مالی سال 2024-25 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.8 فیصد رہے گی، عالمی بینک
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
عالمی بینک نے رواں مالی سال 2024-25 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 2.8 فیصد رہنے کی پیشگوئی کردی۔ اس سے پہلے آئی ایم ایف پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح 3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کرچکا ہے۔
عالمی بینک کی ’عالمی اقتصادی امکانات رپورٹ 2025‘ میں جون 2024 کے مقابلے میں 0.5 فیصد بہتری ظاہر کی ہے۔ آئی ایم ایف کا 3 فیصد اور حکومت کا 3.
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق اگلے مالی سال پاکستان 3.2 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گا اور پاکستان میں خطے کے مقابلے میں سب سے کم شرح نمو رہنے کی پیش گوئی ہے۔ بھارت میں 6.7 فیصد ، بھوٹان 7.2 فیصد، مالدیپ میں 4.7 فیصد، نیپال 5.1 فیصد، بنگلہ دیش 4.1 فیصد، سری لنکا میں 3.5 فیصد گروتھ متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: کیا اڑان پاکستان منصوبہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجات دلوا سکتا ہے؟
رپورٹ کے مطابق فروری کے انتخابات کے بعد غیر یقینی صورتحال میں کچھ کمی ہوئی ہے۔ 2021 کے بعد 2024 میں پہلی بار مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آئی، اس دوران پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی اضافہ ہوا، اس کی وجہ سخت مالیاتی اور مانیٹری پالیسی پر عمل درآمد ہے۔ معتدل مہنگائی سے کاروبار اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا، پاکستان میں سال 2026 تک فی کس آمدن کمزور رہنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں مزید پیشگوئی کی گئی ہے کہ پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا میں فی کس آمدنی کمزور رہنے کا امکان ہے تاہم پاکستان اور بنگلہ دیش میں قرضوں پر سود کی ادائیگی میں اضافہ ہوگا۔ قرض بلحاظ جی ڈی پی میں بتدریج کمی آنے کا امکان ہے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف قرض پروگرام پر مکمل کاربند رہنا ہوگا۔ پروگرام پر سختی سے عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں معاشی سرگرمیوں پر اثر پڑے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف بھوٹان پاکستان عالمی بینکذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف بھوٹان پاکستان عالمی بینک عالمی بینک ئی ایم ایف جی ڈی پی
پڑھیں:
سندھ طاس معاہدے پر عالمی بینک کی حمایت پر وزیرِاعظم کا اظہارِ تشکر
وزیرِاعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے مؤقف کی اصولی حمایت کرنے پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اعادہ کیا کہ پاکستان بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور علاقائی مسائل کے حل کے لیے بات چیت کے ذریعے کوششیں جاری رکھے گا۔
وزیر اعظم نے جمعرات کو مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان کے لیے عالمی بینک کے علاقائی نائب صدر عثمان دیون سے اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کہی، جس میں دو طرفہ تعاون، ترقیاتی اہداف اور طویل المدتی شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھارتی اقدام غیرقانونی قرار، پاکستان کا خیرمقدم
وزیرِاعظم نے کہا کہ بھارت کی یکطرفہ اور غیر قانونی کارروائیوں کے باعث اہم بین الاقوامی معاہدوں، جیسے کہ سندھ طاس معاہدہ، کو کمزور کرنے کی کوششوں کے تناظر میں پاکستان کے مؤقف کی حمایت قابلِ تحسین ہے۔
انہوں نے عالمی بینک کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری پر دلی تشکر کا اظہار کیا، اور خاص طور پر عالمی بینک کے صدر اجے بانگا اور پاکستان کے سابق کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنحسین کا پاکستان کے لیے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو آگے بڑھانے میں کردار پر شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں: ثالثی عدالت کا فیصلہ پاکستانی مؤقف کی تائید، بھارت یکطرفہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، وزیراعظم
وزیرِاعظم نے کنٹری پارٹنرشپ فریم کے ذریعے توانائی، انسانی وسائل، موسمیاتی تبدیلی اور گورننس اصلاحات کے شعبوں میں ترقیاتی ترجیحات کے لیے عالمی بینک کے تذویراتی کردار کو سراہا، انہوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں کے دوران عالمی بینک کی مدد پر بھی شکریہ ادا کیا، جس سے فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرنے اور بحالی کے اقدامات ممکن ہوئے۔
اس موقع پر عثمان دیون نے پاکستان میں پُرتپاک میزبانی پر وزیرِاعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک پاکستان کے ساتھ اپنی دیرینہ شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے پاکستان کی معاشی بحالی کے عمل کو سراہتے ہوئے مالیاتی استحکام و پائیدار ترقی کی طرف بڑھنے پر حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔
مزید پڑھیں: بھارت کو عالمی عدالت میں سبکی کا سامنا کرنا پڑا، سندھ طاس معاہدے سے نکل نہیں سکتا، وزیراعظم شہباز شریف
انہوں نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت کو ادارہ جاتی اصلاحات، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور جامع معاشی ترقی کے فروغ میں اہم قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسانی وسائل توانائی سندھ طاس معاہدے شہباز شریف عالمی بینک وزیر اعظم