ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جوبائیڈن کے 78 صدارتی اقدامات منسوخ کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کے 78صدارتی اقدامات منسوخ کر دیئے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیپٹل حملے میں ملوث 1500 افراد کو معافی دینے کے آرڈر پر دستخط کئے، صدر ٹرمپ نے فیڈرل ملازمین کی بھرتیاں منجمد کرنے کے آرڈر پر دستخط کر دیئے، ٹرمپ نے فیڈرل ملازمین کے لیے گھر سے کام کرنے کے سہولت بھی ختم کر دی۔
پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کے آرڈر پر دستخط کئے اور ساتھ ہی مصنوعی ذہانت پالیسی سے متعلق بائیڈن کا ایگزیکٹو آرڈرمنسوخ کر دیا، صدر ٹرمپ نے بائیڈن کا 2030 تک الیکٹرک کاروں کی فروخت کا ہدف 50 فیصد کرنے کا آرڈر بھی منسوخ کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اظہار رائے کی آزادی اور سنسر شپ ختم کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر بھی منسوخ کر دیئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!