جوڈیشل کمیشن کے قیام کا فیصلہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی کے مطالبات پر 7 روز میں جواب دیں گے ، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد : حکومتی مذکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔پی ٹی آئی کے مطالبات پر 7 روز میں تفصیلی جواب دیں گے
اسپیکر آفس میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ آج کی میٹنگ بہت اچھی رہی ہے اور میٹنگز چلتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، کل بھی ہماری اسی حوالے سے میٹنگ ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ آج کمیٹی کے اجلاس میں ساتوں جماعتوں کے نمائندے موجود تھے، اجلاس میں بڑی سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیون ورکنگ ڈیز پورے ہوں گے تو ہم ان شااللہ ان کو جواب دیں گے۔ ہمارے نزدیک چوتھا اجلاس طے ہوگیا تھا جب تیسرا اجلاس ختم ہوا تھا۔ عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے مسودے کو پڑھا ہے، اس پر کوئی رائے قائم نہیں ہوئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی
پڑھیں:
بھارت نے غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا، کل بھر پور ردعمل دیں گے، اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو بھارت کرے گا ویسا ہی جواب دیں گے، کسی کو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں ہونی چاہیے، پاکستان دنیا میں امن چاہتا ہے، خدانخواستہ بھارت نےایکشن لیا تو ہماری تیاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے بھارت نے غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنایا، کل بھر پور ردعمل دیں گے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جب بھارت میں واقعہ ہوا تو ہم ترکیہ میں تھے، پاکستان نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے غیرذمہ دارانہ رویہ اپنایا ہے، بھارت کو ترکی با ترکی جواب دیں گے، بھارت کے پاس اگر کوئی شواہد ہیں تو پیش کرے، پاکستان بھارت کو کل بھرپور ردعمل دے گا، قومی سلامتی کمیٹی میں فیصلے ہوں گے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو بھارت کرے گا ویسا ہی جواب دیں گے، کسی کو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں ہونی چاہیے، پاکستان دنیا میں امن چاہتا ہے، خدانخواستہ بھارت نےایکشن لیا تو ہماری تیاری ہے۔ اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے اعلانات میں غیرسنجیدگی نظر آتی ہے، بھارت اپنے مسائل کا ملبہ پاکستان پرڈال دیتا ہے، دہشت گردی کے واقعے کا غصہ اس طرح نکالنا مناسب نہیں۔