حماس نے 3 اسرائیلیوں کے بدلے 90 فلسطینی رہا کرالیے،جذباتی مناظر
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل کی جیلوں میں قید 69 خواتین سمیت 90 فلسطینی رہا کرا لیے، جنگی بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے بعد اہل غزہ نے پہلی رات صہیونی حملوں کے خوف کے بغیر گزاری۔ قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے محکمہ جیل نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے
تحت 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جاچکا ہے۔الجزیرہ عربی کی رپورٹ کے مطابق بسیں 90 فلسطینی قیدیوں کو لے کر اسرائیل کی اوفر ملٹری جیل سے روانہ ہوئیں۔رہا ہونے والی فلسطینی خاتون صحافی کی ننھی بیٹی سے ملاقات کے جذباتی مناظر نے سب کو رْلا دیا۔غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں سے گزشتہ شب 90 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کیا گیا جن میں فلسطینی صحافی رولا حسنین بھی شامل ہیں۔رولا حسنین جب قیدیوں کی بس سے اتریں تو ان کی ڈیڑھ سالہ بیٹی ایلیا اپنی والدہ سے ملاقات کی منتظر تھی، ماں اور بیٹی کی ملاقات کے جذباتی مناظر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں۔رولا حسنین کو اسرائیلی فوج نے مارچ 2024 میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم سے گرفتار کیا تھا، اس وقت ان کی بیٹی صرف 9 ماہ کی تھی۔رولا حسنین پر سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اشتعال پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اسرائیلی عدالت نے ان کی درخواست ضمانت بھی خارج کردی تھی۔ایک قیدی کے والد نے ’الجزیرہ‘ کو بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے جیل کے باہر اپنے پیاروں کے منتظر فلسطینیوں کی جانب سے خوشی کا اظہار کرنے پر اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا ہے۔الجزیرہ کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے پہلے روز اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے تمام 90 قیدی خواتین اور بچے ہیں۔رہائی پانے والوں میں پوپیولر فرنٹ برائے آزادی فلسطین (پی ایف ایل پی) سے تعلق رکھنے والی معروف فلسطینی سیاستدان خالدہ جرار بھی شامل ہیں جو مغربی کنارے سے تعلق رکھتی ہیں۔ خالدہ جرار کو اس سے قبل بھی اسرائیلی قبضے کے خلاف آواز بلند کرنے پر اسرائیلی حکام کی جانب سے متعدد مواقع پر قید کیا جاچکا ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے جانے والے قیدیوں کے پہلے گروپ میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔علاوہ ازیں اسرائیلی میڈیا کے مطابق گزشتہ شب مغربی کنارے کے شہر طوباس کے قریب طمون کے علاقے میں گشت کرنے والی اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑی کے قریب سڑک کنارے نصب بم کا دھماکا ہوا۔اسرائیلی فوج کے مطابق حملے میں ایک ریزرو فوجی ہلاک ہوا جبکہ فوج کا ایک سینئر افسر زخمی ہوا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رولا حسنین کے مطابق
پڑھیں:
صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری، فلسطینی صحافی خاندان سمیت شہید
الاقصیٰ ریڈیو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج کی وحشیانہ بمباری سے ہمارے ساتھی ابو الحسنین، ان کی اہلیہ اسماء جہاد ابو الحسنین اور ان کی جوان بیٹی سارہ سعید ابو الحسنین سمیت شہید ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں البیضاء روڈ پر قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں الاقصیٰ ریڈیو کے نامہ نگار سینیر صحافی سعید امین ابوحسنین اپنی بیوی بچوں سمیت شہید ہو گئے۔ الاقصیٰ ریڈیو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج کی وحشیانہ بمباری سے ہمارے ساتھی ابو الحسنین، ان کی اہلیہ اسماء جہاد ابو الحسنین اور ان کی جوان بیٹی سارہ سعید ابو الحسنین سمیت شہید ہو گئے۔ ریڈیو کی طرف سے ابو حسنین کی شہادت پر گہرے رنجم و غم اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک منظم قتل عام قرار دیا۔ الاقصیٰ ریڈیو نے بتایا کہ سعید ابوالحسنین تقریباً بیس سال سے میڈیا میں کام کر رہے تھے، اس دوران انہوں نے ساؤنڈ انجینئرنگ اور ریڈیو مکسنگ کے شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے فیلڈ رپورٹنگ کے میدان میں بھی کام کیا۔