Islam Times:
2025-11-03@18:58:58 GMT

اہرمن سے دوستی

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

اہرمن سے دوستی

اسلام ٹائمز: سوچنے اور سمجھنے کی بات یہ ہے کہ جس کے اپنے گلشن کے ایک حصے میں ”آگ“ لگی ہو وہ دوسروں کے گھروں کی آگ کیسے ٹھنڈی کرے گا؟ اور پھر ماضی میں جس کا کام ہی دوسروں کے آشیانوں کو جلانا رہا ہو اس سے یہ توقع رکھنا کو وہ تند رو ہواؤں کو لگام دے گا اور جلتے ہوئے آشیانوں پر پانی کا چھڑکاؤ کرے گا، محض بنجر زمین پر امیدوں کی فصل کاشت کرنا ہے۔ تحریر: سید تنویر حیدر

آج کل پاکستان کے تقریباً ہر تجزیہ نگار کا تجزیہ انہی موضوعات کے گرد گھومتا ہے کہ ٹرمپ کیا سوچتا ہے؟ ٹرمپ کیا دیکھتا ہے؟ ٹرمپ کیا بولتا ہے اور ٹرمپ کیا کرتا ہے ؟ گویا تمام دنیا لمحہء موجود میں ٹرمپ کے ابرو کے اشارے کی منتظر ہے۔ ہمارے اکثر سیاست دان جو ”پرفارمنگ آرٹس“ میں مہارت رکھتے ہیں، انہوں نے ٹرمپ کی نظر التفات کو اپنی جانب مبزول کرنے کے لیے ابھی سے ٹرمپ کی پسندیدہ تال پر رقص کرنا شروع کر دیا ہے لیکن ٹرمپ ہیں کہ ان کے شیڈول میں ابھی تک وائٹ ہاؤس کے دروازے پر نظریں جمائے ہوئے اپنے ان چاہنے والوں کے لیے اپنی آنکھ کا ایک اشارہ بھی مختص نہیں ہے۔ ٹرمپ کو اپنی جانب مائل کرنے کے لیے اس طرح کے رقص میں ایسے ”آزادی پسندوں“ کا ”رقص درویش“ بھی شامل ہے جو زندان میں پابند سلاسل ہیں۔ فنون لطیفہ کے اس شعبے میں اپنا جدا رنگ دکھانے کے لیے ان کی نوک زباں پر اس وقت حبیب جالب کا یہ معروف مصرع ہے کہ:
”رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے“
جبکہ ان کو زندان کی سیر کرانے والے بھی کبھی بڑے ذوق شوق سے اور لہک لہک کر جالب کا ہی یہ شعر بھری محفل میں گایا کرتے تھے کہ:
”ایسے دستور کو صبح بے نور کو
میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا“
قفس میں ان پر کٹے مرغان بسمل کے علاوہ بھی گلشن میں جو اپنے پر سلامتی کے ساتھ پھیلائے رکھتے ہیں اور جنہیں ہر بدلتے موسم میں اپنا کاروبار زیست چلانے کے لیے کسی نئے سہارے کی ضرورت ہے، وہ بھی آج نظریہء ضرورت کے تحت اپنے کلاسیکی اسلوب میں فیض کی یہ غزل گاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ:
”گلوں میں رنگ بھرے باد نو بہار چلے
چلے بھی آو کی گلشن کا کاروبار چلے‘‘
سوچنے اور سمجھنے کی بات یہ ہے کہ جس کے اپنے گلشن کے ایک حصے میں ”آگ“ لگی ہو وہ دوسروں کے گھروں کی آگ کیسے ٹھنڈی کرے گا؟ اور پھر ماضی میں جس کا کام ہی دوسروں کے آشیانوں کو جلانا رہا ہو اس سے یہ توقع رکھنا کو وہ تند رو ہواؤں کو لگام دے گا اور جلتے ہوئے آشیانوں پر پانی کا چھڑکاؤ کرے گا، محض بنجر زمین پر امیدوں کی فصل کاشت کرنا ہے۔ ہمارا المیہ ہے کہ ہم منجدھار میں پھنسی ہوئی اپنی کشتی کو کنارے پر لگانے کے لیے بظاہر کسی اور سے مدد چاہتے ہیں لیکن حقیقت میں اپنے آپ کو غرق ہونے سے بچانے کے لیے کسی اور کے ”امدادی بیڑے“ کے انتظار میں ہوتے ہیں۔ لیکن یہ بیڑا ہمیشہ ہمیں سمندر کی طوفانی لہروں کے درمیان میں تنہا چھوڑ کر خود ہوا ہو جاتا ہے اور پھر ہماری امیدوں کا ”ٹائی ٹانک“ اپنی تمام امیدوں کے ساتھ غرق دریا ہو جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دوسروں کے ٹرمپ کیا ٹرمپ کی کرے گا کے لیے

پڑھیں:

PTCLانتظامیہ اور CBAیونین کی ڈیمانڈ پر دستخط کی تقریب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

طویل انتظار کے بعد وہ لمحہ آیا جب پی ٹی سی ایل انتظامیہ نے پی ٹی سی ایل ورکرز اتحاد فیڈریشن پاکستان CBA کے ساتھ چارٹر آف ڈیمانڈ پر دستخط کرنے کی تقریب ہیڈکوارٹرز میں منعقد کی۔ جس میں پورے ملک سے CBA سینٹرل کونسل کے اراکین کے ساتھ ساتھ یونین کے ریجنل رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ہال اپنی گیلری سمیت کارکنان سے بھرا ہوا تھا۔ یاد رہے کہ 2023 میں ریفرینڈم کے ذریعے پی ٹی سی ایل ورکرز اتحاد فیڈریشن پاکستان نے اجتماعی سودا کاری کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔ اس وقت سے اب تک مذاکرات ، تنازعات ، NIRC کی ثالثی پھر مذاکرات اور پھر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری۔ ان تمام مراحل سے گزر کر دونوں فریق آج اس تاریخی مرحلے پر پہنچے تھے۔ صبح سے یونین لیڈرز مرکزی یونین آفس میں جمع ہورہے تھے۔ نعروں کی گونج میں سیکرٹری جنرل
حافظ لطف اللہ خان ،صدر ضیاء الدین اور چیئرمین سردار اورنگزیب اپنی سنٹرل کونسل ارکان اور سیکڑوں حمایتیوں کے ہمراہ آڈیٹوریم میں داخل ہوئے۔ وہاں پر موجود لوگوں نے یونین لیڈرز کا پرتپاک استقبال کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاریکٹر انڈسٹریل ریلیشنز محمد فرقان سر انجام دے رہے تھے۔ تلاوت قرآن پاک سے تقریب کا آغاز کیا گیا۔ تقریب سے مینجمنٹ کی طرف سے ایڈوائزر ٹو پی ٹی سی ایل پریزیڈنٹ مظہر حسین، گروپ ایچ آر چیف عمر فرید، وائس پریذیڈنٹ آئی آر عمران فضل نے خطاب کیا جبکہ CBA کی طرف سے سیکرٹری جنرل حافظ لطف اللہ خان، صدر ضیاء الدین اور چیئرمین سردار اورنگزیب نے خطاب کیا۔ اس کے بعد دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔ مینجمنٹ کی طرف سے وائس پریذیڈنٹ آئی آر عمران فضل اور سیکرٹری جنرل CBA حافظ لطف اللہ نے مفاہمت کی دستاویز پر دستخط کیے اور فائلز کا تبادلہ کیا۔ اس موقع پر CBA کے رہنماؤں نے ملازمین کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا کہ ہم ملازمین کی بہتری کے لیے اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے۔

 

وحید حیدر شاہ گلزار

متعلقہ مضامین

  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • کارتک آریان نے اپنی فٹنس کا راز بتا دیا
  • صرف 22 سال کی عمر میں 3نوجوانوں کو دنیا کے کم عمر ترین ارب پتی بننے کا اعزاز حاصل
  • ٹام کروز اور آنا دے آرمس کی علیحدگی کے بعد بھی دوستی برقرار
  • میری دعا ہے کہ کراچی اپنی پرانی عظمت کو بحال کر سکے: احسن اقبال
  • PTCLانتظامیہ اور CBAیونین کی ڈیمانڈ پر دستخط کی تقریب
  • زاہد احمد نے سوشل میڈیا کو شیطان کا کام قرار دے دیا
  • لاہور: رائیونڈ میں افغان مہاجرین کو رہائش دینے والے کیخلاف مقدمہ درج
  • ترکیہ کا 102 واں یوم جمہوریہ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں تقریب
  • امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