غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل کی جیلوں میں قید 69 خواتین سمیت 90 فلسطینی رہا کرا لیے، جنگی بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے بعد اہل غزہ نے پہلی رات صہیونی حملوں کے خوف کے بغیر گزاری۔ قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے محکمہ جیل نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے
تحت 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جاچکا ہے۔الجزیرہ عربی کی رپورٹ کے مطابق بسیں 90 فلسطینی قیدیوں کو لے کر اسرائیل کی اوفر ملٹری جیل سے روانہ ہوئیں۔رہا ہونے والی فلسطینی خاتون صحافی کی ننھی بیٹی سے ملاقات کے جذباتی مناظر نے سب کو رْلا دیا۔غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں سے گزشتہ شب 90 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کیا گیا جن میں فلسطینی صحافی رولا حسنین بھی شامل ہیں۔رولا حسنین جب قیدیوں کی بس سے اتریں تو ان کی ڈیڑھ سالہ بیٹی ایلیا اپنی والدہ سے ملاقات کی منتظر تھی، ماں اور بیٹی کی ملاقات کے جذباتی مناظر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں۔رولا حسنین کو اسرائیلی فوج نے مارچ 2024 میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم سے گرفتار کیا تھا، اس وقت ان کی بیٹی صرف 9 ماہ کی تھی۔رولا حسنین پر سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اشتعال پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اسرائیلی عدالت نے ان کی درخواست ضمانت بھی خارج کردی تھی۔ایک قیدی کے والد نے ’الجزیرہ‘ کو بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے جیل کے باہر اپنے پیاروں کے منتظر فلسطینیوں کی جانب سے خوشی کا اظہار کرنے پر اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا ہے۔الجزیرہ کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے پہلے روز اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے تمام 90 قیدی خواتین اور بچے ہیں۔رہائی پانے والوں میں پوپیولر فرنٹ برائے آزادی فلسطین (پی ایف ایل پی) سے تعلق رکھنے والی معروف فلسطینی سیاستدان خالدہ جرار بھی شامل ہیں جو مغربی کنارے سے تعلق رکھتی ہیں۔ خالدہ جرار کو اس سے قبل بھی اسرائیلی قبضے کے خلاف آواز بلند کرنے پر اسرائیلی حکام کی جانب سے متعدد مواقع پر قید کیا جاچکا ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے جانے والے قیدیوں کے پہلے گروپ میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔علاوہ ازیں اسرائیلی میڈیا کے مطابق گزشتہ شب مغربی کنارے کے شہر طوباس کے قریب طمون کے علاقے میں گشت کرنے والی اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑی کے قریب سڑک کنارے نصب بم کا دھماکا ہوا۔اسرائیلی فوج کے مطابق حملے میں ایک ریزرو فوجی ہلاک ہوا جبکہ فوج کا ایک سینئر افسر زخمی ہوا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رولا حسنین کے مطابق

پڑھیں:

اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنماؤں پر مزید حملوں کی دھمکی دے دی۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے دوحا میں حماس قیادت پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا حماس قیادت کہیں بھی ہو اسے نشانہ بنانے کا امکان مسترد نہیں کرسکتے۔ یہ بات انہوں نے تل ابیب میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ملاقات کے بعد مشترکا پریس کانفرنس کے دوران کہی۔

نیتن یاہو نے کہا کہ دونوں ممالک کے تحفظ کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر بھرپور قوت سے کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کو امریکا کا بہترین اتحادی قرار دے دیا اور دہشت گردی کے مقابلے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری ہیں اور صبح سے اب تک مزید 30 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • برطانوی اداکار نے جذباتی انداز میں فلسطین کیلئے نظم پڑھی، تقریب کے شرکا رو پڑے
  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • اسرائیلی وزیراعظم کا قطر پر حملے کا دفاع‘قطرحماس کو مالی مددفراہم کرتا ہے. نیتن یاہوکا الزام
  • غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر انسانی حقوق کونسل کا اجلاس آج طلب
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
  • اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی
  • حماس کو عسکری اور سیاسی شکست نہیں دی جاسکتی: اسرائیلی آرمی چیف