اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت اور انڈی پنڈنٹ پاور کمپنیوں کی جانب سے تصفیوں کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ حکومت کے ساتھ ایک اور آئی پی پی نے سیٹلمنٹ ایگریمنٹ کے تحت پاور معاہدہ ختم کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق میسرز روش پاکستان پاور لمیٹڈ نے حکومت سے پاور پرچیز معاہدہ ختم کرنے کی اطلاع سے پاکستان سٹاک ایکس چینج کی انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے۔ حکومت اور صدر پاکستان کی فراہم کردہ گارنٹی پر کمپنی نے معاہدہ ختم کیا ہے۔ ادھر وفاقی حکومت نے بجلی کی نئی مارکیٹ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت بجلی کی خرید و فروخت کا نظام شروع کیا جائے گا۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت ہوا۔ سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ حکومت بجلی کی مارکیٹ متعارف کروائے گی۔ اس نظام کے تحت بجلی کی خرید و فروخت کا نظام شروع کیا جائے گا، اس نظام کا اطلاق رواں سال شروع کیا جائے گا۔ سیکرٹری پاور نے کہا کہ اس وقت سارے الیکٹرون سی پی پی اے خریدتا ہے جس کو پھر ڈسکوز کو فروخت کیا جاتا ہے، اس طریقہ کار سے مسائل جنم لیتے ہیں، این ٹی ڈی سی اور سی پی پی اے کو ملا کر آئی ایس ایم او کا ادارہ قائم کیا جائے گا، آئی ایس ایم او کا ادارہ ایک ریگولیٹر کے طور پر کام کرے گا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ این ٹی ڈی سی کو گزشتہ کئی سالوں سے بغیر مستقل سربراہ کے چلایا گیا ہے، ادارے کو کبھی منصوبہ بندی اور منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے اختیار ہی نہیں دیا گیا، اب ہم کیسے یقین کریں کہ آپ کہ اقدامات سے اب بہتری آئے گی۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ واپڈا کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کا کیا فائدہ ہوا۔ سیکرٹری پاور نے بتایا کہ میں تو خود اس منسٹری میں نیا آیا ہوں، سیکرٹری پاور نے کہا کہ این ٹی ڈی سی بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر فیاض چوہدری کو لگایا گیا ہے، تمام تنظیم نو این ٹی ڈی سی بورڈ کی مشاورت سے کی جا رہی ہے۔  سیکرٹری پاور نے کہا کہ پاور سیکٹر میں آئندہ تمام منصوبے کم سے کم لاگت میں بنیں گے، اب ہم دس دس سال کی منصوبہ بندی کے ساتھ چل رہے ہیں، کسی بھی منصوبے کی اضافی لاگت بجلی صارفین سے نہیں لی جائے گی، کسی بھی منصوبے کی اضافی لاگت وفاق اور صوبے برداشت کریں گے۔ سیکرٹری پاور نے کہا کہ ہم پورے نظام پر کام کر رہے ہیں، ہم سارے ایشوز کو دیکھ رہے ہیں کہ کیوں لوگ سسٹم سے نکل رہے ہیں، امید ہے کہ اس سال جون تک بجلی ٹیرف میں نمایاں کمی کر دی جائے گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ٹی ڈی سی کیا جائے گا معاہدہ ختم بجلی کی رہے ہیں

پڑھیں:

پنشن کٹوتی کے خلاف ریونیو سندھ ایمپلائز کی جدوجہد قابل تحسین ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)) بورڈ آف ریونیو سیکرٹریٹ حیدرآباد میں آل ریونیو سندہ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدراور سندھ ایمپلائز الائنس کمیٹی کے میمبر سید سردار علی شاہ کو پینشن کٹوتی کے سیاہ قانون کے خاتمے۔ بلوچستان کی طرح گروپ انشورنس و بئینول فنڈز ریٹائرڈ منٹ کے وقت ادائیگی۔اور ڈی۔آر۔اے وفاق کی طرز پر دینے کی مسلسل کامیاب جدوجھد کرنے پر ال ریان پی۔ٹی۔الف سٹی پینل حیدرآباد کی رہنماوں شبینا خان۔ ظفر جتوئی۔ فیصل رحیم میمن۔ تفضل آرائین۔ نعیم عباسی۔ عبیداللہ سمون۔ عارف مہر۔ آپا اسما۔ آپا نرگس سمقن اورصائم خان۔ایپکا سندھ امن گروپ کے صوبائی جنرل سیکرٹری شاہد سومرو اوردیگر نے پھولوں کے ہار پہنائے اور مبارکبادپیش کی۔ سید سردار علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے سرکاری ملازمین کی رات دن احتجاجی تحریک چلانے کے بعد سندھ حکومت نے ہمیں بات چیت کیلئے طلب کیا سندھ کے ملازمین کا جائز مطالبات سندھ حکومت کے آگے پیش کیئے اور ہم نے کہا کہ ملازمین کے مطالبات فوری تسلیم کی جائیں تاہم چیف سیکرٹری اور دیگر سیکرٹری لیول کے افسران سے مزاکرات کے بعد اب ملازمین کے مطالبات منظوری کیلئے سندہ کیبنٹ کے اجلاس میں جلد پیش ہونگے اور نوٹیفیکشن نکلے گا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • پنشن کٹوتی کے خلاف ریونیو سندھ ایمپلائز کی جدوجہد قابل تحسین ہے
  • پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کی ذمہ داری پوری کرے: چیف الیکشن کمشنر
  • جنوبی افریقا کیخلاف فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی، پاکستان کی پلیئنگ الیون کیا ہوگی؟
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • پنجاب بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کیلئے اڑھائی ماہ کی مہلت دے دی