Jasarat News:
2025-07-26@07:11:11 GMT

آزاد ہو یا مقبوضہ کشمیر… کشمیر ہے

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

آزاد ہو یا مقبوضہ کشمیر… کشمیر ہے

بھارتی حکومت اور فوج کے سربراہ کشمیر میں آزادی کے لیے سرگرم کشمیری مجاہدین سے پریشان ہیں، کشمیر میں لاکھوں فوجیوں کو تعینات کرنے بعد بھی اب وہاں اضافی افواج تعینات کرنے کی ضرورت اس بات کا ثبوت ہے۔ اگرچہ بھارت کے وزیرداخلہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم نے آرٹیکل 370 کو ہٹا کر جموں و کشمیر سے دہشت گردی کو ختم کیا۔ لیکن سچ یہ ہے کہ کشمیر میں ہندو اکثریتی علاقوں میں بھی مسلح حملوں کے بعد بھارتی سیکورٹی ادارے تشویش میں مبتلا ہیں۔ اسی جھینپ کو مٹانے کے لیے بھارتی آرمی چیف یہ کہہ رہے ہیں کہ مقبوضہ بھارتی قابض کشمیر میں 80 فی صد عسکریت پسندوں کا تعلق پاکستان سے ہے۔ بھارتی وزیر دفاع آزاد کشمیر کو بھارت کا حصہ ہونے کی بات کرتے ہیں۔ کشمیر آزاد ہو یا مقبوضہ کشمیر… کشمیر ہی ہے۔ ان کی زبان، رہن سہن تمدن ایک ہے۔ انہیں کسی طرح بھی غیر ملکی دہشت گرد نہیں کہا جاسکتا۔ دراصل اس طرح کے بیانات کے ذریعے بھارتی حکومت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانے کے لیے دے رہی ہے۔ اپنے آمرانہ ہتھکنڈے اختیار کرکے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دبانے کے لیے اختیار کررہی ہے۔ جسے بھارتی حکومت امن کہہ رہی ہے وہ لوگوں کی خاموشی ہے جس کے لیے انہیں ڈرایا دھمکایا جاتا ہے جب کشمیری عسکریت پسند بھارتی افواج کو نشانہ بناتے ہیں وہاں کے لوگوں پر پکڑ دھکڑ اور تشدد کیا جاتا ہے۔ کسی ایک جگہ بھی ایسا ہو تو درجنوں شہریوں کو پوچھ گچھ کے لیے فوجی کیمپوں میں طلب کیا جاتا ہے۔

نومبر میں چہاس کے علاقے کے عینی شاہدین کے مطابق بلائے گئے سبھی قیدی نیم مردہ حالت میں کیمپ سے باہر پھینکے گئے جن کے جسموں پر مارپیٹ کے نشانات تھے۔ بعد میں انہیں چار پائیوں پر ڈال کر اسپتال پہنچایا گیا۔ گائوں کے لوگوں کو فوج کے افسر کی طرف سے منہ بند رکھنے کا کہا گیا۔ چند ماہ پہلے پیر پنجال کے علاقے ضلع پونچھ میں ایسی ہی حراست کے دوران کئی عام شہریوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ کشمیری عوام جانتے ہیں تنقید اور احتجاج پر فوراً گرفتاری عمل میں آجاتی ہے۔ شہری پی ایس اے قانون (پبلک سیفٹی ایکٹ) اور دیگر قوانین جو کشمیری عوام کے خلاف استعمال کیسے جاتے ہیں ان سے خوفزدہ ہیں کیوں کہ جو ایک دفعہ اس کے تحت پھنس جاتا ہے اس کے لیے جیل سے باہر آنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ان قوانین کے ذریعے کسی بھی ملزم کو برسوں مقدمہ چلائے بغیر جیل میں رکھا جاسکتا ہے۔

