موریطانیہ کشتی حادثہ: چہرے پر ہتھوڑے مارے، 21 پاکستانیوں کو تاوان لے کر زندہ چھوڑا، تحقیقات میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
رباط (ڈیلی پاکستان آن لائن )موریطانیہ میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں تاوان لے کر زندہ چھوڑا گیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق مراکش کشتی حادثے کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے ابتدائی بیان میں خوفناک انکشافات سامنے آگئے ہیں جس میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے تاوان لے کر چھوڑے جانے کا انکشاف کیا۔
انہوں نے بتایا کہ سینیگال، موریطانیہ اور مراکش کے انسانی سمگلرز نے لوگوں پر تشدد کیا، بھوک پیاس سے جاں بحق ہوئے 4 لڑکوں کو سر اور چہرے پر ہتھوڑے سے ضربیں لگائیں اور سمندر میں پھینک دیا۔
وزیراعظم کے حکم پر بھیجی گئی تحقیقاتی کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ انسانی سمگلرز نے کشتی کھلے سمندر میں کھڑی کر دی اور تاوان مانگا جس کے بعد 21 پاکستانیوں کو تاوان لے کر چھوڑ دیا گیا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ کشتی میں موجود افراد کو کھانے پینے کی شدید قلت کا بھی سامنا رہا،کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی جس میں سینیگال، موریطانیہ اور مراکش کے انسانی سمگلرز شامل ہیں جبکہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ تشدد، بھوک پیاس اور سرد موسم کے باعث جاں بحق ہوئے۔
واقعے کا پس منظر:یاد رہے کہ 16 دسمبر کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر سپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مراکش کے لئے ایک حکومتی ٹیم بھیجنے کا حکم دیا تھا جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نارتھ منیر مارتھ، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چودھری اور وزارت خارجہ اور انٹیلی جنس بیورو کے نمائندے شامل ہیں۔
کثیرالجہتی مشق سپیئرز آف وکٹری،پاک فضائیہ کے طیارے سعودی عرب پہنچ گئے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
25 اپریل کو آسمان پر ’مسکراتے چہرے‘ کا حیران کُن نظارہ، کس وقت دیکھا جاسکے گا؟
25 اپریل کو آسمان پر ’مسکراتے چہرے‘ کا حیرت انگیز قدرتی مظہر رونما ہوگا۔
ناسا کے مطابق رواں ہفتے سیارہ زہرہ، زحل، اور چاند 25 اپریل کو طلوع فجر سے پہلے آسمان میں "مسکراتے چہرے" کی شکل اختیار کریں گے۔
یہ نظارہ مقامی وقت کے مطابق صبح 5:30 بجے طلوع آفتاب سے عین قبل مشرقی افق کے قریب واقع ہوگا۔
اس مظہر میں سیارہ زہرہ آسمان میں اونچے مقام پر ہوگا اور اس کے نیچے زحل اور ایک پتلا ہلال جو مثلث کو تھوڑا سا شمال کی طرف مکمل کرے گا۔ تینوں ایک مسکراتے ہوئے چہرے کی طرح ایک بصری اثر پیدا کریں گے۔
یہ جوڑ صاف موسمی حالات میں براہ راست آنکھ کو نظر آئے گا اور اسے دنیا بھر کے بیشتر مقامات سے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
تاہم دیکھنے کا وقت مختصر ہے کیونکہ سورج تقریباً ایک گھنٹے بعد طلوع ہوجائے گا۔
سیارہ عطارد بھی تینوں سے تھوڑا نیچے دکھائی دے سکتا ہے حالانکہ افق پر اس کی کم پوزیشن مقامی حالات کے لحاظ سے اسے تلاش کرنا مشکل بنا سکتی ہے۔
فلکیاتی اصطلاحات میں یہ smiley face اس وقت ہوتا ہے جب آسمانی اشیا آسمان میں ایک دوسرے کے قریب نظر آتی ہیں۔ جب تین اشیاء سیدھ میں آتی ہیں تو اسے ٹرپل کنکشن کے طور پر جانا جاتا ہے جو کہ ایک نسبتاً نایاب اور بصری طور پر حیران کن مظہر ہے۔