Jasarat News:
2025-11-03@19:00:49 GMT

ماہرین نے مستقبل میں جھلسا دینے والی گرمی کی پیشگوئی کردی

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

ماہرین نے مستقبل میں جھلسا دینے والی گرمی کی پیشگوئی کردی

ایک نئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ زمین پر مٹی کی نمی میں تیزی سے تبدیلی آرہی ہے جس کی وجہ سے مستقبل میں گرمی کی لہریں زیادہ شدت اختیار کر سکتی ہیں۔

اس تحقیق کی قیادت گریز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈگلس مارون نے کی، جبکہ یونیورسٹی آف ریڈنگ نے بھی اس تحقیق میں حصہ لیا۔

تحقیق کے مطابق اوسط درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ ہی گرمی کی لہریں زیادہ شدت اختیار کرتی ہیں، لیکن اس بات کا پتا پہلے نہیں تھا کہ معتدل درجہ حرارت والی گرمی کی لہریں اچانک اتنی شدید کیسے ہو جاتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق جب عالمی درجہ حرارت 2 ڈگری سیلسیئس تک بڑھتا ہے، تو بعض علاقوں میں گرمی کا درجہ حرارت 4 ڈگری تک بڑھ سکتا ہے۔

 تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں کینیڈا، 2022 میں بھارت اور 2023 میں بحیرہ روم میں آنے والی شدید گرمی کی لہریں آئندہ مزید شدت اختیار کر سکتی ہیں اور یہ معمول کی گرمی کی لہروں کی نسبت زیادہ تباہ کن ثابت ہوں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا اہم عنصر مٹی کی نمی ہے، جو گرمی کے دوران نمایاں طور پر بدلتی ہے، شدید گرمی کے دوران مٹی کی نمی میں تبدیلی درجہ حرارت میں اضافے کو بڑھا یا کم کر سکتی ہے اور یہ معتدل گرمی کی لہروں کی جگہ شدید گرمی کی لہریں پیدا کر کے خطوں کو شدید متاثر کر سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گرمی کی لہریں کر سکتی

پڑھیں:

تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، علامہ مقصود ڈومکی

مختلف علاقوں کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ جو غربت اور تنگدستی کیوجہ سے تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے، انکی تعلیم کیلیے کوشش کرنا ہماری دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ہمیں معاشرے کے مظلوم، محروم اور پسے ہوئے طبقات کی مدد کرنی چاہیے۔ وہ بچے جو غربت اور تنگدستی کی وجہ سے تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے اور زیور تعلیم سے محروم ہیں، ان کی تعلیم کے لیے کوشش کرنا ہماری دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی نے جیکب آباد کے نواحی علاقوں مہدی آباد عنایت ٹالانی، اعجاز ٹالانی اور عبداللہ لاشاری کے دورہ کے موقع پر عوام سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حاجی شاہ مراد ڈومکی، میر مظفر ٹالانی، منصب علی ڈومکی، استاد عبدالفتاح ڈومکی، نظیر احمد اور دیگر ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اس وقت غربت، افلاس اور بے روزگاری جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہے۔ ایسے حالات میں ضروری ہے کہ صاحب استطاعت افراد معاشرے کے کمزور اور مستحق طبقے کی بھرپور سرپرستی کریں۔
 
علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزید کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، جبکہ بے روزگار نوجوان معاشرے پر بوجھ بن جاتے ہیں۔ لہٰذا نوجوانوں کو تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ ہنر سکھانے کے مواقع فراہم کیے جائیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو مثبت سمت میں استعمال کر سکیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 9 نومبر کو یوم اقبال کے موقع پر "فروغ تعلیم اور خدمتِ انسانیت" کے عنوان سے ایک خصوصی تقریب منعقد کی جائے گی، جس میں قومی اتحاد فروغ علم اور خدمت انسانیت کے پیغام کو اجاگر کیا جائے گا۔ آخر میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے افکار آج بھی امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہمیں اقبالؒ کے پیغام خودی، آزادی اور ایمان سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے تاکہ ہم ایک بامقصد، بااخلاق اور خوددار قوم بن سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • ایکسکلیوسیو سٹوریز اکتوبر 2025
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • پاک افغان مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے
  • مذاکرات: افغان ہٹ دھرمی نئے تصادم کا باعث بن سکتی ہے،پاکستان
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے لاہور کا سانس گھونٹ دیا، فضائی معیار انتہائی خطرناک
  • تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • امریکہ نے مستقبل قریب میں وینزویلا پر حملے کی تردید کردی