مالی سال 2024-25 کی پہلی ششماہی میں ٹیکسٹائل کی برآمد میں 9.6 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 جنوری ۔2025 )جولائی تا دسمبر مالی سال 2024-25کی پہلی ششماہی میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں 9.67 فیصد اضافہ ہوا ہے ادارہ شماریات پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ٹیکسٹائل برآمدات میں اگست میں 13 فیصد، ستمبر میں 17.92 فیصد، اکتوبر میں 13.
(جاری ہے)
تجارتی ماہرین کے مطابق رواں مالی سال میں سخت ٹیکس اقدامات کے نفاذ کی وجہ سے اس شعبے کو علاقائی حریفوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے سخت جدوجہد کرنا پڑے گی تاہم بنگلہ دیش سے رسد میں خلل نے پاکستانی ملبوسات کی طلب میں بھی اضافہ کیا ہے. ٹیکسٹائل کمپنیوں کے مطابق ڈھانچہ جاتی مسائل کی وجہ سے 25 ارب ڈالر کی صلاحیت کے باوجود ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات گزشتہ 2 سالوں سے مستحکم ہیں جولائی تا دسمبر مالی سال 25-2024 کے دوران ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات 9.67 فیصد اضافے کے ساتھ 9.08 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 8.28 ارب ڈالر تھیں حکومت نے 25-2024 میں برآمد کنندگان کی آمدنی پر ٹیکس کی شرح بڑھانے سمیت متعدد اقدامات متعارف کرائے ہیں وہ کئی مہینوں سے زیر التوا ریفنڈ / ریبیٹ ادائیگیوں کے جلد اجرا کا مطالبہ کر رہے ہیں. ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال 2025 کے 6 ماہ کے دوران ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات میں قیمت کے لحاظ سے 22.48 فیصد اور مقدار میں 10.0 فیصد اضافہ ہوا جبکہ بنے ہوئے ملبوسات کی قیمت میں 18.42 فیصد اور مقدار میں 8.87 فیصد اضافہ ہوا، بیڈ ویئر کی قیمت میں 14.75 فیصد اور مقدار میں 14.27 فیصد اضافہ ہوا مالی سال 2025 کے 6 ماہ کے دوران تولیے کی برآمدات میں قیمت کے لحاظ سے 5.97 فیصد اور مقدار کے لحاظ سے 5.65 فیصد اضافہ ہوا جبکہ سوتی کپڑے کی قیمت میں بالترتیب 4.10 فیصد اضافہ اور مقدار میں 1.70 فیصد کمی ہوئی. مالی سال 2025 کے 6 ماہ میں دھاگے کی برآمدات میں 37.96 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ تولیے کو چھوڑ کر تیار کردہ اشیا کی قیمتوں میں 9.36 فیصد اور خیموں، کینوس اور ترپالوں میں 9.55 فیصد اضافہ ہوا، اس عرصے کے دوران خام کپاس کی برآمدات میں 98.85 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی مصنوعی فائبر کی درآمد میں 3.67 فیصد اور مصنوعی ریشمی دھاگے کی درآمد میں 9.86 فیصد اضافہ ہوا تاہم دیگر ٹیکسٹائل اشیا کی درآمدات میں 71.64 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا. خام کپاس کی درآمد میں ایک سال قبل کے مقابلے میں 154.93 فیصد اضافہ ہوا تاہم ان مہینوں کے دوران استعمال شدہ کپڑوں کی درآمدات میں 20.49 فیصد اضافہ ہوا رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں 53.90 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جولائی تا دسمبر مالی سال 25 کے دوران ملکی برآمدات 11.04 فیصد اضافے کے ساتھ 16.64 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 14.98 ارب ڈالر تھیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فیصد اضافہ ہوا فیصد اور مقدار کی برآمدات میں اور مقدار میں ملبوسات کی ریکارڈ کی کے مطابق کے دوران فیصد کمی ارب ڈالر مالی سال کی قیمت سال کے
پڑھیں:
اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد اضافہ
ایک روز قبل غیر یقینی اور محتاط کاروباری سیشن کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کے روز تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا، جب کے ایس ای 100 انڈیکس دورانِ کاروبار 1300 سے زائد پوائنٹس بڑھ گیا۔
دوپہر 3 بجے تک بینچ مارک انڈیکس 1,364.22 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 157,542.03 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو 0.87 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اسٹاک مارکیٹ بہت جلد بڑا سنگ میل عبور کرے گی، وجوہات کیا ہیں؟
خریداروں کی دلچسپی آٹوموبائل، سیمنٹ، کمرشل بینکنگ، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن، آئل مارکیٹنگ کمپنیز، ریفائنری اور پاور جنریشن سمیت کئی شعبوں میں دیکھی گئی۔
https://Twitter.com/investifypk/status/1968570706020422050
نمایاں کمپنیوں جیسے حبکو، اے آر ایل، ماری، او جی ڈی سی، پی او ایل، پی پی ایل، پی ایس او، ایس ایس جی سی، ایچ بی ایل، میزان بینک، ایم سی بی اور یو بی ایل کے شیئرز سبز زون میں ٹریڈ ہوئے۔
اس سے ایک روز قبل بدھ کو اسٹاک مارکیٹ میں سرگرم لیکن محتاط سرمایہ کاری کے باعث انڈیکس تقریباً جمود کا شکار رہا اور صرف 3.12 پوائنٹس کی معمولی کمی کے بعد 156,177.82 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مزید پڑھیں: منافع سمیٹنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بہتری، انڈیکس میں 950 پوائنٹس اضافہ
اہم پیش رفت کے طور پر جمعرات کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کے دورۂ ریاض کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک میوچل ڈیفنس ایگریمنٹ پر دستخط ہوئے، معاہدے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ’کسی بھی ملک پر جارحیت کو دونوں پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔‘
عالمی سطح پر جمعرات کے روز اسٹاک مارکیٹس غیر یقینی صورتحال کا شکار رہیں کیونکہ امریکی فیڈرل ریزرو نے رواں سال پہلی بار شرح سود میں کمی تو کی لیکن آئندہ پالیسی میں محتاط رویہ اختیار کرنے کا اشارہ بھی دیا، جس کے باعث سرمایہ کاروں میں تذبذب پایا گیا۔
مزید پڑھیں: امریکا سے تجارتی معاہدہ، پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
ایشیائی مارکیٹ میں ایم ایس سی آئی کا وسیع تر انڈیکس 0.1 فیصد نیچے آیا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی مارکیٹس میں مندی کا اثر غالب رہا جبکہ چین کے اسٹاکس اتار چڑھاؤ کا شکار رہے۔
البتہ جنوبی کوریا کے شیئرز 0.8 فیصد، تائیوان کے 0.4 فیصد اور جاپان کا نکی 225 انڈیکس 1 فیصد بڑھ گیا۔
بدھ کو عالمی اسٹاک مارکیٹس ریکارڈ بلندی پر پہنچنے کے بعد فیڈ کے ریٹ کٹ کے اعلان پر پہلے مضبوطی دکھانے کے بعد دوبارہ گراوٹ کا شکار ہوئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس آئل مارکیٹنگ کمپنیز آٹو موبائل اسٹریٹجک میوچل ڈیفنس ایگریمنٹ بینچ مارک پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاور جنریشن ریفائنری سعودی عرب سیمنٹ شہباز شریف کمرشل بینکنگ کے ایس ای