گوادر کیخلاف محاذ آرائی ملک دشمنی، وزیراعظم: قومی اسمبلی آمد پر شہباز شریف کا پرتپاک استقبال، اپوزیشن کی ہلڑ بازی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلام آبا د (خبر نگار خصوصی )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے غزہ میں جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان غزہ کی تعمیر نو کے مرحلے میں اپنا ہرممکن کردار ادا کرے گا۔ گوادر پاکستان کی ترقی کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے ایئرپور ٹ کا افتتاح خوش آئند ہے۔ اخلاص، محنت اور ٹیم ورک سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم بنائیں گے۔ منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں بڑی خونریزی اور تباہی کے بعد 42 دنوں کیلئے جنگ بندی ہوئی ہے، دعا ہے کہ یہ جنگ بندی مستقل ہو، 50ہزار سے زیادہ فلسطینی مائیں، بہنیں، بزر گ، بچے، نوجوان، انجینئرز اورڈاکٹرز اس میں شہید ہوئے اور شہروں کے شہر تباہ ہوئے، پاکستان نے اپنے فلسطینی بھائیوں کی آزادی اور غزہ میں جنگ بندی کیلئے بھرپور آواز اٹھائی ہے، ہم نے فلسطینیوں کی امداد اور ریلیف کیلئے اپنا حصہ ڈالا، تعمیر نو کا مرحلہ شروع ہونے پر اپنا ہرممکن کردار ادا کریں گے، یہ ہمارا فرض ہے جسے اللہ کی رضا کیلئے پورا کریں گے۔ وزیراعظم نے گوادر ایئرپورٹ کے باضابطہ آپریشنل ہونے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ چین کی 230ملین ڈالر کی لاگت سے مکمل ہوا، گوادر ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ایئر پورٹ شمار ہوتا ہے، اگر یہ کمرشل بنیادوں پر آپریٹ ہوتا ہے تو بلوچستان اور پاکستان کی معیشت کیلئے بے حد اہم ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ پاکستان دشمنی پر اترے ہوئے اور قتل وغارت کا بازار گرم کئے ہوئے ہیں انہیں یہ بات جان لینی چاہئے کہ اس قتل وغارت سے نہ صرف بلوچستان کے عوام کا نقصان ہورہا ہے بلکہ یہ پاکستان کے عوام کے ساتھ بھی صریحاً دشمنی ہے۔ چین جیسا دوست جس نے اپنے وسائل سے پاکستان کو یہ تحفہ دیا ہے، کی قدر کرنی چاہئے، کراچی کی بندرگاہ پہلے ہی بہت مصروف ہے اور وہاں آمدورفت کا بہت بوجھ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گوادر پاکستان کی ترقی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اس کے خلاف محاذ آرائی پاکستان دشمنی ہے۔ وزیراعظم نے عالمی بنک کے طویل المدتی شراکت داری فریم ورک کو خوش آئند قرار دیا جس کے تحت آئندہ دس سالوں میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور سماجی شعبے کیلئے اس قرضے سے ہماری سماجی شعبے کی معیشت کو تقویت ملے گی، ہمیں اس کا خیرمقدم کرنا چاہئے اور اس کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کی برآمدات میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، دسمبر2024 میں برآمدات سب سے زیادہ (348 ملین ڈالر) رہی ہیں جو خوش آئند ہے۔ وزیراعظم نے آئی ٹی کی وزارت اورمتعلقہ حکام کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں آئی ٹی کے شعبے میں مزید آگے بڑھنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ معاشی اشاریے خوش آئند اور اس بات کی علامت ہیں کہ ہم محنت، اخلاص اور ٹیم ورک سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم بنائیں گے۔ انہوں نے توانائی کی وزارت کو الیکٹرانک گاڑیوں کے حوالے سے جامع پروگرام پربھی شاباش دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ رواں سال حجاج کرام کو زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں گی اور ان کا بہترین طریقے سے خیال رکھا جائے گا اور رہنمائی کی جائے گی۔ وزیراعظم نے فتنہ الخوارج کے خاتمہ کیلئے قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان قربانیوں کی جتنی بھی تعظیم کی جائے کم ہے، قوم ان قربانیوں کا قرض نہیں چکا سکتی۔
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف کی قومی اسمبلی آمد پر اپوزیشن نے ایوان کو مچھلی بازار بنا دیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزیراعظم شہباز شریف کے پہنچتے ہی پی ٹی آئی کے ارکاراکین نے احتجاج شروع کردیا۔ پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کے احتجاج پر مسلم لیگ ن کے اراکین نے بھی جوابی نعرے بازی کی۔ اس موقع پر ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا جبکہ مسلم لیگ ن کے ارکان نے وزیراعظم کے گرد حفاظتی دیوار بھی بنائی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے بانی ٹی آئی کے حق میں پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا۔ اس دوران ارکان مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔ اجلاس میں آسیہ ناز نے اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران مرد اور خواتین ووٹروں کے درمیان مسلسل پائے جانے والے صنفی فرق پر توجہ دلا نوٹس پیش کیا۔ توجہ دلائو نوٹس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس فرق کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حکومت اس سے متعلق مکمل معاونت فراہم کر رہی ہے، ووٹرز کے صنفی فرق سے متعلق الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ نادرا اور دیگر ادارے بھی کام کررہے ہیں، یہ صنفی فرق کم ہوتے ہوتے اب 7 فیصد رہ گیا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیراعظم نے کہا کہ قومی اسمبلی پاکستان کی کی معیشت ہوئے کہا ٹی ا ئی
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی
وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی ہے، کمیٹی 30 دن میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
جمعرات کے روز وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت سول سروسز کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں سول سروسز اصلاحات سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس کا اصل امتحان میدانِ عمل میں ہوگا جہاں انہیں عام آدمی کو انصاف فراہم کرنا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے سول سروسز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، سول سروسز اسٹرکچر کی بہتری اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کے لیے وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی، کمیٹی ایک ماہ میں تفصیلی مشاورت کے بعد اصلاحات پر مبنی جامع سفارشات پیش کرے گی۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ کمیٹی میرٹ پر بہترین ٹیلنٹ کی بھرتی، ترقی کے لیے مخصوص اہداف پر مبنی کے پی آئیز، اے سی آر نظام کی بہتری و مؤثر متبادل کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے پیش کرے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی و جدید نظام کے حوالے سے افسران کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے لائحہ عمل بھی سفارشات کا حصہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی بندرگاہوں سے وسطی ایشیا تک تجارت کا نیا باب کھلنے کو ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’سول سروس اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں، تاکہ عام آدمی کی زندگی کو آسان بنایا جا سکے۔‘ انہوں نے زور دیا کہ سفارشات ایسی ہوں جو ایک پائیدار اور مؤثر نظام کی بنیاد بنیں اور سول سروس کو وقت کے ساتھ ہم آہنگ رکھنے کا مستقل نظام قائم کریں۔
اجلاس کو سول سروسز اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سول سروسز میں بھرتی، ٹریننگ، کارکردگی کے جائزے، تنخواہوں کی بہتری اور ترقی کے حوالے سے مشاورت کے بعد تجاویز مرتب کی جارہی ہیں۔ اجلاس کو خطے کے دوسرے ممالک میں سول سروسز کی اصلاحات کا پاکستان کے ساتھ تقابلی جائزہ بھی پیش کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گورننس کی بہتری، عام شہری کی زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بہترین ٹیلنٹ کی میرٹ پر بھرتیوں کو سول سروسز اصلاحات کا محور رکھتے ہوئے سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی ترقی فرسودہ نظام میں اصلاحات کے بغیر ممکن نہیں، وزیراعظم شہباز شریف
اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، معاونین خصوصی ہارون اختر، طارق باجوہ، ڈاکٹر جہانزیب خان سیکریٹری ایپکس کمیٹی ایس آئی ایف سی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اصلاحات سول سروسز شہباز شریف وزیراعظم