اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کے ابتدائی بیانات ریکارڈ کرلیے گئے، اسمگلروں نے تاوان دینے والوں کو چھوڑ دیا اور نہ دینے والوں کو ہتھوڑے مار کر سمندر میں پھینک دیا۔ذرائع کے مطابق یہ بیانات پاکستان سے گئی 4 رکنی ٹیم نے ریکارڈ کیے جس میں متاثرین نے بتایا کہ مراکش میں کشتی ڈوبی نہیں بلکہ قتل عام ہوا، انسانی اسمگلروں نے کشتی کھلے سمندر میں جان بوجھ کر کئی دن روکے رکھی اور تاوان مانگا، تاوان دینے والے لوگوں کو چھوڑ دیا گیا اور نہ دینے پر بہت سے مسافروں کو اہتھوڑے مارکر زخمی کیا اور
سمندرمیں پھینک دیا۔ ذرائع کے مطابق متاثرہ پاکستانیوں نے اپنے بیان میں بتایا کہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ سرد موسم اور تشدد کے باعث ہلاک ہوئے، کشتی میں موجود افراد کو کھانے پینے کی قلت کا بھی سامنا تھا، کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی، اس ریکٹ میں سنیگال، موریطانیہ اور مراکش کے اسمگلر شامل ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کی 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم اس وقت مراکش میں موجود ہے، ٹیم میں ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر نارتھ ایف آئی اے، وزارت خارجہ اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔علاوہ ازیں کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 2 بھائیوں کی جانب سے اسپین جانے کے لیے ایجنٹوں کو 80 لاکھ روپے کی خطیر رقم دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ مراکش کشتی واقعے میں گوجرانوالہ کے نواحی گاؤں بھٹی بھنگو کے ایک ہی گھر کے 2نوجوان بھی لقمہ اجل بن گئے جنہوں نے اسپین جانے کے لیے ایجنٹوں کو 80 لاکھ روپے دیے تھے۔جاں بحق نوجوانوں کے والد کا کہنا ہے کہ 21 سالہ شہریار اور 22 سالہ افتخار 4 ماہ قبل اسپین جانے کے لیے گھر سے نکلے تھے جبکہ قانونی طریقے سے اسپین جانے کے لییایجنٹوں کو 80 لاکھ روپے دیے تھے، والد کے مطابق ایجنٹ طارق، فائزہ اور عامر گورایہ نے پیسے وصول کیے۔ متوفین کے والد کے مطابق اسپین کے قریب کشتی حادثہ میں شہریار اور افتخار بھی جاں بحق ہوگئے ہیں، کشتی حادثے میں بچ جانے والوں نے تصاویرسے ہمیں تصدیق کی۔ جاں بحق نوجوانوں کے والد نے وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب سے مدد کی اپیل کی ہے۔ مزید برآں وزارت خارجہ اور مراکش میں پاکستانی سفارت خانے نے کشتی حادثے میں ایک اور پاکستانی کے بچ جانے کی تصدیق کردی،بچ جانے والے پاکستانیوں کی تصدیق شدہ تعداد 22 ہو گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق تصدیق شدہ معلومات کی بنیاد پر، ایک اور پاکستانی شہری ڈخلا، مراکش کے قریب کشتی کے سانحے میں زندہ بچ جانے والوں میں شامل ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق زندہ بچ جانے والے پاکستانی کا نام محمد عدیل ولد محمد رشید اور کا شناختی کرڈ نمبر نمبر7-0822424-35404 ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کشتی حادثے میں والے پاکستانی اسپین جانے کے مراکش میں کے مطابق

پڑھیں:

غزہ میں خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور، اقوام متحدہ کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ: اقوام متحدہ نے  کہاہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور فوجی کارروائیوں کے باعث خواتین کو سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق  اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے مطابق غزہ میں صحت کی سہولیات کے خاتمے کے نتیجے میں ہزاروں حاملہ خواتین بے سہارا ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت غزہ کی خواتین کو ڈاکٹروں، اسپتالوں اور صاف پانی کے بغیر سڑکوں پر زچگی کرنے پر مجبور کر رہی ہے، تقریباً 23 ہزار خواتین کو طبی سہولت میسر نہیں، جبکہ ہر ہفتے 15 کے قریب بچے بغیر کسی طبی مدد کے پیدا ہورہے ہیں۔

دوجارک نے خبردار کیا کہ زمینی صورتحال ہر گزرتے لمحے کے ساتھ مزید بگڑ رہی ہے، اور فریقین کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں، اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ کے شہریوں کو 48 گھنٹوں میں شہر چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صلاح الدین روڈ کے ذریعے جنوب منتقل ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں شہری بمباری کے دوران نقل مکانی پر مجبور ہیں، سڑکیں بھری ہوئی ہیں، لوگ بھوکے ہیں اور بچے شدید صدمے کا شکار ہیں، صرف دو دن میں تقریباً 40 ہزار افراد جنوبی غزہ منتقل ہوئے، جبکہ اگست کے وسط سے اب تک 2 لاکھ افراد نقل مکانی کرچکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی غزہ میں بے گھر ہونے والے یتیم، زخمی اور جدا ہونے والے بچوں کی مدد کے لیے تین مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

 دوجارک نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 80 طبی مراکز اور بنیادی صحت کے یونٹس متاثر ہوچکے ہیں، جن میں سے 65 مکمل طور پر بند ہیں۔

انہوں نے اسرائیل پر امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے کا بھی الزام عائد کیا اور بتایا کہ دو امدادی قافلوں کو سرحد سے کھانے کا سامان جمع کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعض امدادی مشنوں کو آگے بڑھنے کی اجازت ملی لیکن زمینی سطح پر انہیں بھی رکاوٹوں کا سامنا رہا، جبکہ زیکم کراسنگ مسلسل پانچویں روز بند رہا۔

واضح ر ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں، عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گزشتہ سال محروم رہ جانے والے عازمین حج کی رجسٹریشن کا آج آخری روز
  • لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
  • غزہ میں خواتین سڑکوں پر بچوں کو جنم دینے پر مجبور، اقوام متحدہ کا انکشاف
  • پاکستان سے عراق جانے والے مرد زائرین پر سخت شرائط عائد
  • عراق جانیوالے زائرین کیلئے بغداد نے ویزہ پالیسی بدل دی
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • کراچی، 11 سالہ بچی کی پراسرار ہلاکت، گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کا انکشاف
  • پشاور، جعلی ویزے پر جانے والے دو مسافر زیر حراست، نشاندہی پر تین ایجنٹس گرفتار
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید