Islam Times:
2025-07-24@22:06:07 GMT

سوات میں گھر کی چھت گرنے سے ماں، بیٹا اور بیٹی جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

سوات میں گھر کی چھت گرنے سے ماں، بیٹا اور بیٹی جاں بحق

ابتدائی اطلاعات کے مطابق شالپین شیر خانے میں شیبر نامی شخص کے مکان کے چھت منہدم ہو گئی۔ ملبے تلے دبے افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سوات میں گھر کی چھت گرنے سے ماں، بیٹا اور بیٹی جاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ میں ایک مکان کی چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق شالپین شیر خانے میں شیبر نامی شخص کے مکان کے چھت منہدم ہو گئی۔ ملبے تلے دبے افراد کو نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا، جن کی شناخت شبیر کی اہلیہ، ایک بیٹا عبدالرحمٰن اور بیٹی مروا کے نام سے ہوئی، جو تینوں چھت گرنے کے نتیجے میں دب کر جاں بحق ہوگئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی سوات میں ایک مکان کی چھت گرنے سے متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ یہ واقعہ ضلع سوات میں مٹہ کے علاقے بالاسور میں پیش آیا تھا، جس میں ملبے تلے دب کر پانچ افراد زخمی ہو گئے تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی چھت گرنے سے سوات میں

پڑھیں:

تھک بابوسر میں سیلابی ریلے میں جان دینے والے فہد اسلام کی قربانی کا بیٹا چشم دید گواہ

گلگت بلتستان کے علاقے تھک بابوسر میں پیش آنے والے افسوسناک سانحے میں جان بحق ہونے والے سیاح فہد اسلام کے بیٹے عاصم فہد نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے والد نے اپنی بھابھی اور بھتیجے کو بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان، شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلے کی تباہ کاریاں، 3 سیاح جاں بحق، 15 سے زائد لاپتا

عاصم فہد کا کہنا تھا کہ ہم اسکردو سے واپس آرہے تھے کہ اچانک سیلابی ریلا آیا، ہم نے پہاڑ کے نیچے پناہ لینے کی کوشش کی، اسی دوران چچی مشعال فاطمہ اور 3 سالہ عبدالہادی پانی کی زد میں آگئے، والد نے بغیر سوچے سمجھے ان دونوں کو بچانے کے لیے ریلے میں چھلانگ لگا دی، لیکن وہ خود بھی جان کی بازی ہار گئے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی پکنک منانے اسکردو گئی تھی، واپسی پر تھک بابوسر کے قریب اچانک سیلابی ریلا آیا، جس میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ، ان کے دیور فہد اسلام جاں بحق ہوگئے، جبکہ ڈاکٹر مشعال کا بیٹا عبدالہادی اب تک لاپتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسکردو دیوسائی روڈ کھول دی گئی: پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 200 سے زائد سیاح ریسکیو، بابوسر روڈ پر ایمرجنسی نافذ

حادثے کے بعد لاشیں مقامی اسپتال منتقل کی گئیں، جہاں سہولیات کی کمی کے باعث مسائل کا سامنا ہے۔ فیملی ممبر ڈاکٹر حفیظ اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اسپتال میں 2 روز سے بجلی نہیں، جس کے باعث لاشوں کو برف کے بلاکس سے محفوظ رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر لاشوں کی لودھراں منتقلی کا بندوبست کیا جائے تاکہ تدفین کی جاسکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسکردو تھک بابوسر

متعلقہ مضامین

  • ڈیگاری قتل کیس میں نیا موڑ، بیٹی کے قتل کو جائز قرار دینے والی ماں گرفتار
  • سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا
  • تھک بابوسر میں سیلابی ریلے میں جان دینے والے فہد اسلام کی قربانی کا بیٹا چشم دید گواہ
  • حمیرا اصغر کے خلاف کرایہ داری کیس کی تفصیلات سامنے آگئیں، کتنے لاکھ روپے واجب الادا تھے؟
  • سوات: مدرسے میں بچے کی ہلاکت، مزید طلبہ پر تشدد کا انکشاف، 9 افراد گرفتار
  • حمیرا کا مالک مکان سے کیا تنازع تھا، واجبات کتنے تھے؟ حیران کن انکشافات
  • اسلام آباد : کارسوارباپ بیٹی برساتی ریلے میں بہہ گئے
  • حمیرا اصغر کی موت کی وجہ کرائے کا تنازعہ تو نہیں؟ نئی دستاویزات منظرعام پر آگئیں
  • وزیر اعظم کا بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس
  • کراچی میں درجنوں عمارتیں خستہ حال ہیں، سندھ حکومت صرف تماشائی بنی ہوئی ہے، ارشد وہرہ