Express News:
2025-07-26@19:41:38 GMT

ٹرمپ نے اسپین کو دھمکی دے ڈالی

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسپین کو ابھرتی ہوئی معیشتوں کے بلاک ’ برکس‘ ( BRICS )  کا حصہ سمجھتے ہوئے ٹیرف میں زبردست اضافہ کرنے کی دھمکی دے ڈالی۔

عالمی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس میں نئے نئے براجمان ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نےا سپین کو برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقا، مصر، متحدہ عرب امارات، ایران اور ایتھوپیا کے معاشتی اتحاد ’ برکس ‘کا حصہ سمجھتے ہوئے اس کے لیے ٹیرف میں اضافے کی دھمکی دے ڈالی۔

اوول آفس میں ایک صحافی کے اسپین کی جانب سے معیشت کا 2 فیصد دفاع پر خرچ نہ کرنے کے سوال کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسپین اس فہرست میں بہت نیچے ہے۔ پھر امریکی صدر نے کہا کہ وہ برکس کے ممالک میں شامل ہے،  بہت جلد اسے اندازہ ہوجائے گا جب ٹیرف میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔ 

واضح رہے کہ اسپین یورپی یونین اورناٹو کا رکن ہے۔ ناٹو کا رکن ہونے کی حیثیت سے اس کے لیے اپنی آمدن کا 2 فیصد دفاعی اخراجات کی مد میں خرچ کرنا ضروری ہے مگر گذشتہ برس اس نے اس مد میں 1.

28 فیصد خرچ کیا تھا۔

 ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اسپین کی وزیرتعلیم اور حکومت کی ترجمان پلار الیگیریا نے کہا کہ ہمیں معلوم نہیں ہے کہ امریکی صدر نے یہ بات کیوں کی، یا تو وہ کچھ بھول گئے یا کسی غلط فہمی کا شکار ہوگئے مگر میں اس بات کی تصدیق کرتی ہوں کہ اسپین ’ برکس ‘ کا رکن نہیں ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان؛ سعودیہ، اسپین سمیت متعدد ممالک کا خیرمقدم

فرانس کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلان پر جہاں اسرائیل اور امریکا نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے وہیں اکثر ممالک نے اس فیصلے کا خیر مقدم بھی کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب نے فرانسیسی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے دیگر ممالک سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے اسی طرح کے "مثبت اقدامات" اٹھائیں۔

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا یہ قدم امن کے لیے حمایت اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی تائید ہے۔

اسپین، جو پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکا ہے، نے بھی فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے فیصلے کو سراہا ہے۔

ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی قیام امن کا واحد حل ہے اور اس میں فرانس کا شامل ہونا خوش آئند ہے۔

کینیڈا نے بھی اسرائیل پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ غزہ کی صورتحال میں بہتری لائے اور انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ختم کرے۔

وزیر اعظم مارک کارنی نے اسرائیل پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔

برطانوی وزیراعظم نے بھی غزہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے خاتمے کے لیے فرانسیسی اور جرمنی قیادت کے ساتھ بات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں مزید جارحیت سے روکنے کے لیے پابند کرنا ہوگا۔  

فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ نے فرانس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ عالمی قوانین کی حمایت اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی توثیق ہے۔

دیگر عرب ممالک نے بھی مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے دو ریاستی حل کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے فرانس کے اقدام کی تعریف کی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کے اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری جارحیت کے ردعمل میں اسپین سمیت متعدد یورپی ممالک یا تو فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں یا جلد ہی کرنے والے ہیں۔ 

 

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جنگ رکوانے کی کوششوں میں لگ گئے
  • اب حماس کا قصہ تمام کردو، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • اب حماس کا قصہ تمام کرو؛ ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی
  • بڑے سیاسی گھرانے کی شخصیت کے کرپٹو میں 10 کروڑ ڈالر ڈوب گئے
  • فرانس کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان؛ سعودیہ، اسپین سمیت متعدد ممالک کا خیرمقدم
  • امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • ہمارے بغیردنیا کی معیشت بیٹھ جائے گی، امریکی صدرکا دعوی
  • امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کل اپنی والدہ کے آبائی ملک سکاٹ لینڈ کا نجی دورہ کریں گے