یو اے پی اے کی دفعات اتنی پیچیدہ ہیں کہ کسی ملزم کو ضمانت ملنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ لہٰذا ان کے خوف سے لوگ بات ہی نہیں کرتے اگر کوئی صحافی اُن سے ان کی رائے پوچھتا ہے تو وہ کچھ بھی بولنے سے کتراتے ہیں۔ پھر صحافیوں کی زبان بند کروانے کے لیے ان کو گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، ان کے گھروں میں چھاپے مارے جاتے ہیں، لوگ مقدمات اور گرفتاری کے خوف سے کوئی بات لکھنے اور بولنے سے ڈرتے ہیں ایسے میں کون احتجاج کرنے کی ہمت کرے۔ لوگ خاموش ہیں، کشمیر میں صورت حال نہ پرامن نہ نارمل ہے۔ ہر سڑک پر ہر جگہ فوج موجود ہے، کشمیری رہنما یا تو جیل میں ہیں یا جیل ہی میں بیماری کی حالت میں ربّ سے جاملے ہیں۔ شبیر شاہ، آفتاب شاہ، الطاف شاہ، یٰسین ملک، محمد اشرف خان کتنے ہی کشمیری رہنما ہیں جو جیل میں برسوں قید رہے اور آج تک قید ہیں۔ میر واعظ عمر فاروق نظر بند ہیں، آج اگر کشمیر کے لوگ خاموش ہیں تو اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ ان کے دل غلامی پر راضی ہوگئے ہیں۔ کشمیریوں کو آزادی ضرور حاصل ہوگی یہ اُن کے ایمان کا حصہ ہے، ان کا حق خودارادیت کوئی نہیں چھین سکتا۔ اقوام متحدہ نے 5 جنوری 1949ء کو کشمیریوں کا یہ حق تسلیم کیا تھا، کشمیر کی آزادی کا سورج پوری آب و تاب سے طلوع ہو کر رہے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جاتا ہے جیل میں کے لیے ہیں کہ

پڑھیں:

لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید

لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز

لندن (آئی پی ایس) لندن میں برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے اہم اجلاس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تفصیلی بحث کے دوران اجلاس میں اراکین نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور آبی بحران پر برطانیہ سے مؤثر سفارتی کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر لارڈ قربان حسین نے اپنے خطاب میں کشمیر میں بھارتی مظالم، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کا سب سے پرانا تنازع اور پاک بھارت کشیدگی کی بنیاد ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری زدہ علاقہ بن چکا ہے۔

لارڈ قربان حسین نے نشاندہی کی کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجی اور نیم فوجی اہلکار تعینات ہیں جنہیں آرمڈ فورسز (اسپیشل پاورز) ایکٹ کے تحت مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔ ایمنسٹی اور دیگر عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق بھارتی مظالم سے اب تک ایک لاکھ کشمیری قتل ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی اور لاپتہ ہیں، اور ہزاروں کشمیری بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید ہیں، جس پر عالمی انسانی حقوق تنظیمیں شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج غیر قانونی حراستوں، تشدد، ماورائے عدالت قتل، اجتماعی زیادتیوں، جعلی مقابلوں اور جبری گمشدگیوں جیسے سنگین جرائم میں براہِ راست ملوث ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں اب تک 3,000 سے زائد اجتماعی قبریں دریافت ہو چکی ہیں، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی عکاسی کرتی ہیں۔

لارڈ قربان حسین نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ پاک بھارت تنازع کی شدت نے کئی بین الاقوامی مبصرین کو حیران کر دیا ہے۔ بھارت نے سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان پر الزام لگا کر ’’آپریشن سندور‘‘ شروع کیا جبکہ پاکستان نے الزامات مسترد کرتے ہوئے مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کی۔ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا اور پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کی حدود میں حملے کیے، جس کے بعد صدر ٹرمپ کی ثالثی سے 10 مئی 2025 کو جنگ بندی ہوئی۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان کر کے خطے کو دوبارہ کشیدگی کی طرف دھکیل دیا ہے اور اس تنازع کے باعث دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک قدم ہے، اور برطانیہ کو چاہیے کہ سندھ طاس معاہدے کی بحالی میں مثبت کردار ادا کرے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور یورپی یونین نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، اپوزیشن کا شرکت سے انکار جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ ترکیہ، بین الاقوامی دفاعی صنعتی نمائش میں شرکت لانگ مارچ توڑپھوڑ کیس، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری سلامتی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر یقینی بنائے، مسئلہ فلسطین کے حل میں کردار ادا کرے، اسحاق ڈار پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
  • لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید