لکھا ہوا ہے۔ اُن بیچاروں کی زندگی کیڑوں مکوڑوں سے بھی بدتر ہے۔

ان بیچاروں کو جرمِ غریبی کی سزا ملتی ہے۔پاکستان کی بڑی اور جان لیوا بیماریوں میں ذیابیطس، دل کی بیماریاں اور کینسر سرِفہرست ہیں۔ چین اور بھارت کے بعد ذیابیطس میں مبتلا جوانوں میں پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔ 2021 میں پاکستان میں 60 سال سے کم عمر میں ذیابیطس سے مرنے والے لوگوں کا ریکارڈ سب سے اوپر رہا۔

2022 تک 26.

7% جوان تقریباً 33 ملین ذیابیطس کا شکار ہوئے۔ انٹرنیشنل ڈائبیٹیز فیڈیریشن (آئی ڈی ایف) نے یہ تنبیہ کی ہے کہ اگر بروقت احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو یہ تعداد بڑھ کر 2045 تک 62 ملین تک پہنچ سکتی ہے۔پاکستان میں ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیچھے بہت سے عوامل ہیں جن میں روایتی غذا سے اجتناب، میٹھے کھانے، غیر صحت مند نقصان دہ چکنائی سے بھرپور کھانے کی عادات، ورزش نہ کرنا، سست طرزِ زندگی اور محدود تفریحی مقامات شامل ہیں۔

ہم اِس رجحان کو صحت مند غذا (جس میں سبزیوں اور پھلوں کا استعمال)، باقاعدہ ورزش، 7 سے 8 گھنٹے کی نیند، دباؤ کی دیکھ بھال، وقت پر دوا لینے اور اپنے معالج کے پاس معمول کے مطابق جانے کے ذریعے روک سکتے ہیں۔

عارضہ قلب پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے جس کی شدت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اموات کی شرح مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ اچانک حرکتِ قلب بند ہوجانے کے واقعات اب تشویش ناک حد تک عام ہوچکے ہیں۔ WHO کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں 240,720 پاکستانی کورونری دل کی بیماری میں مبتلا ہو کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

عارضہ قلب میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں پاکستان پوری دنیا میں 30 ویں نمبر پر ہے، اگر وزارتِ صحت نے اِس سلسلے میں فوری اور بروقت حفاظتی اقدامات نہ لیے تو یہ رجحان بد سے بدتر ہوجائے گا۔غیر صحت مند غذا، سستی اور کاہلی، تمباکو اور شراب کا استعمال، بلند فشارِ خون اور ذہنی دباؤ اور تناؤ عارضہ قلب کی بیماری کی سب سے اہم وجوہات ہیں۔

اِس بیماری سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان بنیادی چیزوں کا خیال رکھیں۔ صحت مند طرزِ زندگی کے لیے باقاعدگی سے ورزش کریں، وزن کو قابو میں رکھیں، کولیسٹرول کو قابو میں رکھیں، متوازن غذا کھائیں جو کہ پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور ہو اور سگریٹ نوشی اور شراب نوشی کو تَرک کردیں۔ سرطان پاکستان میں ایک اور اہم عوامی صحت کا مسئلہ بن گیا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ماں کے خلاف شکایت کرنے والے بیٹے کو معافی مانگنے کی ہدایت، صارفین کا ڈی پی او غلام محی الدین کے لیے انعام کا مطالبہ

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) غلام محی الدین کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کے پاس ایک شخص اپنی ماں کی شکایت لے کر پہنچا تو انہوں نے بات سنے بغیر ہی کہا کہ جاؤ جاکر ماں سےمعافی مانگو چاہے سال، 2 سال یا 10 سال لگ جائیں جب تک وہ راضی نہ ہوجائے اس سے معافی مانگتے رہو، تمہاری شکایت کا اور کوئی حل نہیں ہےمیرے پاس۔

