رحیم یارخان: دہشتگرد کا علاج کرنے کے الزام میں ڈاکٹرز و عملے سمیت 6 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
رحیم یارخان کے ایک نجی اسپتال میں دہشت گرد کا علاج کرنے کے الزام پر ڈاکٹرز و دیگر طبی عملے سمیت 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق اسپتال کے ڈاکٹرز نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک دہشت گرد فاروق کمانڈر کو زخمی ہونے پر اس کا علاج کیا تھا، ڈاکٹروں نے دہشت گرد کے علاج معالجے اور اسپتال میں داخلے کا ریکارڈ ظاہر نہیں کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ طبی عملے نے معاملے کی چھان بین کے لیے اسپتال جانے والے پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی بھی کی۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹرز و طبی عملے کے خلاف دہشت گرد کا ریکارڈ چھپانے کے خلاف مقدمہ تھانہ سٹی صادق آباد میں درج کر لیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
جکارتہ کی سات منزلہ عمارت میں ہولناک آگ سے 15 خواتین سمیت 22 افراد ہلاک
جکارتہ: انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں سات منزلہ عمارت میں ہولناک آگ بھڑک اٹھنے سے کم از کم 22 افراد جان کی بازی ہار گئے، جن میں 15 خواتین بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق عمارت کے گراؤنڈ فلور پر ڈرون بیٹری پھٹنے کے بعد آگ لگی جو چند ہی لمحوں میں اوپر کی منزلوں تک پھیل گئی۔
سینٹرل جکارتہ پولیس کے سربراہ سوساتیو پرنومو کونڈرو نے بتایا کہ آگ بھڑکنے کی اصل وجوہات جاننے کے لیے فرانزک تحقیقات جاری ہیں اور واقعے کی شفاف تفتیش کی جائے گی۔
عینی شاہدین کے مطابق آگ دوپہر کے وقت شروع ہوئی اور فائر فائٹرز کے پہنچنے تک کئی منزلیں شعلوں کی لپیٹ میں آچکی تھیں۔ جکارتہ فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 100 سے زائد فائر فائٹرز اور 29 فائر ٹرک آگ بجھانے کے عمل میں شریک ہوئے۔
پولیس نے بتایا کہ کئی افراد جھلسنے کے بجائے گھنے دھوئیں میں دم گھٹنے کے باعث ہلاک ہوئے۔ فائر فائٹرز عمارت کو ٹھنڈا کرنے اور مختلف منزلوں سے دھواں صاف کرنے میں مصروف ہیں، جس کے بعد دوبارہ سرچ آپریشن کیا جائے گا۔