سب انسپکٹر کی ڈاکو کے ساتھ مل کر ڈکیتی کی واردات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
لاہور:
پولیس نے ڈاکو علی رضا کو گرفتار کر کے اس سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر سب انسپکٹر عمار کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
دونوں ملزمان نے مل کر شاہدرہ کے علاقے میں ڈکیتی کی واردات کی تھی جس کی تفتیش کے دوران پولیس نے اہم شواہد حاصل کیے۔
پولیس ٹیم نے ڈکیتی کی واردات کے حوالے سے تحقیقات شروع کیں اور 8 کلومیٹر کے علاقے میں 2500 کیمروں کو چیک کیا۔
کیمروں کی چیکنگ کے بعد پولیس کو شاہدرہ کے علاقے لاجپت روڈ پر پہنچ کر ڈاکو علی رضا کی شناخت ہوئی، جس کے بعد اسے گرفتار کیا گیا۔
دوران تفتیش علی رضا نے انکشاف کیا کہ اس کے ساتھ واردات کرنے والا دوسرا ملزم سب انسپکٹر عمار ہے جو پولیس میں ملازمت کے دوران ڈاکوؤں کے ساتھ مل کر وارداتوں میں ملوث تھا۔
علی رضا نے پولیس کو بتایا کہ عمار نے اسے کراچی اور پھر عراق جانے کا مشورہ دیا تھا اور اپنے موبائل نمبر اور سم کو تبدیل کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔
پولیس افسران نے علی رضا کی عمار کو کی گئی کال کو سن لیا، جس میں علی رضا نے عمار کو ڈکیتی کے حوالے سے مزید معلومات لینے کے لیے تھانہ شاہدرہ آنے کا کہا۔ اس کال کے بعد پولیس نے فوری طور پر عمار کو گرفتار کر لیا۔
دونوں ملزمان کو سی سی ڈی (کریم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ) کے حوالے کر دیا گیا ہے اور ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سندھ ضلع شکارپور میں ڈاکو راج کیخلاف آپریشن میں زخمی اہلکاروں کیلئے دعاگو ہیں، علامہ شبیر حسن میثمی
اپنے ایک بیان میں ایس یو سی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ جناب مشتاق میمن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسی پائیدار حکمت عملی اور جدید طریقوں سے آپریشنز انجام دیئے جائیں، جس سے پولیس کے اہلکاروں کی جانیں اور عوام کے جان و مال کا تحفظ ممکن ہو۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے سندھ کے اندر امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئے روز دن دہاڑے ڈاکوؤں کا شہریوں سے لوٹ مار کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، جس سے سندھ کی عوام شدید مشکلات کا شکار ہے، حکومت کی طرف سے کوئی اقدامات بظاہر نظر نہیں آرہے ہیں، جن سے ڈاکو راج کا خاتمہ ممکن ہو۔ اس سلسلے میں ضلع شکارپور کے اندر تاجروں کی لوٹ مار کے واقعات کے خلاف ایک آپریشن کیا گیا، مچھر قبرستان شکارپور سٹی میں، جس کے نتیجے میں ڈاکوؤں کی اندھا دھند فائرنگ سے ڈی ایس پی سٹی محترمہ پارس بکھرانی اور ڈی ایس پی گڑھی یاسین، ظھور سومرو و دیگر پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے۔
شہریوں کے تحفظ کی خاطر پولیس کے اس اقدام اور بہادری پر خراج تحسین بھی پیش کرتے ہیں، لیکن اس قسم کے واقعات کے خلاف بھرپور کارروائیاں عمل میں لائی جائیں اور سندھ کے عوام کی پریشانیوں کو خاتمہ کیا جائے. سندھ میں امن و امان کی صورتحال ایک چیلنج بن چکی ہے، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، آئی جی سندھ جناب مشتاق میمن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسی پائیدار حکمت عملی اور جدید طریقوں سے آپریشنز انجام دیئے جائیں، جس سے پولیس کے اہلکاروں کی جانیں اور عوام کے جان و مال کا تحفظ ممکن ہو۔