ایک بدبخت بندہ اپنی والدہ کے خلاف درخواست لے کر ایا
ڈی پی او احمد محی الدین نے بھگا دیا۔ pic.twitter.com/BclOIl3FJU

— صحرانورد (@Aadiiroy2) September 15, 2025

ڈی پی او کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے ان کے اس اقدام کو سراہا گیا اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیا گیا کہ ڈی پی او صاحب کو کسی بہترین انعام سے نوازا جائے۔

"جاؤ جاکر ماں سےمعافی مانگو، سال، دو سال، دس سال، جب تک وہ راضی نہ ہوجائے، تمہاری شکایت کا اور کوئی حل نہیں ہےمیرے پاس."

مریم صاحبہ !
ان DPO صاحب کو کسی بہترین ایوارڈ سےنوازیں. کیا تربیت ہے ماشاء اللّہ.
دل خوش کردیا.♥️????@MaryamNSharif@OfficialDPRPP pic.twitter.com/ddpPwe7ol1

— Kamran Ahsan (@KamranA42766683) September 16, 2025

سالار سکندر نے لکھا کہ اس ڈی پی او کو آئی جی پنجاب بنایا جائے۔

اس ڈی پی او کو آئی جی پنجاب بنایا جائے

— Salar _ Sikandar (@shahidmemon20) September 16, 2025

اطہر سلیم نے سوال کیا کہ ایک شخص اپنی والدہ کے خلاف شکایت لے کر آیا تو ڈی پی او نے بھگا دیا کیا انہوں نے یہ ٹھیک کیا یا غلط؟

ایک بندہ اپنی ماں کی شکایت لے کے آیا تو ڈی پی او چکوال غلام محی الدین صاحب نے بھگا دیا..!
صحیح کیا یا غلط..؟ pic.twitter.com/PxK4pmfrbq

— Ather Salem® (@Atharsaleem01) September 16, 2025

جہاں کئی صارفین ڈی پی او کے اس اقدام کی تعریف کرتے نظر آئے وہیں چند صارفین نے سوال اٹھائے کہ سائل کی بات کو سنا جانا چاہیے تھا چاہے شکایت کسی کے بھی خلاف کیوں نہ ہو، ڈی پی او نے بات نہ سن کر انتہائی غلط مثال قائم کی ہے۔

ایک ایکس صارف نے کہا کہ انصاف کرتے وقت کوئی رشتہ نہیں دیکھا جاتا افسر کو چاہیے تھا کہ پہلے اس شخص کی بات سنتا۔

انصاف کرتے وقت کوئی رشتہ نہیں دیکھا جاتا اس افسر صاحب کو چاہیے تھا کہ پہلے اس کی بات سنتا۔

— Tasleem Sahu (@Madmax_sahu) September 17, 2025

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈی پی او ڈی پی او غلام محی الدین ویڈیو وائرل

متعلقہ مضامین

  • متنازع شو پر عائشہ عمر کی وضاحت سامنے آگئی
  • شوگر کے مریضوں کے لیے مورنگا (سہانجنا) کے 6 حیرت انگیز فوائد
  • ماں کے خلاف شکایت کرنے والے بیٹے کو معافی مانگنے کی ہدایت، صارفین کا ڈی پی او غلام محی الدین کے لیے انعام کا مطالبہ
  • سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
  • 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا
  • دولت مشترکہ نے پاکستانی الیکشن میں دھاندلی چھپائی،برطانوی اخبار
  • دولت مشترکہ کا پاکستان میں 2024کے عام انتخابات پر حتمی رپورٹ سے متعلق بیان
  • دولت مشترکہ کا پاکستان میں 2024 کےعام انتخابات پر حتمی رپورٹ سے متعلق بیان
  • جنگی جرائم پر اسرائیل کو کوئی رعایت نہں دی جائے؛ قطراجلاس میں مسلم ممالک کا مطالبہ
  • آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